لڑکیوں کو محبت کا جھانسہ دے کر بلیک میل کرنے والے ملزم کی بیوی نے اسے کیسے پکڑوایا؟

انڈیا کی ریاست مہاراشٹر کے شہر ناگپور کی پولیس نے اپنی شناخت چھپا کر خواتین کو محبت کا جھانسہ دے کر ان سے جنسی تعلقات قائم کرنے اور ان کی متنازعہ تصاویر اور ویڈیوز کو وائرل کرنے کی دھمکیاں دے کر بلیک میل کرنے والے ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے۔
خواتین ہراسانی
Getty Images
فائل فوٹو

انڈیا کی ریاست مہاراشٹر کے شہر ناگپور کی پولیس نے اپنی شناخت چھپا کر خواتین کو محبت کا جھانسہ دے کر ان سے جنسی تعلقات قائم کرنے اور ان کی متنازعہ تصاویر اور ویڈیوز کو وائرل کرنے کی دھمکیاں دے کر بلیک میل کرنے والے ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے۔

ناگپور پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے اس پر بلیک میلنگ اور ریپ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

تاہم اس شخص کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری میں اہم بات یہ ہی تھی کہ ملزم کی بیوی نے متاثرہ خواتین کی مدد کرتے ہوئے اس کو گرفتار کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔

ناگپور پولیس کے مطابق دراصل ملزم کی بیوی ہی اس معاملے کو سامنے لائی تھی۔

یہ معاملہ کیا ہے، یہ شخص خواتین کو کیسے جھانسہ دے رہا تھا اور اس کی گرفتاری میں اس کی بیوی نے کیا کردار ادا کیا؟ آئیے جانتے ہیں

یہ واقعہ ناگپور کے پچپاوالی پولیس سٹیشن کی حدود میں پیش آیا۔ ناگپور پولیس کے مطابق 33 سالہ ملزم ٹیکا ناکہ کے علاقے میں پان کی دکان چلاتا ہے۔ ملزم کی چار سال پہلے شادی ہوئی تھی اور اس کی ایک تین سالہ بیٹی بھی ہے۔

تاہم ملزم نے اپنی اصل شناخت، عمر اور ازدواجی حیثیت کو چھپاتے ہوئے دیگر خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ غیر ازدواجی تعلقات قائم کیے۔ ملزم نے ان خواتین کو محبت کا جھانسہ دے کر ان سے شادی کے جھوٹے وعدے کر رکھے تھے۔

پولیس کو شبہ ہے کہ ملزم نے چار سے پانچ خواتین کو اس طرح دھوکہ دیا تاہم ملزم کے خلاف شکایت درج کروانے ایک 19 سالہ متاثرہ لڑکی سامنے آئی۔

اس متاثرہ لڑکی نے پچپاوالی پولیس سٹیشن میں ملزم کی خلاف شکایت درج کرواتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ملزم نے اپنی شناخت چھپاتے ہوئے اسے دھوکہ دیا اور اس کے ساتھ جنسی تعلق قائم کیا۔

پچپاوالی پولیس سٹیشن کے سینیئیر پولیس انسپکٹر بابو راؤ راوت نے بی بی سی مراٹھی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے ملزم کے خلاف تعزیرات ہند کی جنسی زیادتی کرنے اور جھوٹے وعدے کرنے سے متعلق دفعات 64 اور 69 کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے اسے 29 مارچ کو گرفتار کیا ہے۔

فائل فوٹو
Getty Images
فائل فوٹو

ملزم نے عمر اور نام چھپا کر جھانسہ دیا

پولیس کے مطابق متاثرہ 19 سالہ لڑکی ضلع بھنڈارا کی رہائشی ہے۔ متاثرہ لڑکی کے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق اس کی ملزم سے پہلی بار ملاقات گذشتہ برس ستمبر میں ہوئی تھی۔ ملزم اس کو ایک مہا پرساد کی تقریب میں ملا تھا جہاں اس نے ایک جھوٹے نام سے اپنا تعارف کروایا۔

متاثرہ لڑکی کے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق ملزم نے جھوٹ بولتے ہوئے اسے اپنی عمر بھی 24 سال بتائی تھی۔ متاثرہ لڑکی کے بیان کے مطابق اس پہلی ملاقات کے بعد دونوں میں بات چیت کا سلسلہ شروع ہوا، دونوں میں دوستی محبت میں تبدیل ہو گئی۔

ملزم نے اس لڑکی سے شادی کا جھوٹا وعدہ کیا مگر لڑکی کو چار ماہ بعد ہی احساس ہو گیا کہ ملزم اپنا اصل نام اور عمر چھپا کر نہ صرف اس سے جھوٹ بول رہا ہے بلکہ اس سے جھوٹے وعدے کر کے اسے دھوکہ بھی دے رہا ہے۔

متاثرہ لڑکی نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا کہ ملزم نے ان چار ماہ کے دوران متعدد بار کبھی کسی ہوٹل میں تو کبھی کسی لوج میں لے جا کر سیکس کیا۔ ملزم نے متاثرہ لڑکی کو اس کی متنازعہ تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔ اور اسی خوف کے باعث وہ اس سارے معاملے میں خاموش رہی۔

لڑکی اس لیے بھی خاموش تھی کیونکہ وہ ناگپور میں پڑھنے کے لیے آئی تھی اور یہاں اس کا کوئی رشتہ دار یا عزیز نہیں تھا اور نہ ہی اسکو کسی کی مدد حاصل تھی۔

مگر اس معاملے میں متاثرہ لڑکی کی مدد کرنے کے لیے ملزم کی بیوی سامنے آئی اور اس نے ہی لڑکی کو اس معاملے کی شکایت پولیس سٹیشن میں درج کروانے پر آمادہ کیا۔

فائل فوٹو
Getty Images

ملزم کی بیوی نے کیا کردار ادا کیا؟

ناگپور پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف شکایت درج کروانے اور ثبوت اکٹھا کرنے میں سب سے اہم کردار اس کی اپنی بیوی نے ادا کیا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزم کو پورن دیکھنے کی لت تھی اور وہ پورن دیکھنے کے بعد اپنی بیوی سے جنسی تعلقات قائم کرتے وقت ویسی ہی خواہشات اور مطالبات کرتا تھا۔

اور اگر اس کی بیوی اس کے مطالبات پورے نہ کر پاتی تو اسے مارتا پیٹتا تھا۔ اس وجہ سے دونوں میں لڑائی جھگڑا چل رہا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی بیوی اس کی روز روز کی مار اور لڑائی جھگڑے سے تنگ آ کر اپنے میکے واپس آ گئیں تھی اور گذشتہ چھ ماہ سے اپنی ماں کے ساتھ رہ رہی تھی۔ ملزم کی بیوی نے اس کے خلاف پولیس میں ہراسانی کی ایک درخواست بھی دے رکھی تھی۔

ملزم کی بیوی کی خواہش تھی کہ جو کچھ اس کے شوہر نے اس کے ساتھ کیا ہے اس کی اسے سخت سے سخت سزا ملے۔

پولیس کے مطابق اسی دوران ملزم کو بیوی کو پتا چلا کہ اس کا شوہر واٹس ایپ چیٹس اور تصاویر کے ذریعے سے دیگر خواتین کا جنسی استحصال کر رہا ہے۔

ملزم کی بیوی نے ملزم کے واٹس ایپ پر دیکھا کہ اس کا شوہر جھوٹے ناموں سے متاثرہ خواتین سے نہ صرف بات چیت کرتا ہے بلکہ خواتین سے جنسی تعلقات استوار کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے اور ان کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے کی دھمکی دے رہا ہے۔

فائل فوٹو
Getty Images

ناگپور پولیس کے مطابق اس سب کے بعد ملزم کی بیوی نے یہ تمام شواہد اکٹھے کرنے کے لیے متاثرہ خواتین سے رابطہ کیا لیکن یہ خواتین بدنامی کے خوف کی وجہ سے ملزم کے خلاف شکایت درج کروانے کو تیار نہیں تھیں۔

ایسے میں ایک 19 سالہ لڑکی سامنے آئی اور اس نے پچپاوالی پولیس سٹیشن میں ملزم کے خلاف شکایت درج کرائی جس میں الزام لگایا گیا کہ اس نے اپنی اصل شناخت چھپائی اور شادی کا جھوٹا وعدہ کر کے بار بار اس کے ساتھ جنسی تعلق قائم کیا ہے۔

پولیس کو درج شکایت میں یہ بھی کہا گیا کہ ملزم نے اس کی متنازع تصاویر وائرل کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔ اس کے بعد پولیس نے ملزم کے خلاف جھوٹے وعدے کرکے خواتین کا جنسی استحصال کرنے اور انھیں دھوکہ دینے کا مقدمہ درج کرتے ہوئے اسے گرفتار کر لیا۔

ناگپور پولیس کا کہنا ہے کہ شبہ ہے کہ ملزم نے مزید چار سے پانچ خواتین کو دھوکے دہی سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور بلیک میل کیا۔

پچپاوالی پولیس سٹیشن کے سینئر پولیس انسپکٹر بابو راؤ نے کہا کہ پولیس اب اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور یہ پتہ لگائے گی کہ ملزم نے اس معاملے میں اور کتنی خواتین کو بلیک میل کیا ہے۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.