کروڑوں کی لاٹری جیتنے والا جوڑا جس کے اکاؤنٹ میں صرف دو پاؤنڈ تھے

جب 53 برس کے ایان نے اپنی اہلیہ نک کو فون کر کے اس لاٹری کی خبر دی تو انھیں بھی لگا کہ یہ کوئی مذاق ہے۔

انگلینڈ کے علاقے گریٹر مانچسٹر کے علاقے ہیووڈ سے تعلق رکھنے والے ایان سٹیل نے اس وقت ’پتے کی طرح ہلنا‘ شروع کر دیا جب انھیں یہ پتا چلا کہ ان کا ’یورو ملینز ملینیئر ریفل‘ انعام کوئی غلطی نہیں بلکہ حقیقت ہے۔

جب 53 برس کے ایان نے اپنی اہلیہ نک کو فون کر کے اس لاٹری کی خبر دی تو انھیں بھی لگا کہ یہ کوئی مذاق ہے۔

ایان کی اہلیہ میں 18 برس قبل اعصابی بیماری ’ملٹی پل سکلیروسیس‘ کی تشخیص ہوئی تھی۔

وہ کہتی ہیں کہ ’جب نیشنل لاٹری کی ایک خاتون انھیں یہ انعامی رقم دینے آئیں اور ساتھ ہی ہمیں شمپین کی بوتل بھی تھمائی تو پھر مجھے یقین آیا کہ یہ تو واقعی حقیقت ہے۔‘

ایان سٹیل کے مطابق انھوں نے کام پر چلے جانے سے قبل نیشنل لاٹری ایپ سے یہ تصدیق کی تھی ان کا نمبر لاٹری انعام سے نہیں ملتا لیکن بریک کے دوران انھوں نے ایک ای میل دیکھی جس میں کہا گیا تھا کہ داراصل وہ یہ انعام جیت چکے ہیں۔

ایان کے مطابق ’میں نے سوچا نہیں میں نے یہ انعام نہیں جیتا، میں نے تو پہلے ہی اس بات کی تصدیق کی تھی۔‘

ان کے مطابق ’میں نے ایپ میں لاگ ان کیا اور ابھی بھی میرے اکاؤنٹ میں صرف 1.50 پاؤنڈ تھے۔

ایان سٹیل نے کہا کہ جب ان کی اہلیہ ان کی بیٹی کلوئی سے حاملہ تھیں تو ان میں اس اعصابی بیماری کی تشخیص ہوئی تھی اور اس کے بعد سے ان کی زندگی خاصی مشکل ہو گئی تھی۔

’نک کو مانچسٹر ہسپتال میں شدید مریضوں کی مدد اور ان کی دیکھ بھال کرنے والی ماہر ڈینٹل نرس کی حیثیت سے پر اپنی ملازمت سے بھی ریٹائر ہونا پڑا۔‘

اگرچہ ان کا یہ فیصلہ بالکل درست تھا مگر اس کے بعد ان کی زندگی مزید مشکل ہو گئی۔ انھوں نے یہ طے کر لیا تھا ’ہمیں پیسوں کے معاملے میں محتاط رہنا ہو گا اور فضول خرچی کا رستہ اختیار نہیں کرنا ہوگا۔‘

مگر اتنی بڑی انعامی رقم جیتنے کا صاف مطلب یہ ہے کہ اب یہ میاں بیوی اپنے زندگی بھر کے خوابوں کو پورا کر سکتے ہیں۔

ایان سٹیل کا کہنا ہے کہ ’میں گھر میں خواب دیکھنے والا ہوں اور ہمیشہ کہتا تھا کہ اگر ہمیں کچھ بہت زیادہ مل گیا تو پھر ہم موج کریں گے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’پہلی بات جو ان کی بیٹی کلوئی نے پوچھی وہ یہ تھی کہ کیا اس انعامی رقم کے بعد ہم ڈزنی لینڈ جا سکتے ہیں۔‘

’ہم سٹار وار کے بڑے پرستار ہیں اور یہ وہ چیز ہے جس کے بارے میں ہم نے ہمیشہ بات کی اور خواب دیکھا اور اب یہ خواب پورا ہوگا۔

ان کے مطابق ’انھوں نے سکول کے شیف مینیجر کے طور پر اپنی ملازمت جاری رکھنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے مگر اس جیت نے ’ہمارے کندھوں سے مالی بوجھ ہٹا دیا۔‘


News Source

مزید خبریں

BBC
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.