رومن کیتھولک چرچ نے کارڈینل رابرٹ پریوسٹ کو آنجہانی فرانسس کا جانشین اور نیا پوپ منتخب کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق رابرٹ پریوسٹ امریکا سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ ہیں، وہ غیرمتوقع طور پر کیتھولک چرچ کے نئے سربراہ منتخب ہوئے ہیں اور انہوں نے لیو چہارم کا نام اختیار کیا ہے۔
پوپ لیو چہارم، سسٹین چیپل کے اوپر ایک چمنی سے سفید دھواں اٹھنے کے تقریباً 70 منٹ بعد سینٹ پیٹرز باسیلیکا کی مرکزی بالکونی پر نمودار ہوئے، جس سے یہ ظاہر ہوا کہ 133 کارڈینل الیکٹرز نے 1.4 ارب اراکین پر مشتمل کیتھولک چرچ کے لیے ایک نیا رہنما منتخب کر لیا ہے۔
نئے پوپ نے خوشی مناتے ہوئے ہجوم سے کہا، ’ آپ سب پر سلامتی ہو۔’
رابرٹ پریوسٹ کے انتخاب کا اعلان فرانسیسی کارڈینل ڈومینک مامبرٹی نے لاطینی الفاظ ’Habemus Papam‘ (ہمارا ایک پوپ ہے) کے ساتھ کیا، اس وقت سینٹ پیٹرز اسکوائر میں یہ خبر سننے کے لیے دسیوں ہزار لوگ جمع تھے۔
قبل ازیں جمعرات کے روز ویٹیکن سٹی میں سسٹین چیپل ( گرجا گھر ) سے سفید دھواں اٹھا اور سینٹ پیٹرز باسیلیکا کے گھنٹے بج اٹھے، جس سے یہ اشارہ ملا کہ کارڈینلز ( سینیئر پادریوں) نے پوپ فرانسس کے جانشین اور رومن کیتھولک چرچ کی باگ ڈور سنبھالنے کے لیے ایک نئے پوپ کا انتخاب کر لیا ہے۔
یہ انتخاب 133 کارڈینل الیکٹرز کی طرف سے ووٹنگ کے پہلے مکمل دن عمل میں آیا، جنہیں بدھ کی سہ پہر ویٹیکن کی قرون وسطیٰ کی دیواروں کے پیچھے محصور کردیا گیا تھا۔
سسٹین چیپل، جہاں کارڈینلز خفیہ رائے شماری کر رہے تھے، کی چھت میں نصب ایک چھوٹی سی چمنی سے دھوئیں کے پہلے بادل نمودار ہوئے تو اس موقع پر سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ایک پرجوش ہجوم نے خوشی کا اظہار کیا اور تالیاں بجائیں۔
واضح رہے کہ سابقہ پوپ فرانسس 21 اپریل کو 1.4 ارب اراکین پر مشتمل چرچ پر 12 سال حکومت کرنے کے بعد انتقال کر گئے تھے، اپنے دور حکومت میں، انہوں نے اس روایتی ادارے کو جدید دنیا کے لیے کھولنے کی کوشش کی، متعدد اصلاحات نافذ کیں اور متنازعہ مسائل جیسے کہ خواتین کی تقرری اور ہم جنس پرست کیتھولکس کو بہتر طور پر ( معاشرے میں ) شامل کرنے پر بحث کی اجازت دی۔
اگرچہ ان کے جانشین کے لیے کوئی واضح پسندیدہ سامنے نہیں آئے تھے، لیکن اطالوی کارڈینل پیٹرو پیرولین، جنہوں نے فرانسس کے تحت ویٹیکن کے نمبر دو کے طور پر خدمات انجام دیں، اور فلپائنی کارڈینل لوئس انتونیو ٹیگلے کو اہم امیدوار سمجھا جا رہا تھا۔
دیگر امیدواروں میں اطالوی پاپابیلی، فرانس کے ژاں مارک ایولین، ہنگری کے پیٹر ایرڈو، امریکی رابرٹ پریوسٹ، اٹلی کے پیئربٹسٹا پیزابالا اور فلپائن کے پابلو ورگیلیو ڈیوڈ شامل تھے، جن میں سے رابرٹ پریوسٹ پوپ منتخب ہوگئے۔
پوپ کے انتخاب کے لیے خصوصی اجلاس کے دوران، کارڈینلز کو دنیا سے الگ تھلگ کر دیا گیا تھا اور رازداری کا حلف لیا گیا تھا، ان کے فون اور کمپیوٹر ضبط کر لیے گئے تھے، جبکہ انہیں ووٹنگ کے لیے سسٹین چیپل اور سونے اور کھانے کے لیے ویٹیکن کے دو گیسٹ ہاؤسز کے درمیان لایا اور لے جایا جاتا تھا۔