انڈیا کے شہر ہریانہ میں ایک شخص نے اپنی اہلیہ کے ساتھ کرایہ دار کے مبینہ ناجائز مراسم کے انکشاف کے بعد دوستوں کی مدد سے کرایہ دار کو اغوا کرکے کھیت میں سات فٹ گہرے گڑھے میں زندہ دفنا دیا۔انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص نے اپنے کرایہ دار کا قتل گذشتہ سال دسمبر میں کیا تھا، تاہم ان کی لاش پیر کو گڑھے سے نکالی گئی۔پولیس نے لاش طویل تفتیش کے بعد مبینہ قاتل کی گرفتاری کے بعد برآمد کی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہریانہ کے علاقے روہتک کے رہائشی ہردیپ کو معلوم ہوا کہ ان کے گھر کے پورشن میں بطور کرایہ دار رہائش پذیر جگدیپ کے ان کی اہلیہ کے ساتھ ناجائز مراسم ہیں۔ جگدیپ بابا مست ناتھ یونیورسٹی روہتک میں یوگا کے ٹیچر تھے۔
اس کے بعد ہردیپ نے کچھ مزدوروں کو پیسے دے کر کھیت میں سات فٹ گہرا گڑھا کھدوایا اور ان کو بتایا کہ یہ گڑھا کنویں کے لیے کھدوا رہے ہیں۔پولیس کے مطابق 24 دسمبر کو ہردیپ نے اپنے کچھ دوستوں کی مدد سے جگدیپ کو اس وقت اغوا کیا جب وہ کام سے واپس آئے۔انہوں نے جگدیب کے ہاتھ پاؤں باندھ کر پہلے ان کو پٹائی کی اور پھر انہیں اس گڑھے تک لے گئے۔وہاں لے جاکر ہردیب اور ان کے دوستوں نے جگدیپ کے منہ پر پٹی باندھی اور انہیں گڑھے میں پھینک دیا اور کیچڑ سے گھڑے کو بھر دیا۔قتل کے 10 دن بعد تین جنوری 2025 کو شیوا جی پولیس سٹیشن میں جگدیپ کی گمشدگی کی رپورٹ درج ہوئی۔ پولیس کو جگدیب کی گمشدگی کے حوالے سے کوئی سراغ نہیں مل رہا تھا۔جب پولیس نے جگدیب کے ٹیلی فون کا ریکارڈ نکالا تو انہیں ہردیپ اور ان کے ایک دوست کو حراست میں لینے کے لیے کافی مواد مل گیا۔ان کو حراست میں لے کر ان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر کے جب پولیس نے ان سے تفتیش شروع کی تو دونوں ملزمان نے اس قتل کے حوالے سے تمام تفصیلات پولیس کو بتا دیں۔قتل کے تین ماہ بعد 24 مارچ کو جگدیپ کی لاش کو اس گڑھے سے برآمد کیا گیا۔پولیس کے کرائم انویسٹی گیشن یونٹ کے انچارچ کلدیپ سنگھ کا کہنا ہے کہ اس کیس میں مزید ملزمان بھی ہیں جن کو جلد گرفتار کیا جائے گا۔