ایئر فورس ون کا متبادل ’اڑتا ہوا محل‘: وہ قطری ’تحفہ‘ جو ٹرمپ کو مشکل میں ڈال سکتا ہے

وائٹ ہاؤس اور قطر کے شاہی خاندان کے درمیان حالیہ بات چیت کا موضوع ایک لگژری جمبو جیٹ ہے۔ یہ پُرتعیش طیارہ امریکی صدر کے استعمال کے لیے ایئر فورس ون کو مل سکتا ہے۔
قطر، ٹرمپ
Getty Images

وائٹ ہاؤس اور قطر کے شاہی خاندان کے درمیان حالیہ بات چیت کا موضوع ایک لگژری جمبو جیٹ ہے۔ یہ پُرتعیش طیارہ امریکی صدر کے استعمال کے لیے ایئر فورس ون کو مل سکتا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے اس منصوبے کا دفاع کیا ہے جس کے تحت قطر سے ملنے والے طیارے کو صدارتی جہاز ایئر فورس ون کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔

ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ (قطر) ایک تحفہ دے رہے ہیں۔‘ انھوں نے کہا کہ اگر وہ اسے لینے سے انکار کریں تو ’یہ بیوقوفی ہو گی۔‘

تاہم ایک بیان میں قطر نے کہا کہ یہ طیارہ کوئی تحفہ نہیں مگر 'عارضی طور پر' اس طیارے کی منتقلی دونوں ملکوں کے بیچ زیرِ بحث ضرور ہے۔

امریکہ میں بی بی سی کے شراکت دار سی بی ایس نیوز کے مطابق صدر ٹرمپ کی مدت کے خاتمے پر یہ طیارہ صدارتی لائبریری کو عطیہ کر دیا جائے گا۔

یہ خبر ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب ٹرمپ اگلے ہفتے قطر کا دورہ کرنے جا رہے ہیں۔ یہ ان کے دوسرے صدارتی دور کا پہلا بڑا غیر ملکی دورہ ہوگا۔

امریکہ کے لیے قطر کے میڈیا اثاشی علی الانصاری نے کہا ہے کہ یہ مذاکرات قطر کی وزارت دفاع اور امریکی محکمۂ دفاع کے بیچ جاری ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر دونوں ملکوں میں قانون کے محکمے نظر ثانی کر رہے ہیں اور تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

امریکہ میں صدارتی تحائف سے متعلق سخت قانون

اطلاعات کے مطابق اس طیارے کی مالیت 40 کروڑ ڈالر ہے۔ ذرائع نے سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ یہ فوری طور پر استعمال کے لیے دستیاب نہیں ہوگا کیونکہ اس میں کئی چیزوں کی رد و بدل کی جائے گی اور سکیورٹی حکام اس کی کلیئرنس دیں گے۔

خیال ہے کہ ناقدین اس طیارے کی ممکنہ مالیت اور استعمال پر قانونی اور اخلاقی سوالات اٹھائیں گے۔

ڈیموکریٹس نے ٹرمپ پر اخلاقی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا ہے۔

کیلیفورنیا سے سینیٹر ایڈم شِف نے امریکی آئین کا حوالہ دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا کہ کوئی بھی منتخب عہدیدار کانگریس کی منظوری کے بعد غیر ملکی سربراہ سے ’کسی بھی طرح کا تحفہ قبول نہیں کر سکتا۔‘

جبکہ ٹرمپ کی اتحادی لارا لومر نے بھی تنقید کی ہے۔ انھوں نے لکھا کہ وہ ٹرمپ کے لیے ’گولی کھا سکتی ہے‘ تاہم ’اگر یہ سچ ہے تو یہ اس حکومت کے لیے ایک بڑا داغ ثابت ہو گا۔‘

اتوار کو وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیوٹ نے کہا کہ ’قانونی شرائط پوری کر کے کوئی بھی غیر ملکی حکومت کا تحفہ قبول کیا جا سکتا ہے۔ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ مکمل شفافیت پر یقین رکھتی ہے۔‘

قطر کے ساتھ مذاکرات کا دفاع کرتے ہوئے ٹرمپ نے اس طیارے کو ’تحفہ‘ قرار دیا اور کہا کہ انھیں اس کے بلامعاوضہ استعمال کی پیشکش کی گئی ہے۔

ٹروتھ سوشل پر انھوں نے لکھا کہ ’محکمۂ دفاع کو ایک تحفہ مل رہا ہے۔ مفت۔ 747 طیارہ جو ایئر فورس ون کے 40 سال پرانے (طیارے) کا عارضی متبادل ہوگا۔ یہ ایک عوامی اور شفاف منتقلی ہوگی۔ مگر بددیانت ڈیموکریٹس چاہتے ہیں کہ ہم اس طیارے کے لیے بڑی رقم ادا کریں۔‘

ٹرمپ، قطر
Reuters
ٹروتھ سوشل پر ٹرمپ نے لکھا کہ ’محکمۂ دفاع کو ایک تحفہ مل رہا ہے۔ مفت۔ 747 طیارہ جو ایئر فورس ون کے 40 سال پرانے (طیارے) کا عارضی متبادل ہوگا۔ یہ ایک عوامی اور شفاف منتقلی ہوگی۔ مگر بددیانت ڈیموکریٹس چاہتے ہیں کہ ہم اس طیارے کے لیے بڑی رقم ادا کریں۔‘

’اڑتا ہوا محل‘

وائٹ ہاؤس کے پاس فی الحال دو بوئنگ 747-200 بی طیارے ہیں جنھیں صدارتی استعمال کے مطابق ڈھالا گیا ہے۔ امریکی فضائیہ کے مطابق اس میں خصوصی مواصلاتی سامان، سٹیٹ روم، آفس اور کانفرنس روم موجود ہیں۔ یہ طیارے 1990 اور 1991 سے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

ایئر فورس ون کے طیارے اکثر اگلی امریکی حکومت کو منتقل کیے جاتے ہیں۔ نیشنل آرکائیوز کے مطابق صرف صدر ریگن کی صدارتی لائبریری میں ایئر فورس ون کا طیارہ ہے۔ اس طیارے کو سات صدور نے استعمال کیا جس کے بعد اسے عطیہ کیا گیا۔

اے بی سی نیوز کے مطابق قطر نے ٹرمپ کو بوئنگ 737 طیارے کی پیشکش کی ہے۔ یہ قدرے جدید ماڈل ہے جسے ’اڑتے ہوئے محل‘ میں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔

بوئنگ کا وائٹ ہاؤس کے ساتھ نئے طیارے فراہم کرنے کا معاہدہ رہا ہے۔ تاہم ٹرمپ نے رواں سال شکایت کی تھی کہ کمپنی نے تاخیر کی ہے۔

پہلی ٹرمپ انتظامیہ نے ابتدائی طور پر بوئنگ سے دو خصوصی 747-8 طیاروں کے لیے بات چیت کی تھی۔ تاہم بوئنگ نے کہا کہ طیارے 2027 یا 2028 تک کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے۔

ٹرمپ نے فروری میں کہا تھا کہ ’نہیں، میں بوئنگ سے خوش نہیں۔ انھیں، ایئر فورس ون میں، بہت وقت لگتا ہے۔ ہم نے انھیں کافی دیر پہلے کنٹریکٹ دیا تھا۔‘

’ہم شاید طیارہ خرید لیں گے یا اپنے لیے دستیاب بنا لیں گے۔‘

ٹرمپ کا اپنے پہلے دور میں قطر کے ساتھ مثبت سفارتی تعلق رہا۔ انھوں نے 2019 میں اعلان کیا کہ قطر بڑے پیمانے پر امریکی طیارے خرید رہا ہے۔

قطر نے ماضی میں بھی کئی ممالک کو پرائیویٹ جیٹ بطور تحفہ دیے ہیں۔ 2018 میں قطر نے ترکی کو ایک لگژری طیارہ تحفے میں دیا تھا۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.