بھارتیہ جنتا پارٹی کی 27 سال میں پہلی مرتبہ نئی دہلی اسمبلی کے انتخابات میں جیت کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے ریکھا گپتا کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے نامزد کیا جو دہلی یونیورسٹی سٹوڈنٹ یونین کی صدر بھی رہ چکی ہیں۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کی 50 سالہ ریکھا گپتا نے قیادت کا شکریہ ادا کیا اور مسائل کے حل کے لیے مزید محنت کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ریکھا گپتا نے کابینہ کے چھ وزرا کے ہمراہ آج عہدے کا حلف اٹھایا ہے۔نئی وزیراعلٰی کو دہلی میں فضائی آلودگی کے سنگین مسئلے سے لے کر شہر کے انفراسٹرکچر سے جڑے بیشتر مسائل کا سامنا ہے۔انتخابات سے قبل ان کی جماعت نے سرکاری سکولوں کی تزئین و آرائش، صحت کے مفت وسائل، مفت بجلی اور غریب خواتین کو 2500 کا ماہانہ وظیفہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ریکھا گپتا نیو دہلی کی چوتھی خاتون وزیراعلٰی ہیں تاہم خاتون کو اعلٰی عہدوں پر فائز کرنا ابھی تک کسی بھی سیاسی جماعت کے لیے ایک غیرمعمولی بات ہے۔ نیو دہلی کے علاوہ ریاست مغربی بنگال کی وزیراعلٰی بھی ایک خاتون ہیں۔ انڈیا کی قانون ساز اسمبلیوں میں 33 فیصد خواتین کی رکنیت لازمی ہے تاہم اس کا اطلاق سال 2029 تک ہوگا۔ فی الحال پارلیمان کی 14 فیصد سیٹیں خواتین کے لیے مختص ہیں جو آزادی کے بعد سے سب سے زیادہ شرح ہے لیکن 26.5 فیصد کی عالمی شرح سے بہت زیادہ کم ہے۔ریکھا گپتا بی جے پی کی جنرل سیکریٹری بھی رہ چکی ہیں اور انہوں نے اپنے سیاسی دور کا آغاز 1992 میں دہلی یونیورسٹی میں بطور سٹوڈنٹ لیڈر کیا تھا۔ریکھا گپتا خواتین اور بچوں کی فلاح و بہود اور متوسط طبقے کی خواتین طلبا کو مدد بھی فراہم کرتی رہی ہیں۔خیال رہے بی جے پی کو 27 سال بعد نیو دہلی پر حکمرانی کا موقع ملا ہے۔ بی جے پی کو سال 1998 سے 2013 تک کانگریس سے شکست کا سامنا رہا جس کے بعد عام آدمی پارٹی کرپشن مخالف ایجنڈے کے ساتھ چیلنج بن کر سامنے آئی۔نیو دہلی اسمبلی کے انتخابات سے قبل بی جے پی نے زیادہ سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کے لیے وفاقی بجٹ میں متوسط طبقے کی تنخواہوں پر عائد انکم ٹیکسوں کو کم کیا تھا۔دوسری جانب گزشتہ سال عام آدمی پارٹی کے بانی رہنما اروند کیجروال اور پارٹی کے دیگر دو عہدیداروں کو رشوت وصول کرنے پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اروند کیجروال کو سپریم کورٹ سے ضمانت پر رہائی مل گئی تھی لیکن انہوں نے بطور وزیر اعلیٰ دہلی عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔