امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی یوکرین میں تین برس سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے رواں ہفتے بات چیت متوقع ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ بات اتوار کو امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے سٹیو وِٹکوف نے بتائی ہے۔سٹیو وٹکوف جمعرات کو روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ماسکو میں (ان کے مطابق) ایک ’مثبت‘ ملاقات کے بعد واپس امریکہ پہنچے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’مجھے توقع ہے کہ اس ہفتے دونوں صدور ٹیلی فون پر آپس میں بات کریں گے، اس کے ساتھ ساتھ ہم یوکرینی قیادت سے بھی رابطے میں ہیں۔‘سٹیو وٹکوف نے کہا کہ ان کے خیال میں ٹرمپ اور پوتن کے درمیان بات چیت ’کافی اچھی اور مثبت‘ رہے گی۔اس وقت ڈونلڈ ٹرمپ کی کوشش ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان 30 روزہ جنگ بندی کی اپنی تجویز پر روس کی تائید حاصل کریں۔اس سے قبل جمعے کو ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’اس خوفناک اور خونی جنگ کے خاتمے کے لیے یہ ایک اچھا موقع ہے۔‘انہوں نے یہ ’پرزور درخواست‘ کی تھی کہ پوتن ان ہزاروں یوکرینی فوجیوں کو ہلاک نہ کریں جنہیں گزشتہ ہفتے روسی افواج نے کرسک سے پیچھے دھکیلا ہے۔اس کے جواب میں صدر پوتن نے کہا تھا کہ وہ اسی صورت میں ڈونلڈ ٹرمپ کی درخواست کو ’اعزاز‘ بخشیں گے اگر یوکرینی سپاہی ہتھیار ڈال دیں۔کریملن نے جمعے کو اس تنازع کے خاتمے سے متعلق ’محتاط امید‘ کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ صدر پوتن نے امریکی نمائندے سٹیو وٹکوف کے ذریعے جنگ بندی کے اپنے منصوبے سے متعلق پیغام صدر ٹرمپ کو بھیجا ہے۔اس کے بعد امریکی نمائندوں نے مختلف ٹی وی چینلز پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ روس کے جنگ بندی منصوبے سے اتفاق سے قبل کئی تبدیلیوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے، جو اس جنگ کے حتمی اور پرامن خاتمے کی ضمانت دے سکیں۔