پاکستان تحریک انصاف شدید مالی دباؤ کا شکار ہے اور قانونی مقدمات میں پیش ہونے والے وکلاء کی فیسوں کی ادائیگی کے لیے پارٹی کو ہنگامی بنیادوں پر فنڈز کی ضرورت ہے۔
پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کی جانب سے پی ٹی آئی پارلیمانی واٹس ایپ گروپ میں شیئر کیے گئے پیغام میں بتایا گیا کہ پارٹی کے پاس وکلاء کی فیس ادا کرنے کے لیے رقم موجود نہیں اور وکلاء نے تعاون سے معذرت کرنا شروع کردی ہے۔
پیغام کے مطابق صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پارٹی کی پارلیمانی قیادت اور ٹکٹ ہولڈرز سے فوری مالی تعاون کی درخواست کی گئی ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ فردوس نقوی کو بھی تمام ارکان پارلیمنٹ اور ٹکٹ ہولڈرز کو باضابطہ خط جاری کرنا چاہیے تھا تاکہ فنڈنگ کے مسئلے کو منظم انداز میں حل کیا جاسکے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق یہ پہلی بار نہیں کہ ارکان سے مالی تعاون کی اپیل کی گئی ہو۔ علی امین گنڈاپور کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹنے کے بعد سے پارٹی کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے جس نے قانونی محاذ سمیت متعدد امور کو متاثر کیا ہے۔
پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر فوری فنڈنگ کا انتظام نہ کیا گیا تو قانونی ٹیم کے تعاون میں رکاوٹیں بڑھ سکتی ہیں جو جاری کیسز کے سلسلے میں پارٹی کے لیے مشکلات میں اضافے کا سبب بنے گی۔