کراچی کے علاقے ملیر ہالٹ میں پیش آنے والے دلخراش واقعے میں ایک اور بات سامنے آئی ہے، جہاں عینی شاہدین نے بچے کے زندہ ہونے کا انکشاف کیا ہے۔
حادثے کے وقت موجود شخص کے مطابق، وہ اپنی بیوی کے ساتھ موٹر سائیکل پر جار ہے تھے جب ان کے پیچھے سے ایک اسٹینکر تیزی سے آگے نکلا اور سامنے فٹ پاتھ کے اوپر سے چلتا ہوا ایک الٹو کا ہٹ کیا، پھر پیچھے ایک اور الٹو جو تھی اسکو ہٹ کیا، پھر جو یہ میاں بیوی آگے بائیک پر تھے ان کے اوپر چڑھ گیا اور چلتا ہوا یہ اگے اشارے فیصل روڈ پہ نکل گیا۔
عینی شاہد نے بتایا کہ، جس وقت حادثہ ہوا اس وقت ہم آگے گئے تو معلوم ہوا کہ خاتون حاملہ ہے، فوری طور پر بچے کو نکالا گیا، جس کی سانسیں اس وقت چل رہی تھیں۔ وہاں موجود ایک سمجھدار خاتون نے کہا کہ بچے کی نال کاٹ دی جائے، اور پھر ایسا ہی کیا گیا۔ اور اگلے لمحے ہم بچے کو ہسپتال لے کر پہنچے جہاں ڈاکٹروں نے کافی کوشش کی لیکن بچہ دم توڑ گیا۔
دوسری جانب تحقیقات میں معلوم ہوا کہ ٹینکر کے بریک صحیح حالت میں تھے جبکہ حادثہ ڈرائیور کی غفلت اور تھکن کی وجہ سے ہوا تھا۔