راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری میں تلخ کلامی کے بعد ہاتھا پائی ہوئی ہے۔مقامی صحافیوں کے مطابق سنیچر کی دوپہر دونوں شخصیات اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر پانچ کے باہر موجود تھیں جب یہ واقعہ پیش آیا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ جیل کے دروازے کے باہر سڑک کے کنارے کھڑے فواد چودھری اور شعیب شاہین کی گفتگو میں تلخی در آئی۔دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو گالیاں دیں۔’فواد چودھری نے شعیب شاہین سے کہا تم ایجنسیوں کے ٹاؤٹ ہو۔ جس کے جواب میں شعیب شاہین نے فواد چودھری سے کہا اپنے کام سے کام رکھو۔‘اسی دوران فواد چودھری نے شعیب شاہین کو تھپڑ مار دیا جس سے شعیب شاہین زمین پر گر گئے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ موقع پر موجود جیل عملے نے بیچ بچاؤ کرایا اور دونوں کو ایک دوسرے سے چھڑایا۔موقع پر موجود افراد کے مطابق جھگڑے کے بعد فواد چودھری اڈیالہ جیل کے اندر چلے گئے۔ جبکہ شعیب شاہین کو زمین پر گرنے کے باعث بازو پر چوٹ آئی ہے۔جیل کے باہر موجود پی ٹی آئی کی کارکن نادیہ خٹک نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ فواد چودھری نے شعیب شاہین کو مارا، اور وہ دور جا کر گرے۔فواد چوہدری کا صلح کا دعویٰ، شعیب شاہین کی تردید
فواد چوہدری نے کہا کہ مکا میں نے مارا تھا تو صلح میں نے بھی کرنا تھی (فوٹو: ویڈیو گریب)
اس واقعے کے چند گھنٹے بعد فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شعیب شاہین سے صلح ہو گئی ہے تاہم شعیب شاہین نے اس بیان کی تردید کر دی ہے۔
فواد چوہدری نے صحافی کے سوال پر کہا کہ ’شعیب شاہین نے کہا تھا کہ عمران خان نے مجھے بھگوڑا قرار دیا ہے۔ مکا میں نے مارا تھا تو صلح بھی میں نے ہی کرنا تھی۔‘شعیب شاہین نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا کو بتایا کہ ’فواد چوہدری جھوٹ بول کر گئے ہیں۔ ہم نے اسٹیبلشمنٹ کے ٹاؤٹوں سے کوئی صلح نہیں کرنی۔ فواد چوہدری کا ہماری پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ عمران خان نے اس جھگڑے کی مذمت کی ہے۔‘عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے بھی کہا ہے کہ ’عمران خان نے اس جھگڑے سے متعلق سن کر افسوس کا اظہار کیا ہے۔‘