بھارتی چھینک بھی مار دیں تو ہمارے اداکار دوڑتے ہوئے پہنچ جاتے ہیں۔۔ ثنا عسکری نے انڈیا میں کام مانگنے والوں کو خودداری کا سبق پڑھا دیا

image

اداکارہ ثنا عسکری نے ایک حالیہ انٹرویو میں پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی، اور اس کے اثرات کا سامنا کرنے والے فنکاروں کے حوالے سے اپنا مؤقف بڑے واضح انداز میں پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا: "آپ کے ملک میں بہت عزت دی جاتی ہے، لوگ محبت کرتے ہیں اور خاص طور پر ڈراموں سے بہت محبت ملتی ہے، ہمیں شاید ایک اسٹار والی اہمیت دینے نہیں آتی، ہم ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنے میں لگے ہوتے ہیں۔"

انہوں نے پاکستانی فنکاروں کے بھارت میں کام کرنے کی خواہش پر سوال اٹھایا اور کہا: "اگر آپ کو بھارت میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہے تو آپ وہاں جا کر کام کیوں کرنا چاہتے ہیں؟" ثنا کا مؤقف تھا کہ صرف اس لیے کہ بھارت نے بلایا ہے، فوراً دوڑ پڑنا خوداعتمادی کے خلاف ہے۔ ان کے الفاظ تھے: "اگر وہ ایک چھینک بھی مارنے کیلئے بلائیں گے تو پاکستانی وہاں دوڑتے ہوئے چلے جائیں گے کہ ہمیں بھارت نے بلایا ہے۔"

اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ فنکاروں کو کام ضرور کرنا چاہیے، مگر عزت اور برابری کے ساتھ۔ اگر بھارت پاکستانی فنکاروں کو مدعو کرتا ہے، تو پھر پاکستانی سرزمین پر بھی بھارتی فنکاروں کے لیے دروازے کھلنے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلقات یکطرفہ نہیں بلکہ دوطرفہ ہونے چاہئیں تاکہ فن، فنکار اور فضا — سب کچھ باوقار رہیں۔

یہ گفتگو ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے ایک حملے کے بعد بھارت نے الزام تراشی کے ذریعے کشیدگی کو مزید ہوا دی، اور نتیجتاً پاکستانی فنکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک کر دیے گئے، جبکہ میوزک پلیٹ فارمز سے عاطف اسلم جیسے گلوکاروں کا نام اور تصاویر بھی ہٹا دی گئیں۔

ثنا عسکری نے یہ پیغام دیا کہ فنکاروں کو عزت ضرور چاہیے، لیکن اس کے لیے خودداری کو قربان کرنا مناسب نہیں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.