امریکہ میں ایک 20 سال کے نوجوان نے یونائیٹڈ ایئرلائنز کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔اس مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یونائیٹڈ ایئرلائنز کی میکسیکو سے ٹیکساس پرواز کے دوران جہاز کے پائلٹ نے انہیں زیادہ دیر تک واش روم میں گھسے رہنے پر گھسیٹ کر باہر نکالا اور گرفتار کروایا۔نیو یارک پوسٹ کے مطابق مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نیوجرسی سے تعلق رکھنے والے یسرائیل لبیب میکسیکو سے ٹیکساس جانے والی پرواز میں 30 منٹ بعد واش روم استعمال کرنے کے لیے اٹھے۔جب وہ 20 منٹ تک اپنی سیٹ پر واپس نہ آئے تو ان کے ساتھی مسافر جیکب سیببگ پریشان ہو گئے اور فلائٹ عملے کو اطلاع دی۔اس کے بعد ایک ایئر ہوسٹس نے صورتحال کا پتہ لگانے کے لیے واش روم کا دروازہ کھٹکھٹایا، جس پر یسرائیل لیبب نے جواب دیا کہ انہیں ’قبض‘ ہے اور وہ جلد ہی باہر آ جائیں گے۔تاہم اس کے 10 منٹ بعد پائلٹ نے مبینہ طور پر مداخلت کی اور یسرائیل لیبب سے فوراً باہر آنے کا مطالبہ کیا۔پائلٹ کی اس درخواست پر یسرائیل لیبب باہر نہ آئے تو پائلٹ نے غصے میں آ کر دروازہ توڑ دیا اور 20 سالہ نوجوان کو برہنہ حالت میں گھسیٹ کر باہر نکالا۔مقدمے میں دعویٰ کیا گیا کہ برہنہ ہونے کی وجہ سے یسرائیل لیبب کی باقی مسافروں کے سامنے تضحیک کی گئی۔
مقدمے کے مطابق پائلٹ نے مسافر کو دروزہ توڑ کر باہر نکالا (فوٹو: گیٹی)
مقدمے میں مزید یہ الزام بھی لگایا گیا کہ پائلٹ نے دروازہ توڑنے کے بعد انہیں دھمکی لگائی کہ وہ انہیں اور ان کے ساتھی مسافر کو گرفتار کروائے گا اور کہا کہ ’یہودی ایسے ہی برتاؤ کرتے ہیں۔‘
پرواز کے لینڈ ہونے کے بعد امریکی بارڈر پروٹیکشن اور کسٹم حکام کی جانب سے یسرائیل لیبب اور ان کے ساتھی مسافر کو گرفتار کر کیا گیا تاہم انہیں بعد میں بغیر کسی الزام یا چارج کے چھوڑ دیا گیا لیکن اس کی وجہ سے ان کی نیویارک جانے والی پرواز چھوٹ گئی۔