دہشتگرد خیبر پختونخوا کی سرحد سے آتے ہیں اور حملہ کرتے ہیں، عظمیٰ بخاری

image

لاہور: پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ دہشتگرد خیبر پختونخوا کی سرحد سے آتے ہیں اور حملہ کرتے ہیں۔

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج ڈی جی خان میں چیک پوسٹ پر دہشتگردوں نے حملہ کیا۔ ڈی جی خان میں دہشتگردوں کا یہ 31واں حملہ تھا۔ ان علاقوں میں کوئی انفراسٹرکچر نہیں اور یہ پہاڑی علاقے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہاں پر ایک سائیڈ سے خیبر پختونخوا کے ساتھ سرحد ملتی ہے۔ 20 سے 25 دہشتگردوں نے چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ اور 2مارے گئے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پورا رمضان المبارک ہی پنجاب دہشتگردوں کی ہٹ لسٹ پر تھا۔ اور دہشتگردوں کا مقصد پنجاب کے اندر حالات کو خراب کرنا تھا۔ تاہم پنجاب پولیس ہتھیاروں سے لیس ہے اور پنجاب میں سی ٹی ڈی کا ادارہ بہت اچھا اپنا کام کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس نے عید کے موقع پر حالات خراب کرنے کی کوشش کو ناکام بنایا۔ اور پنجاب میں پولیس محکمے کو مضبوط بنایا گیا ہے۔ جب مریم نواز کی حکومت آئی تھی تو کوئی چوکی بھی نہیں تھی۔

یہ بھی پڑھیں: جو پراجیکٹ سندھ کیلئے نقصان دہ ہوگا نہیں بنے گا، وزیر اعلیٰ سندھ

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ دہشتگردوں کے پاس نائٹ ویژن کیمرے تھے۔ اور پنجاب پولیس کے پاس نائٹ وژن کیمرے نہیں تھے۔ کل رات کو بہت بڑ احملہ کیا گیا تھا۔ جس میں راکٹ لانچرز بھی چلائے گئے۔ دہشتگردوں نے بھاری ہتھیار بھی استعمال کیے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پولیس کو دہشتگردی کے خلاف وسائل فراہم کیے گئے۔ اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے باقاعدہ پولیس والوں کو بنکرز بنا کر دیئے۔ ہمارے پولیس جوان اب محفوظ ہیں۔ اور پنجاب پولیس نے بہت بڑی بہادری اور ہمت کے ساتھ دہشتگردوں کے حملے کو ناکام کیا۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ صرف ڈی جی خان میں یہ 31واں حملہ تھا۔ اور یہ حملہ بار بار خیبرپختونخوا کی سرحد سے ہوتا ہے۔ دہشتگرد خیبر پختونخوا کی سرحد سے آتے ہیں اور حملہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کل کی رات بہت بڑا سانحہ ہونے سے اللہ نے بچایا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب لمحہ بہ لمحہ اس آپریشن کے ساتھ انگیج بھی تھیں۔ جبکہ پولیس کو جدید اسلحہ اور بکتر بند گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.