وزیر دفاع خواجہ آصف نے دہشت گردوں کے تعاقب میں افغانستان میں کارروائیاں کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہی ہے، جو ہمارے وجود کا دشمن ہوگا، اس کے پیچھے ہمیں کسی بھی ملک جانا پڑے، تو ہم جائیں گے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جو ہمارے وجود کا دشمن ہوگا، اس کے پیچھے کسی بھی ملک میں جانا پڑے تو جائیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ افغان حکومت کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہی ہے، بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور میں ٹی ٹی پی کو واپس اس لیے لایا گیا تاکہ ایک نجی ملیشیا قائم کی جاسکے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پہلے سے موجود ہے، اسے صرف بحال کیا جارہا ہے، تاکہ دہشتگردوں کا مکمل خاتمہ کیا جاسکے، حکومت سیکیورٹی اداروں کو تمام درکار وسائل فراہم کرے گی، تاکہ قوم کو دہشتگردوں سے بچایا جاسکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے بعد بھی وزیر دفاع کی جانب سے کہا گیا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف اتحاد اور فیصلہ کن اقدام ترتیب دیے جارہے ہیں، سویلین اور فوجی قیادت دشمن کے خلاف قوم کو ایک پیج لانے کی بات ہورہی ہے اور اس جنگ میں پاکستان کی فتح ہوگی۔