چاکلیٹ کی قیمتوں میں اضافے سے ویلنٹائن ڈے پر محبت کا اظہار بھی مہنگا

image
ویلنٹائنز ڈے کے موقع پر سرخ گلاب کے ساتھ ساتھ چاکلیٹس کا تحفہ پیار کی علامت سمجھا جاتا ہے لیکن اس سال محبت کا اظہار تھوڑا مہنگا پڑ سکتا ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق کوکوا کے بینز کی قیمت میں ریکارڈ اضافے کے بعد چاکلیٹ کی قیمت بھی بڑھ گئی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ پیار کی قیمت بھی۔

پیار و محبت کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ایک دائمی احساس ہے لیکن کوکوا جو چاکلیٹ کا بنیادی جز ہے، اس کی قیمت کے بارے میں ایسا کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ ہمیشہ کم رہے گی۔

سال 2022 کے موسم سرما میں کوکوا بیج کی قیمت 2 ہزار ڈالر فی ٹن تھی جو گزشتہ سال بڑھنا شروع ہوئی اور کرسمس کے دوران 12 ہزار ڈالر سے زیادہ ہو گئی۔

تجارتی پالیسی کے ماہر بارٹ وان بیزن کے مطابق گزشتہ 50 سالوں میں کوکوا کی قیمت میں اس قدر اضافہ نہیں دیکھا گیا اور اس کا اثر بیلجیئم جیسے ملک میں بھی واضح ہے جہاں 280 کے قریب چاکلیٹ فیکٹریاں ویلنٹائنز ڈے پر بھی سستی ڈیلز متعارف کرانے سے قاصر ہیں۔ 

بارٹ وان بیزن کے مطابق کوکوا کی پیداوار میں کمی کی وجہ ماحولیاتی تبدیلیاں ہیں جو مغربی افریقہ میں سالانہ بارشوں کے سلسلے میں تبدیلی اور خشک سالی کا سبب ہیں۔

جبکہ دوسری جانب دنیا بھر میں ایک بڑی آبادی کا غربت سے باہر نکلنا اور متوسط طبقے کی قوت خرید بہتر ہونے سے بھی چاکلیٹ جیسی سوغات کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔

چاکلیٹ کی تیاری کی لاگت میں 167 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ فوٹو: اے پی

گزشتہ چند سالوں میں کسانوں نے بہتر مواقعوں اور مستقبل کی تلاش میں بھی شہروں کا رخ کیا جس کی وجہ سے بھی کوکوا کی فصل میں کمی آئی ہے۔

بیلجیئن چاکلیٹ فیڈریشن کے سربراہ فلپ سیلیئر کا کہنا ہے کہ کوکوا کی 60 فیصد کاشت آوری کوسٹ اور گھانا سے آتی ہے اور ان کسانوں کے لیے بھی ضروری ہے کہ انہیں بہتر کمائی کے مواقع دیے جائیں۔

پروڈیوسر پرائس انڈیکس کے مطابق گزشتہ دو سالوں میں چاکلیٹ کی تیاری کی لاگت میں 167 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے اور اس کے نتیجے میں دکاندار بھی آگے مہنگے داموں بیچتے ہیں۔

امریکی کمپنی ویلز فارگو نے اپنی رپورٹ میں صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ سستی چاکلیٹ کے لیے ایسی قسم کا چناؤ کریں جس کی تیاری میں کوکوا کم سے کم استعمال ہو۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.