اپنے ہی نکاح کا جوڑا پہن لیا تو کون سی قیامت آگئی۔۔ صارفین سجل علی پر تنقید کی بوچھاڑ کیوں کرنے لگے؟

image

"سجل، تم نے یہ لباس کیوں پہنا؟ اس نے ہمیں اداس کر دیا۔"

"شاید سجل نے اتنا گہرائی میں جا کر نہیں سوچا بس الماری میں رکھا پرانا جوڑا نکال لیا۔"

"یہ اس کی مرضی ہے، وہ جو پہننا چاہے پہنے، کسی کو کیا اعتراض؟"

"اس ڈرامے کو پروموٹ کرنے کا یہ طریقہ غلط ہے۔"

یہ وہ تبصرے ہیں جو سوشل میڈیا صارفین نے اس وقت کیے جب سجل علی کا نیا ڈرامہ میں منٹو نہیں ہوں کا ٹیزر ریلیز ہوا اور مداحوں نے فوری طور پر ایک خاص منظر کو پہچان لیا۔ اس منظر میں سجل ایک ایسا لباس پہنے دکھائی دیں جو وہ ماضی میں ایک خاص موقع پر پہن چکی ہیں،، اپنے نکاح کی تقریب میں۔ سجل علی، جو پاکستان کی سب سے کامیاب اور خود ساختہ اداکاراؤں میں سے ایک مانی جاتی ہیں، ہمیشہ اپنی بے مثال اداکاری، سادگی اور شخصیت سے ناظرین کا دل جیت لیتی ہیں۔ ان کے نئے ڈرامے میں منٹو نہیں ہوں میں ہمایوں سعید کے ساتھ ان کی جوڑی کو لے کر پہلے ہی خاصی توقعات تھیں، لیکن اب ان کے ایک مخصوص لباس نے اس ڈرامے کے گرد ایک جذباتی ہلچل پیدا کر دی ہے۔ مداحوں نے جلدی سے نوٹ کیا کہ سجل نے جو گلابی لباس ڈرامے میں پہنا ہے، وہی لباس انہوں نے پہلے اپنی منگنی اور بعد ازاں اپنے نکاح کے ڈنر پر پہنا تھا۔ اس وقت جب وہ اداکار احد رضا میر سے منسلک تھیں۔ یہی پہچان اب کئی مداحوں کے لیے پرانی یادوں اور جذبات کو جھنجھوڑنے کا باعث بن رہی ہے۔ کچھ لوگوں کے لیے یہ ایک تکلیف دہ یاد تھی، جبکہ کچھ نے سجل کے لباس دوبارہ پہننے کو سادگی اور حقیقت پسندی کا مظہر قرار دیا۔ ایک طرف کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ لباس ماضی کی ایک ادھوری کہانی کی یاد دلاتا ہے، وہیں دوسری جانب کئی افراد سجل کے اس عمل کو عام زندگی سے جڑی حقیقت پسندی کے طور پر دیکھ رہے ہیں کہ ایک اداکارہ بھی وہی کرتی ہے جو اکثر عام خواتین کرتی ہیں یعنی پرانے یادگار کپڑے سنبھال کر رکھتی ہیں، اور کسی خاص موقع پر دوبارہ پہن لیتی ہیں۔ اس پورے معاملے نے نہ صرف سوشل میڈیا پر جذبات کو بھڑکایا بلکہ اس ڈرامے کی پروموشن کو بھی ایک جذباتی زاویہ دے دیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ میں منٹو نہیں ہوں میں سجل کے کردار کو ناظرین کیسے سراہتے ہیں، اور کیا یہ لباس ان کے کردار کے جذبات سے بھی کوئی گہرا رشتہ رکھتا ہے یا نہیں۔

About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.