کرپشن کا الزام، بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کی بھانجی کے وارنٹ گرفتاری جاری

image
بنگلہ دیش کی عدالت نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی بھانجی اور برطانوی رکن پارلیمنٹ ٹیوپ صدیق کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بنگلہ دیش کا اینٹی کرپشن کمیشن ان الزامات کی تحقیقات کر رہا ہے کہ حسینہ واجد اور ان کی بھانجی نے ڈھاکہ غیرقانقنی طور پر زمین حاصل کی تھی۔

ڈھاکہ میں سینیئر سپیشل جج ذاکر حسین نے اینٹی کرپشن کمیشن کی طرف دائر کیے گئے چارجز اتوار کو گرفتاری کا حکم جاری کیا۔

بنگلہ دیش کے اخبار پروتھم اولو کے مطابق 42 سالہ ٹیولپ صدیق کو اس کی والدہ شیخ ریحانہ اور بھائی رضوان صدیق سمیت 50 سے زائد دیگر افراد کے ساتھ گرفتاری کے وارنٹ میں نامزد کیا گیا تھا۔

ٹیولپ صدیق نے کہا تھا کہ یہ الزامات ’مکمل طور پر سیاسی ہیں، مجھے ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی۔‘

انہوں نے لندن میں میڈیا کو بتایا کہ ’اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ میں نے کچھ غلط کیا ہے۔‘

ٹیولپ صدیق کے وکلا نے بھی الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ قانونی فرم سٹیفنسن ہاروڈ نے ایک بیان میں کہا کہ ’واضح طور پر ان کے خلاف کسی بھی طرح کے الزامات عائد کرنے کی کوئی بنیاد نہیں ہے، اور اس الزام میں قطعی طور پر کوئی صداقت نہیں ہے کہ انہوں نے ڈھاکہ میں غیر قانونی طریقوں سے زمین حاصل کی۔‘

ٹیولپ صدیق پارلیمنٹ میں ہیمپسٹڈ اور ہائی گیٹ کے شمالی لندن کے ضلع کی نمائندگی کرتی تھیں۔ برطانیہ کی لیبر پارٹی کی حکومت میں ٹریژری کی اکنامک سیکریٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔

بنگلہ دیش میں حسینہ واجد اور ان کے خاندان کے خلاف انسداد بدعنوانی کی تحقیقات میں ان کا نام آنے کے بعد جنوری میں انہوں نے یہ عہدہ چھوڑ دیا تھا۔

تحقیقات میں الزام لگایا گیا ہے کہ ٹیولپ صدیق کا خاندان 2013 میں روس کے ساتھ بنگلہ دیش میں ایک نیوکلیئر پاور پلانٹ کے معاہدے میں ملوث تھا جس میں بڑی رقم کا غبن کیا گیا تھا۔

 


News Source   News Source Text

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts