دل کی بیماری سے بچنے کیلئے بلڈ پریشر کتنا ہونا چاہیے؟ تحقیق کے وہ نتائج جن سے آپ بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں

image

بلڈ پریشر کے حوالے سے ہر ملک کی گائیڈلائنز تھوڑی مختلف ہو سکتی ہیں، مگر حالیہ تحقیق نے مثالی خون کے دباؤ کے اعداد و شمار کا انکشاف کیا ہے جو دنیا بھر میں اہمیت رکھتے ہیں۔

خون کا دباؤ (بلڈ پریشر) ہمیں بتاتا ہے کہ ہمارے جسم کی شریانوں میں کتنی مقدار میں خون گزر رہا ہے۔ جب خون کا دباؤ مسلسل زیادہ ہوتا ہے تو اسے ہائی بلڈ پریشر یعنی فشار خون کہا جاتا ہے، اور یہی حالت دل کی بیماریوں، ہارٹ اٹیک، اور فالج جیسے خطرات کو بڑھا دیتی ہے۔

اس مرض کو "خاموش قاتل" سمجھا جاتا ہے کیونکہ اکثر افراد کو اس کا علم نہیں ہوتا، حالانکہ اس کا اثر وقت کے ساتھ سنگین ہو سکتا ہے۔

بلڈ پریشر کو جانچنے کے دو اہم پیمانے ہیں:

انقباضی دباؤ (Systolic Blood Pressure): یہ وہ دباؤ ہے جو دل کی دھڑکن کے دوران شریانوں میں پیدا ہوتا ہے۔

انبساطی دباؤ (Diastolic Blood Pressure): یہ وہ دباؤ ہے جو دل کے آرام کے دوران ہوتا ہے۔

ایک حالیہ تحقیق میں بلڈ پریشر کے مثالی نمبروں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ امریکی گائیڈلائنز کے مطابق انقباضی دباؤ 130 ملی میٹر ایچ جی سے کم ہونا چاہیے، جب کہ یورپی اور چینی گائیڈلائنز میں یہ حد 130 سے 139 ملی میٹر ایچ جی کے درمیان رکھی گئی ہے۔

JMIR Public Health & Surveillance میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں تقریباً 69,000 افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا، جن میں سے زیادہ تر کو حالیہ برسوں میں ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص ہوئی تھی۔

ان افراد کے بلڈ پریشر کے اعداد و شمار سے یہ معلوم ہوا کہ جن کا انقباضی دباؤ 130 سے 139 ملی میٹر ایچ جی کے درمیان تھا، ان میں دل کی بیماریوں سے ہونے والی اموات کی شرح سب سے کم، یعنی 5.6 فیصد تھی۔ اس کے بعد 120 سے 129 ملی میٹر ایچ جی والے گروپ میں 5.7 فیصد کی شرح تھی۔

محققین کا کہنا ہے کہ 120 سے 139 ملی میٹر ایچ جی بلڈ پریشر کی حد مثالی ہے، اور ایسے افراد میں کسی بھی وجہ سے موت کی شرح سب سے کم پائی جاتی ہے۔ یہ تحقیق اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ بیشتر گائیڈلائنز میں بلڈ پریشر کی کم سے کم حد کا ذکر نہیں کیا جاتا، لیکن ہائی بلڈ پریشر کے شکار افراد کو ان کے انقباضی دباؤ کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا انتہائی ضروری ہے۔

دل کی صحت اور بلڈ پریشر کے حوالے سے مزید آگاہی رکھنے سے ہم اپنے صحت کے معاملات کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں اور اہم قدم اٹھا سکتے ہیں تاکہ امراض قلب کے خطرات سے بچا جا سکے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.