سعودی پرو لیگ: اہم میچ میں الہلال نے الفیحا کو 0-2 سے شکست دیدی

image
سعودی پرو لیگ فٹبال ٹورنامنٹ میں جمعہ کو کھیلے گئے میچ میں الہلال کلب نے الفیحا کلب کو 0-2 سے شکست دے کر الاتحاد کی برتری کو پوائنٹس ٹیبل پر صرف چار پوائنٹس تک محدود کر دیا۔

عرب نیوز کے مطابق ریاض میں کھیلے جانے والے ٹورنامنٹ کے دوسرے میچ میں النصر کے کرسٹیانو رونالڈو کے شاندار گول کے باوجود النصر کو الشباب کے خلاف 2-2 سے برابری پر میچ ختم ہوا۔

گذشتہ چھ لیگ میچوں میں صرف دو فتوحات کے بعد الہلال پر دباؤ تھا لیکن محمد کانو کے پہلے ہاف کے 18ویں منٹ میں کیے گئے گول نے دفاعی چیمپئن کی پریشانی کم کر دی۔

الہلال کے سربین اسٹرائیکر الیگزینڈر مترووچ جو جنوری سے زخمی تھے انہوں نے کوئی غلطی کیے بغیر 90ویں منٹ میں گیند کو جال میں پہنچاکر دوسرا گول کر دیا اور جیت پر مہر لگا دی۔

دباؤ میں گھرے الہلال کے  کوچ جارج جیسس کے لیے یہ جیت کسی نعمت سے کم نہ تھی۔

ریاض میں النصر کو الشباب کے خلاف 2-2 سے برابری پر میچ ختم ہونے کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر النصر کی ٹیم الاتحاد کلب سے اب 10 پوائنٹس نیچے ہے۔

النصر اور الشباب کے مابین کھیلے گئے میچ میں الشباب کے عبدالرزاق حمداللہ نے اپنی سابقہ کلب کے خلاف  44 ویں منٹ میں پنالٹی پر گول کر کے الشباب کو برتری دلا دی۔

رونالڈو کے شاندار گول کے باوجود النصر- الشباب میچ برابری پر ختم ہوا۔ فوٹو عرب نیوز

النصر نے پہلے ہاف کے اضافی وقت کے دوسرے منٹ میں  ایمن یحییٰ نے میچ برابر کردیا۔   

ابتدائی ہاف کے اضافی وقت کے ساتویں منٹ میں کرسٹیانو رونالڈو نے شاندار گول کر کے النصر کو برتری دلا دی۔ رونالڈو کا یہ سیزن میں 18واں گول تھا۔

النصر کے محمد الفتيل کو دوسرے ہاف کے ساتویں منٹ میں ڈینیئل پوڈینس کو روکنے کی پاداش میں ریڈ کارڈ دکھایا گیا۔

الہلال کی فتح نے الاتحاد کی برتری کو چار پوائنٹس تک محدود کر دیا۔ فوٹو عرب نیوز

میچ کے دوسرے حصے میں النصر کے ایک کھلاڑی کی کمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 67 ویں منٹ میں الشباب  کے محمد الشویرخ نے کارنر پر شاندار ہیڈ کے ذریعے گول کر کے میچ 2-2 سے برابر کر دیا۔

 

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.