پی آئی اے کی امریکہ کے لیے پروازوں کی بحالی، کون سی رکاوٹیں باقی؟

image
یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد پاکستان کی قومی ایئرلائن پی آئی اے کی امریکہ کے لیے بھی پروازوں کی بحالی پر کام کیا جا رہا ہے۔

ترجمان پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) ایئر کموڈور (ر) شاہد قادر کے مطابق امریکہ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی پر سی اے اے کے ڈائریکٹر جنرل نادر شفیع نے کوششوں کا آغاز کر دیا ہے۔

شاہد قادر نے بتایا کہ ’امریکی ایوی ایشن حکام پاکستان آ کر سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کی امریکی ایوی ایشن سے مطابقت کا جائزہ لیں گے۔‘

ایوی ایشن کے ماہرین کا خیال ہے کہ یورپ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی اور برطانیہ کے لیے بات چیت حتمی مرحلے میں داخل ہونے کے بعد رواں برس امریکہ کے لیے بھی پروازیں بحال ہو سکتی ہیں۔

البتہ اس دوران امریکی محکمہ ایوی ایشن کی ٹیم کا دورۂ پاکستان اور پی آئی اے کی مالی پوزیشن دونوں پہلو اہمیت کے حامل ہوں گے۔

واضح رہے کہ سنہ 2020 میں پی آئی اے نے مالی خسارے اور پابندیوں کے سبب امریکہ کے لیے اپنی تمام پروازیں بند کر دی تھیں۔

امریکہ کے لیے پروازوں کی بحالی میں تازہ پیش رفت

اُردو نیوز نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان ایئر کموڈور (ر) شاہد قادر سے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی پر اب تک ہونے والی پیشرفت کے بارے میں جاننے کی کوشش کی ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نادر شفیع نے امریکہ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں۔

’ابتدائی مرحلے کے تحت پاکستان سول ایوی ایشن اور امریکہ کی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے درمیان ایک ایم او یو طے پایا ہے۔ جس کے تحت ایف اے اے کو کنسلٹینسی فیس (جس کی مالیت 75 ہزار امریکی ڈالر بنتی ہے) ادا کر دی گئی ہے۔ اس فیس میں امریکی ٹیم کے دورۂ پاکستان کے اخراجات بھی شامل ہوں گے۔‘

سنہ 2020 میں پی آئی اے نے مالی خسارے اور پابندیوں کے سبب امریکہ کے لیے اپنی تمام پروازیں بند کر دی تھیں (فائل فوٹو: سی اے اے)

اُنہوں نے واضح کیا  کہ امریکہ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کی روشنی میں ہی امریکی ٹیم مارچ کے آغاز تک پاکستان کا دورہ کر سکتی ہے جس میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ آیا پاکستان کا ایوی ایشن نظام امریکہ کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے یا نہیں۔

شاہد قادر کے مطابق ’امریکی ٹیم کے دورۂ پاکستان میں یہ بھی ممکن ہے کہ وہ اسی دوران جائزہ رپورٹ بھی مرتب کر لیں جس سے  پی آئی اے کی امریکہ کے لیے پروازوں کی بحالی کا راستہ ہموار ہو جائے تاہم ابھی اس بارے میں کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جا سکتی۔‘

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ’صرف سول ایوی ایشن کے اقدامات سے امریکہ کے لیے پی آئی اے کی پروازیں بحال نہیں ہوں گی بلکہ اس ضمن میں پی آئی اے کا کردار اہم ہو گا اور ایئر لائن کو اپنے روٹس کو حتمی شکل دینے کے ساتھ ساتھ اپنی مالی پوزیشن بھی دیکھنا ہو گی۔‘

امریکہ کے لیے پروازوں کی بحالی کے مکمل تیار ہیں: پی آئی اے ترجمان

جمعے ہی کو پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے امریکہ کے لیے پروازوں کی بحالی کے معاملے پر اُردو نیوز کو بتایا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز نے حفاظت اور سہولت کے معیار کو عالمی تقاضوں کے مطابق بنا دیا ہے۔ اس لیے ہم امریکہ کے لیے پروازوں کی بحالی کے لیے مکمل تیار ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ یہ پروازیں پاکستان سے براہ راست امریکہ کے لیے ہوں کیونکہ مانچسٹر سے امریکہ کے لیے پروازیں مالی نقصان کا سبب بنتی ہیں۔

‘ اگر امریکی حکام نے اُس میں مزید بہتری کی نشاندہی کی تو اُس پر بھی فوری عمل درآمد ہو گا۔‘

اُن کا کہنا تھا کہ پی آئی اے پر پابندی کے خاتمے پر امریکی شہروں نیویارک، شکاگو اور ہیوسٹن کے لیے پروازیں چلائی جا سکتی ہیں۔‘

ماہرین کے مطابق امریکی اجازت کے ساتھ ساتھ پی آئی اے اپنی مالی پوزیشن کو دیکھتے ہوئے کوئی فیصلہ کر سکے گی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

’پی آئی اے کی امریکہ کے لیے پروازیں مالی خسارے کے سبب بند ہوئیں‘

قومی ایئر لائن کی امریکہ کے لیے پروازوں کی بحالی کے معاملے پر پی آئی اے کے سابق سربراہ عرفان الٰہی نے بتایا کہ ’ماضی کے اندر پی آئی اے کی امریکہ کے لیے پروازوں کی بندش ایئر لائن کے مالی خسارے کے سبب ہوئی تھی کیونکہ پی آئی اے براہ راست پروازوں کی بجائے مانچسٹر سے امریکہ کے لیے پروازیں چلایا کرتی تھی۔

 تاہم اُنہوں نے بتایا کہ ’امریکہ نے حفاظتی پہلوؤں کو دیکھتے ہوئے پی آئی اے کو براہ راست پروازوں کی بحالی کی اجازت نہیں دی تھی اور ایئرلائن کی پروازیں مانچسٹر میں سکیورٹی چیک کے بعد امریکہ جاتی تھیں جس سے ایئرلائن کو شدید مالی خسارہ ہوتا تھا۔‘

عرفان الہی کے مطابق ’اب امریکی حکام تمام پہلوؤں سے جانچ پڑتال کریں گے۔‘

امریکی محکمہ ایوی ایشن کی ٹیم کا دورۂ پاکستان اور پی آئی اے کی مالی پوزیشن دونوں پہلو اہمیت کے حامل ہوں گے (فائل فوٹو: پی آئی اے)

ایوی ایشن کے ماہر طارق ابوالحسن نے قومی ایئر لائن کی برطانیہ کے لیے پروازوں کی بحالی کے معاملے پر بتایا کہ ’امریکی اجازت کے ساتھ ساتھ پی آئی اے اپنی مالی پوزیشن کو دیکھتے ہوئے کوئی فیصلہ کر سکے گی۔‘

’اس وقت پی آئی اے برطانیہ کے لیے پروازوں کی بحالی اور یورپ کے لیے پروازیں بڑھانے پر زیادہ توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے کیونکہ انہی روٹس پر پی آئی اے کو زیادہ مالی فائدہ ملتا ہے۔‘


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.