’کوئی فائدہ نہیں‘، صدر ٹرمپ کے امریکی محکمہ تعلیم کو ’ختم‘ کرنے کے آرڈر پر دستخط

image
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی محکمۂ تعلیم کو ’ختم‘ کرنے کے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ہیں۔ یہ امریکہ میں دہائیوں پرانا مطالبہ ہے جس کے تحت تعلیمی اداروں کو وفاقی حکومت سے آزاد ریاستوں کے تحت چلایا جانا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ حکم ’ایک بار اور ہمیشہ کے لیے وفاقی محکمہ تعلیم کو ختم کر دے گا۔

’ہم اسے بند کرنے جا رہے ہیں اور اسے جلد از جلد بند کر دیں گے۔ اس سے ہمارا کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم تعلیم کو ان ریاستوں میں واپس کرنے جا رہے ہیں، جہاں سے اس کا تعلق ہے۔‘

1979 میں قائم کیے گئے محکمۂ تعلیم کو کانگریس کی منظوری کے بغیر بند نہیں کیا جا سکتا تاہم، اس حکم نامے کے بعد صدر ٹرمپ کو یہ اختیار حاصل ہو گیا ہے کہ وہ اسے فنڈز اور عملے سے محروم کر دیں گے۔

یہ اقدام ڈونلڈ ٹرمپ کے مہم کے وعدوں اور حکومت کے اب تک کے سب سے سخت اقدامات میں سے ایک ہے، جسے وہ اپنے مشیر ایلون مسک کی مدد سے انجام دے رہے ہیں۔

اس حکم نامے میں سیکریٹری تعلیم لنڈا میک موہن کو ہدایت کی گئی ہے کہ ’محکمہ تعلیم کو بند کرنے اور ریاستوں کو تعلیمی اتھارٹی واپس کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں۔‘

جمہوریت پسندوں اور ماہرین تعلیم نے صدر ٹرمپاس اقدام کی مذمت کی ہے۔

سینیٹ میں چوٹی کے ڈیموکریٹ، چک شومر نے اسے ’طاقت کا ظالمانہ قبضہ‘ اور ’ڈونلڈ ٹرمپ کے اب تک کے ’سب سے زیادہ تباہ کن اقدامات میں سے ایک‘ قرار دیا ہے۔

رپبلکن رہنما بشمول فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس اور ٹیکساس کے گریگ ایبٹ، دستخط کی تقریب کے لیے حاضرین میں شامل تھے۔

ٹرمپ نے رقم کی بچت اور ریاست ہائے متحدہ میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے اس اقدام کو ضروری قرار دیتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہ یورپ اور چین کے مقابلے میں پیچھے ہیں۔

تعلیم امریکہ کی ثقافتی جنگوں میں کئی دہائیوں سے میدان جنگ رہی ہے اور رپبلکن طویل عرصے سے وفاقی حکومت سے اس کا کنٹرول ہٹانا چاہتے ہیں۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.