بلڈنگ ریگولیشن ترمیم کیس میں عدالت ماسٹر پلان اتھارٹی حکام پر برہم

image

سندھ ہائی کورٹ نے کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن میں ترمیم کے خلاف درخواست پر ماسٹر پلان اتھارٹی کے حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پرانے قوانین اور ترمیم کو چارٹ کی شکل میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

سندھ ہائی کورٹ میں کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن میں ترمیم کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے کہا کہ عدالت نے حکم دیا تھا کہ اگر جواب جمع نا کروایا گیا تو سینیئر ڈائریکٹر پیش ہوں، عدالتی آرڈر کے بعد بھی اگر وہ پیش نہیں ہوئے تو ہم حکم جاری کردیتے ہیں۔

ماسٹر پلان اتھارٹی کے وکیل نے جواب کے لیے مہلت کی استدعا کی، جس پر عدالت نے کہا کہ آپ حلف نامہ دے دیں کہ موجودہ حیثیت برقرار رکھیں گے تو سماعت ملتوی کردیں گے۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ماسٹر پلان اتھارٹی کا جواب ضروری ہے، وہ بتا سکتے ہیں کہ شہر میں کتنے اسکول یا اسپتال ہیں، عدالت نے کہا کہ ہم نے یہاں ترمیم کی قانونی حیثیت دیکھنی ہے، ہمارے پاس کیس یہ ہے کہ قانون میں ترمیم صحیح ہے یا غلط۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ہمیں ری کریشنل سرگرمیوں کی بہت ضرورت ہے، موبائل فون کافی نہیں ہے، وکیل درخواست گزار نے کہاکہ ری کریشنل سرگرمیوں میں کمیونٹی سروسز، کیفے اور فوڈ کورٹس شامل ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ ری کریشنل سرگرمیوں میں اگر پیسے چارج کئے جاتے ہوں تو وہ کمرشل نہیں ہوجائے گا۔

وکیل درخواست گزار نے کہاکہ ایس بی سی اے کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کو ریگولیرائز کیا جارہا ہے، اراضی کی منتقلی کے لیے این او سیز جاری کیے جارہے ہیں، درخواست پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے موجودہ حیثیت برقرار رکھنے کا حکم دیا جائے، عدالت نے کہا کہ ہم اگر آپ کی بات سے متفق ہونگے تو جاری کردیں گے۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایس بی سی اے نے کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن میں ترمیم کی ہے، ترمیم کے ذریعے رفاہی پلاٹ کی تعریف تبدیل کی گئی ہے، رفاہی پلاٹ اصل مقاصد کے علاوہ استعمال نہیں ہوسکتا، صحت کی فراہمی کو رفاہی پلاٹ کے استعمال کی تعریف سے نکال دیا گیا ہے۔

عدالت نے سوال کیا کہ مطلب اب رفاہی پلاٹ پر ہسپتال نہیں بنایا جاسکتا؟ جو ہسپتال بنے ہیں وہ گرا دیے جائیں گے؟ وکیل نے کہا کہ ترمیم کے بعد ہسپتال اب رہائشی پلاٹ پر بھی بن سکتے ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ترمیم کے بعد رہائشی پلاٹ کو تعلیمی یا صحت کی فراہمی ، تفریحی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے ترمیم کے ذریعے زمین کی منتقلی کے خلاف عوامی اعتراض کا آپشن ختم کردیا گیا ہے۔ عدالت نے درخواستوں کی مزید سماعت پندرہ مئی تک ملتوی کردی۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.