اصل سونے کی جانچ کے درست طریقے کون سے ہیں؟

image
دنیا بھر میں سونے کو دولت اور طاقت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ لیکن کیا ہر چمکنے والی دھات واقعی سونا ہوتی ہے؟ قدیم دور سے لے کر آج تک خالص سونے کی پہچان کے لیے کئی طریقے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ان میں سے کون سا طریقہ سب سے زیادہ مؤثر اور قابل بھروسہ ہے؟

سونے کی جانچ کے روایتی طریقےاگر آپ کے ہاتھ میں سونے کا کوئی زیور یا سکہ آ جائے تو سب سے پہلا سوال یہ ہو گا ’یہ اصلی ہے یا نقلی؟‘

کراچی میں تین دہائیوں سے سونے کا کاروبار کرنے والے عابد علی کے مطابق صدیوں سے سونے کو پرکھنے کے لیے مختلف روایتی طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ سونے کو کسوٹی پر پرکھا جاتا ہے، کسوٹی (ٹچ سٹون) سے مراد وہ پتھر ہوتا ہے جس پر رگڑ کر سونا جانچا/ پرکھا جاتا ہے۔ یہ پتھر کالے رنگ کا ہوتا ہے جو بہت ہی باریک ذرات سے بنا ہوتا ہے اور اس پر تیزاب کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔

’کسوٹی کے کالے رنگ کی وجہ سے سونے کے مختلف رنگ (شیڈز) زیادہ آسانی سے پہچانے جا سکتے ہیں۔ سونا ایک بھاری دھات ہے، اس لیے اس کا وزن عام دھاتوں سے زیادہ ہوتا ہے۔ تجربہ کار اس کا وزن دیکھ کر اس کے خالص ہونے کا اندازہ لگا لیتے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ پرانے وقتوں میں لوگ سونے کو دانتوں سے کاٹ کر جانچتے تھے۔ خالص سونا نرم ہوتا ہے اور اس پر دانتوں کے نشان آ سکتے ہیں۔ تیسرا طریقہ مقناطیس کا استعمال ہوتا ہے۔

’سونا مقناطیس سے چپکتا نہیں ہے، لہٰذا اگر کوئی چیز مقناطیسی قوت محسوس کرے تو وہ ممکنہ طور پر نقلی سونا ہو سکتا ہے۔‘

کسوٹی (ٹچ سٹون) سے مراد وہ پتھر ہوتا ہے جس پر رگڑ کر سونا جانچا/ پرکھا جاتا ہے۔ (فائل فوٹو: گولڈ سکیور)

عابد علی کے مطابق ان تین طریقوں کے علاوہ سیرامک ٹیسٹ کے ذریعے بھی سونے کو پرکھا جاتا ہے، سونے کو بغیر چمکدار سیرامک ٹائل پر رگڑنے سے اگر سنہری لکیر بنے، تو وہ اصلی ہو سکتا ہے، لیکن اگر لکیر کالی ہو تو وہ کسی دوسری دھات کی ملاوٹ شدہ شکل ہو سکتی ہے۔

جدید دور میں سونے کی جانچ کے سائنسی طریقےپاکستان جمز مرچنٹس اینڈ منرل ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین عدنان قادری نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ ہی سونے کی پرکھ کے جدید سائنسی طریقے بھی ایجاد کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب زیادہ تر ایکس رے فلوروسینس (ایکس آر ایف) کے ذریعے سونے کو پرکھا جاتا ہے۔ اس ٹیسٹ میں سونے پر ایکس رے ڈالا جاتا ہے، جس سے اس کی کیمیائی ساخت کا پتہ چلتا ہے۔ یہ ایک انتہائی مؤثر اور مفید طریقہ ہے، جس سے بغیر کسی نقصان کے خالص سونے کا پتہ چل جاتا ہے۔

’اس کے علاوہ ایسڈ ٹیسٹ ایک عام استعمال ہونے والا طریقہ ہے جس میں مختلف ارتکاز والے تیزاب استعمال کیے جاتے ہیں۔ اگر زیور مخصوص تیزاب سے متاثر نہ ہو تو اس کا مطلب ہے کہ وہ خالص سونا ہے۔‘

جعلی سونا: ایک عالمی مسئلہسنار عابد علی کے مطابق دنیا بھر میں جعلی سونے کی تجارت ایک سنگین مسئلہ ہے۔ کئی ممالک میں ایسے ماہر جعل ساز موجود ہیں جو نقلی سونے کو اصل جیسا بنا کر فروخت کرتے ہیں۔ چین، انڈیا اور مشرق وسطیٰ میں جعلی سونے کے کئی بڑے سکینڈل سامنے آ چکے ہیں۔

پرانے وقتوں میں لوگ سونے کو دانتوں سے کاٹ کر جانچتے تھے۔ (فائل فوٹو: فری پک)

ان کا کہنا تھا کہ ’خاص طور پر ٹنگسٹن-مکسڈ سونا ایک بڑا مسئلہ ہے، کیونکہ ٹنگسٹن کی کثافت سونے کے قریب ہوتی ہے، اور اسے باہر سے سونے کی پرت چڑھا کر خالص سونے کے طور پر بیچا جاتا ہے۔‘

سونے کی جانچ کے آسان طریقےعابد علی نے سونے کی خریداری کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کے پاس کوئی سونے کا زیور یا سکہ ہے اور آپ خود اس کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، تو چند آسان گھریلو طریقے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’سونے کو پانی میں ڈال کر دیکھیں یہ بھاری ہوتا ہے اور عام دھاتوں کے مقابلے میں تیزی سے پانی میں ڈوبتا ہے۔ اس کے علاوہ وائٹ ونیگر ٹیسٹ کے ذریعے سونے کو چند قطرے سفید سرکہ میں ڈالنے سے اگر اس کا رنگ بدلے تو وہ جعلی ہے۔ اسی طرح میگنیفائنگ گلاس کا استعمال کریں، اگر سونے پر کسی جگہ پر رنگ اکھڑتا نظر آئے یا کوئی اضافی پرت دکھائی دے تو یہ جعلی ہو سکتا ہے۔‘

اصل سونے کی پہچان کے مختلف پیمانےسونے کو عالمی سطح پر مختلف پیمانوں پر پرکھا جاتا ہے۔

قیراط پیمانہ: قیراط ( 24 کے) خالص سونے کی علامت ہے، جبکہ 18 اور 14 کے میں دیگر دھاتیں ملی ہوتی ہیں۔

فیصدی پیمانہ: کئی ممالک میں سونے کی خالصیت کو فیصد میں ناپا جاتا ہے، جیسے 99.9 فیصد خالص سونا۔

دنیا بھر میں سونے کو دولت اور طاقت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)

ہال مارکنگ: یورپ اور دیگر کئی ممالک میں ہال مارکنگ سسٹم رائج ہے، جس میں سونے کے معیار کو مختلف سٹامپس کے ذریعے ظاہر کیا جاتا ہے۔

عدنان قادری کے مطابق سونا خریدتے وقت یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ اس کو مستند دکان سے خریدا جائے اور غیرمستند دکانوں یا آن لائن نامعلوم فروخت کنندگان سے خریداری سے گریز کیا جائے۔ ہال مارک چیک کرنا ضروری ہے، ہر زیور پر موجود ہال مارک سونے کے خالص ہونے کی تصدیق کر سکتا ہے۔ اس کی تصدیقن مستند دکاندار یا لیبارٹری سے بھی ہو سکتی ہے۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.