وزیراعظم پاکستان کی خصوصی ہدایت پر وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ اور وزیراعظم کے میڈیا کوآرڈینیٹر بدر شہباز وڑائچ مقتولہ ثناء یوسف کے اہلِ خانہ سے تعزیت کے لیے ان کے گھر پہنچے۔ اس موقع پر اہلِ خانہ سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور انہیں یقین دلایا گیا کہ حکومت اس اندوہناک واقعے پر خاموش نہیں رہے گی۔
وزیراعظم نے اس واقعے کو “ایک قوم کی بچی کے ساتھ ظلم” قرار دیا اور کہا کہ یہ صرف ایک فرد کا سانحہ نہیں، بلکہ پوری قوم اس غم میں برابر کی شریک ہے۔
وزیراعظم کی واضح ہدایت ہے کہ:
“یہ کیس ایک ٹیسٹ کیس ہے۔ ہمیں بطور ریاست یہ ثابت کرنا ہے کہ ہم اپنی بچیوں کے تحفظ میں ناکام نہیں۔”
“ایسے واقعات پر صرف ٹرینڈز نہیں، بلکہ حقیقی انصاف اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
سوشل میڈیا صارفین اور انفلوئنسرز سے اپیل
ہم تمام TikTokers، YouTubers اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز سے مؤدبانہ درخواست کرتے ہیں کہ:
• صرف درست اور تصدیق شدہ معلومات شیئر کریں
• افواہوں اور قیاس آرائیوں سے گریز کریں
• مقتولہ کے والدین کے ساتھ حقیقی یکجہتی کا اظہار کریں صرف لائکس اور ویوز کے لیے نہیں
❝یہ وقت ریٹنگ کا نہیں، انسانیت کا ہے
آئیے مظلوم کی آواز بنیں، تماشائی نہ بنیں۔❞