انشول کمار کے مطابق ’یہ واقعہ چھ جولائی کی رات کو پیش آیا۔ رات دو بجے کے قریب پانچ لوگوں کو زدوکوب کیا گیا۔ معلوم ہوا کہ انھیں مار پیٹ کے بعد جلا دیا گیا۔ پیر کو پولیس اور انتظامیہ نے لاشوں کو برآمد کر کے ان کا پوسٹ مارٹم کروایا۔‘
انڈین ریاست بہار کے ضلع پورنیا کے ایک گاؤں میں جادو ٹونے کے الزام میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کو قتل کر دیا گیا ہے۔
پورنیا پولیس کے مطابق مرنے والوں میں بابو لال اورون اور ان کی بیوی سمیت خاندان کے پانچ افراد شامل ہیں۔
پورنیا کے ضلعی مجسٹریٹ انشول کمار نے کہا ہے کہ اس معاملے میں مرکزی ملزم سمیت تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
انشول کمار کے مطابق ’یہ واقعہ 6 جولائی کی رات کو پیش آیا۔ رات دو بجے کے قریب پانچ لوگوں کو زدوکوب کیا گیا۔ معلوم ہوا کہ انھیں مار پیٹ کے بعد جلا دیا گیا۔ پیر کو پولیس اور انتظامیہ نے لاشوں کو برآمد کر کے ان کا پوسٹ مارٹم کروایا۔‘
ان کے مطابق ’ایف آئی آر میں 23 نامزد ملزمان ہیں جبکہ 150 سے 200 نامعلوم افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا۔ کئی مقامات پر چھاپے جاری ہیں اور اب تک تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔‘
’مرنے والے خاندان پر بچے کے علاج کے لیے دباؤ ڈالا گیا‘
پورنیا کے ڈی آئی جی پرمود کمار منڈل کے مطابق ’کچھ دن پہلے اس گاؤں میں ایک بچہ بیمار تھا اور مرنے والے خاندان پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ اس کا علاج کریں۔‘
ڈی آئی جی کے مطابق جب بچہ صحت یاب نہ ہو سکا تو بابو لال اوران کے خاندان کے پانچ افراد کو قتل کر دیا گیا۔
پورنیا کے سینیئر ڈسٹرکٹ پولس آفیسر پنکج کمار شرما کا کہنا ہے کہ ’مرنے والے خاندان پر جادو ٹونے کرنے کا الزام تھا اور خیال کیا جا رہا ہے کہ ان افراد کے قتل کا تعلق بھی جادو ٹونے سے ہی ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’مرنے والے خاندان کے ایک نابالغ فرد نے بتایا کہ ان کی فیملی کے پانچ افراد کو مارا پیٹا گیا اور پھر زندہ جلا دیا گیا۔‘
پولیس کے مطابق لاشوں کو منتقل کرنے کے لیے ایک مقامی شخص سے ٹریکٹر لایا گیا تھا۔ ’پانچوں افراد کی لاشوں کو ایک مقامی تالاب میں پھینک دیا گیا تھا جہاں سے بعد پولیس نے انھیں برآمد کیا۔‘
’مرکزی ملزموں کے علاوہ ٹریکٹر کے مالک کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے اور ٹریکٹر کو قبضے میں لے لیا گیا ہے۔‘
اس واقعے کے منظر عام پر آنے کے بعد بہار میں امن و امان کی صورتحال پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں تاہم ضلعی اور پولیس انتظامیہ کے عہدیداروں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ملزموں کو سخت سزا دی جائے گی۔
سینیئر ڈسٹرکٹ پولس آفیسر پنکج کمار شرما نے کہا ہے کہ ’یہ بہت سنگین واقعہ ہے۔ کسی بھی مجرم کو نہیں چھوڑا جائے گا اور سخت سزا دی جائے گی۔‘
بہار اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو نے بھی اس واقعے کی مذمت کی ہے۔