’محفوظ اور مضبوط‘ یورپ کے لیے 800 ارب یورو کا دفاعی منصوبہ

image
امریکی کی جانب سے امداد معطل کرنے کے بعد یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا وان ڈر لیین نے یورپ کے دفاع کے لیے 800 ارب یورو کا منصوبہ پیش کیا ہے جس کے تحت یوکرین کو بھی فوری طور پر مدد فراہم کی جائے گی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یورپی کمیشن کی جانب سے بلائے گئے ہنگامی اجلاس سے دو دن قبل سربراہ ارسلا وان ڈر لیین نے یورپی یونین کے رہنماؤں کو لکھے گئے خط میں یورپ کے لیے دفاعی منصوبہ پیش کیا ہے۔

یورپی کمیشن کی سربراہ نے خط میں لکھا کہ ’ایک نیا دور ہمارے سامنے کھڑا ہے۔ یورپ کو ایک واضح اور موجودہ خطرے کا سامنا ہے جو ایسے پیمانے پر ہے کہ ہم میں سے کسی نے بھی اپنی بالغ زندگی میں نہیں دیکھا۔‘

انہوں نے مزید لکھا کہ اس منصوبے سے رکن ممالک کو ضرورت سے زیادہ خسارے میں جائے بغیر اپنے دفاعی اخراجات میں نمایاں اضافہ کرنے کا موقع ملے گا۔‘

ارسلا وان ڈر لیین نے کہا کہ ’یورپ کو دوبارہ مسلح‘ کرنے کے اس منصوبے کے تحت محفوظ اور مضبوط یورپ کے لیے 800 ارب یورو کے قریب خرچ کیے جا سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان متنازع ملاقات کے بعد واشنگٹن نے کیئف کے لیے تمام فوجی امداد روک دی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے عہدیدار نے برطانوی خبر رساں ادارے روئٹر کو نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’صدر ٹرمپ واضح کر چکے ہیں کہ ان کی تمام تر توجہ امن پر مرکوز ہے۔ ہمارے شراکت داروں کو بھی اس ہدف کے لیے پرعزم ہونا چاہیے۔ ہم اپنی امداد کو عارضی طور پر روک رہے ہیں اور جائزہ لے رہے ہیں تاکہ یہ یقنی بنایا جائے کہ امداد (مسائل) کے حل کی طرف خرچ ہو رہی ہے۔‘

صدر ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان ملاقات کے بعد امریکہ نے یوکرین کے لیے فوجی امداد روک دی۔ فوٹو: سی این این

صدر ٹرمپ کے اس اقدام پر اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹس نے غصے کا اظہار کیا ہے۔ ڈیموکریٹ سینیٹر جین شاہین نے کہا کہ ’یوکرین کے لیے فوجی امداد منجمد کر کے صدر ٹرمپ نے پوتن کے لیے دروازہ کھول دیا ہے کہ وہ معصوم یوکرینیوں کے خلاف پرتشدد جارحیت میں مزید اضافہ کر سکتے ہیں۔‘

تاہم اس اقدام سے برطانیہ اور فرانس کے زیر قیادت  یورپی اتحادیوں پر بھی دباؤ بڑھ گیا ہے جنہوں نے صدر زیلنسکی کے کیے مکمل حمایت کا اظہار کیا ہے۔

یورپی ممالک کی کوشش ہے کہ عسکری اخراجات کو بڑھایا جائے اور کیئف کی مدد کے لیے متبادل راستہ تلاش کیا جائے۔

برطانوی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’ہم یوکرین میں پائیدار امن کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں اور اس مقصد کے لیے اہم اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ ایسا کرنا درست ہے، اور ایسا کرنا ہی ہمارے مفاد میں ہے۔‘

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.