جاپانی شہریوں کا غیر ملکی سفر کا رجحان کورونا کی عالمی وبا ختم ہونے کے بعد بھی قدرے کم ہے اور چھ جاپانی شہریوں میں سے صرف ایک شہری پاسپورٹ رکھتا ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی نے جاپان کی وزارت خارجہ کے حوالے سے کہا ہے کہ دسمبر 2024 کے اعداد و شمار کے مطابق 2 کروڑ 16 لاکھ یعنی صرف 17.5 فیصد جاپانی شہریوں کے پاس پاسپورٹ ہے۔جبکہ کورونا کی عالمی وبا سے پہلے ایک چوتھائی جاپانی آبادی کے پاس پاسپورٹ تھا۔جاپان کا پاسپورٹ سنگاپور کے بعد دوسرا مضبوط پاسپورٹ سمجھا جاتا ہے اور اس کے شہریوں کو 190 ممالک میں ویزا کے بغیر داخلے کی سہولت حاصل ہے۔کورونا کی وبا کے دوران قرنطینہ اور سرحدوں کی بندش کے حوالے سے کیے گئے اقدامات سے دنیا بھر میں سفری سرگرمیاں متاثر ہوئی تھیں تاہم جاپان کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سفر کا رجحان اب آہستہ آہستہ بڑھ رہا ہے۔جاپانی شہریوں کے غیرملکی سفر میں عدم دلچسپی کی ایک وجہ ملکی کرنسی ین کی قدر کا متاثر ہونا بھی ہے جو گزشتہ پانچ سالوں میں کم ہوئی ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق یین کی قدر میں کمی اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے جاپانی شہری ملک کے اندر سفر کو زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔جبکہ دوسری جانب دنیا بھر سے جاپان آنے والے سیاحوں کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
جاپانی ین کی قدر میں کمی کے باعث غیرملکی سفر کا رجحان کم ہوا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
گزشتہ سال 3 کروڑ 60 لاکھ غیر ملکی سیاحوں نے جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو سمیت دیگر مقامات کا رخ کیا۔
1980 کی دہائی کے آخر میں جاپانی شہریوں کے بین الاقوامی سفر میں تیزی سے اضافہ ہونا شروع ہوا تھا اور 1990 میں جاپان سے دیگر ممالک کا سفر کرنے والوں کی تعداد ایک کروڑ ریکارڈ کی گئی تھی۔ کورونا کی وبا سے قبل یہ تعداد بڑھ کر 2 کروڑ تک پہنچ گئی تھی۔جاپان کی ٹریول ایجنسی جے ٹی بی کے مطابق رواں سال ایک کروڑ 41 لاکھ شہریوں کے غیرملکی سفر کی توقع کی جا رہی ہے۔جنوری میں شائع ہونے والے ایک جائزے کے مطابق حالیہ سالوں میں ین کی قدر میں تیزی سے کمی شہریوں کے غیرملکی سفر میں رکاوٹ ہے لیکن بہتری آنے پر ایک مرتبہ پھر لوگ بین الاقوامی دوروں میں دلچسپی لینا شروع کر دیں گے۔