یوکرین پر آگے ’مشکل مذاکرات‘ ہیں: روس

image
روس نے یوکرین کے تنازع کے تیز رفتار حل کی توقعات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بات چیت ابھی شروع ہوئی ہے اور یہ کہ آگے ’مشکل مذاکرات‘ ہونے ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روسی حکومت کے ترجمان دمتری پیسکوف نے روسی سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ ’ہم صرف اس راستے (مذاکرات) کے آغاز پر ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ممکنہ جنگ بندی کو کیسے نافذ کیا جا سکتا ہے اس پر بہت سے ’سوالات‘ اور ’باریکیاں‘ موجود ہیں۔

روس اور یوکرین کے وفود اگلے 48 گھنٹوں کے دوران سعودی عرب میں امریکی حکام کے ساتھ الگ الگ بات چیت کرنے والے ہیں کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ تین برس سے زائد عرصے سے جاری لڑائی کو تیزی سے ختم کرنے پر زور دے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے امریکہ اور یوکرائن کے 30 دن کی مکمل جنگ بندی کے مشترکہ مطالبے کو مسترد کر دیا، اور صرف توانائی کی تنصیبات پر حملوں کو روکنے کی تجویز پیش کی۔

دمتری پیسکوف نے سوشل میڈیا پر نشر ہونے والے اپنے انٹرویو میں کہا کہ ’آگے مشکل مذاکرات ہیں۔‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کے ساتھ اپنی بات چیت میں روس کی ’بنیادی‘ توجہ سنہ 2022 کے بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے کی ممکنہ بحالی پر ہو گی جس نے بحیرہ اسود میں یوکرینی زرعی برآمدات کے لیے محفوظ راستے کو یقینی بنایا۔

دمتری پیسکوف نے روسی سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ ’ہم صرف اس راستے (مذاکرات) کے آغاز پر ہیں۔‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)

روسی حکومت کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’پیر کو ہم بنیادی طور پر صدر پوتن کے بحیرہ اسود کے اقدام کو دوبارہ شروع کرنے کے معاہدے پر بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اور ہمارے مذاکرات کار اس مسئلے کی باریکیوں پر بات کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔‘

روس سنہ 2023 میں ترکیہ اور اقوام متحدہ کے تعاون سے ہونے والے اس معاہدے سے نکل گیا تھا۔ اس نے مغربی ممالک پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ روس کی زراعت اور کھاد کے حوالے سے برآمدات کر عائد پابندیوں کو نرم کرنے کے اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.