انڈیا کے شہر ممبئی سے نیویارک جانے والی پرواز کو اس وقت واپس موڑ لیا گیا جب عملے کو اس میں بم کی موجودگی کی دھمکی ملی۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ایئر انڈیا کی پرواز اے آئی 119 نے رات دو بجے اڑان بھری تھی اور اس میں 303 مسافر اور عملے کے 19 ارکان سوار تھے۔ اس نے 15 گھنٹے بعد جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ پر لینڈ کرنا تھا تاہم آٹھ گھنٹے بعد جب وہ آذربائیجان کے اوپر سے گزر رہی تھی، تب عملے کے ایک رکن کو جہاز میں موجودگی کی اطلاع ملی۔
جس کے بعد جہاز میں موجود عملے نے تلاشی کا کام شروع کیا اور پرواز کو واپس موڑ لیا گیا جو صبح ساڑھے 10 کے قریب دوبارہ ممبئی ایئرپورٹ پر پہنچی۔
تاہم بم کی موجودگی کی اطلاع غلط نکلی اور اب ایئر انڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ فلائٹ اب کل صبح پانچ بجے روانہ ہو گی۔
واقعے کے بعد فضائی کمپنی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا ہے کہ واپسی کا فیصلہ ممکنہ طور پر انسانی جانوں کو درپیش خطرے کے پیش نظر کیا گیا۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مسافروں کے لیے رہائش، کھانے کا انتظام کیا گیا ہے اور دوسری سہولتیں بھی دی جا رہی ہیں۔
ایئر انڈیا کے ترجمان کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ’خطرے کی نشاندہی ہونے پر تمام ضروری پروٹوکولز کو فالو کرتے ہوئے اور سوار افراد کے تحفظ کی خاطر پرواز کو واپس موڑا گیا، جس نے محفوظ طور پر لینڈنگ کر لی۔‘
ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’سکیورٹی ادارے جہاز کی جانچ پڑتال کر رہے ہیں، کمپنی ان کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہی ہے اور پرواز کو کل کے لیے ری شیڈول کر دیا گیا ہے اور تب تک کے لیے مسافروں کے لیے رہائش، خوراک اور دوسری سہولتوں کا انتظام کر دیا گیا ہے۔‘
خیال رہے اس سے قبل بھی انڈیا میں جہازوں کے لیے دھمکیاں سامنے آتی رہی ہیں اور بعد میں غلط نکلیں، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ کسی بھی دھمکی کے بعد مسافروں کی جان کو خطرے میں نہیں ڈالا جا سکتا ہے اس لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جاتے ہیں۔