انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی کے ریلوے سٹیشن پر بھگدڑ مچنے سے 11 خواتین اور چار بچوں سمیت کم از کم 18 افراد ہلاک ہو گئے۔این ڈی ٹی وی کے مطابق سنیچر کو حکام نے بتایا کہ بھگدڑ اُس وقت مچی جب مہا کمبھ میلے کو جانے والی ٹرینیں تاخیر سے آئیں اور لوگ اُن میں سوار ہونے کے لیے بھاگے۔دہلی کے جے پرکاش نارائن ہسپتال کے چیف میڈیکل افسر نے اموات کی تصدیق کی۔حکام نے بتایا کہ 10 خواتین تین بچے اور دو مرد جے پرکاش نارائن ہسپتال میں مردہ حالت میں لائے گئے جبکہ تین مزید اموات کی تصدیق لیڈی ہارڈنگ ہسپتال میں کی گئی۔انڈیا کی ریلوے نے متاثرین کے لیے امدادی رقم کا اعلان کیا ہے۔حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو دس لاکھ جبکہ زخمیوں کو اڑھائی لاکھ روپے دیے جائیں گے۔صدر دروپدی مرمو اور وزیراعظم نریندر مودی نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔حکام کے مطابق سٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 14 اور 15 پر رات 8 بجے کے قریب افراتفری کی صورتحال پیدا ہو گئی جب مسافر پریاگ راج جانے والی ٹرینوں میں سوار ہونے کا انتظار کر رہے تھے۔ حکام نے بتایا کہ ریلوے سٹیشن پر صورت حال پر قابو پانے کے لیے سکیورٹی فورسز کی مزید نفری کو تعینات کیا گیا ہے اور چار فائر انجن بھی موقع پر روانہ کیے گئے۔ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ صورتحال قابو میں ہے۔ریلوے کے وزیر نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ’نئی دہلی ریلوے سٹیشن (این ڈی ایل ایس) پر حالات قابو میں ہیں۔ دہلی پولیس اور آر پی ایف (ریلوے پولیس فورس) پہنچ گئے ہیں۔ زخمیوں کو ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ اچانک پیدا ہونے والے رش کو ختم کرنے کے لیے خصوصی ٹرینیں چلائی جارہی ہیں۔‘
صدر دروپدی مرمو اور وزیراعظم نریندر مودی نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ فوٹو: پریس ٹرسٹ آف انڈیا
ریلوے حکام نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بھگدڑ کی افواہوں پر یقین نہ کریں۔
اگرچہ ابتدائی طور پر ریلوے حکام کی طرف سے کسی موت کی تصدیق نہیں کی گئی تھی، تاہم دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جانوں کے ضیاع کے بارے میں بتایا۔گورنر سکسینہ اور وزیر دفاع نے بھی اس واقعہ کو بھگدڑ قرار دیا۔گورنر نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ’نئی دہلی ریلوے سٹیشن پر بدنظمی اور بھگدڑ کی وجہ سے جانوں کے ضیاع کا افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ اس سانحے کے متاثرین کے اہلخانہ سے تعزیت کرتا ہوں۔‘