شرح سود میں کمی سے جہاں ایک جانب بینکوں سے قرض لینے والوں کا فائدہ ہورہا ہے وہیں بینک میں سرمایہ رکھوانے والوں کو نقصان کا بھی سامنا ہے، خاص طور پر شرح سود میں کمی کا اثر مختلف قومی بچت کی اسکیموں میں منافع کی شرح میں بھی سامنے آرہا ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت اسٹیٹ بینک کی جانب سے متعین بینچ مارک شرح سود 11 فی صد ہے اور 30 جولائی کو مانیٹری پالیسی کا اعلان ہوگا جس میں شرح سود میں مزید کمی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
کن کن اسکیموں کی شرح میں کمی ہوئی ؟
ٹاپ لائن سیکورٹیز کی رپورٹ کے مطابق قومی بچت اسکیموں میں اسپیشل سیونگ سرٹیفکیٹ پر منافع کی شرح 10.60 فی صد سے کم ہو کر 10.40 فیصد ہوگئی۔ ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹ پر منافع کی شرح 11.76 فیصد سے کم ہو کر 11.61 فیصد ہوگئی۔ دیگر اسکیموں میں ریگولر انکم سرٹیفکیٹ میں منافع کی شرح 11.16 فیصد سے کم ہو کر 10.68 فیصد ہوگئی جب کہ پنشن بینیفٹ اکاؤنٹ، بہبود سیونگ سرٹیفکیٹ اور شہدا فیملی ویلفیئر اکاؤنٹ پر منافع کی شرح 12.96 فیصد ہوگئی جو پہلے 13.20 فیصد تھی۔
کون سی بچت اسکیم میں منافع کی شرح میں اضافہ ہوا ؟
جہاں دیگر تمام بچت اسکیموں میں منافع کی شرح میں کمی آئی ہے وہاں دو اسلامی بچت اسکیموں ثروہ اسلامک ٹرم فائنانسگ اور ثروہ اسلامک سیونگ اکاؤنٹ منافع کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دونوں بچت اسکیموں پر منافع کی شرح پہلے 9.75 فیصد تھی جو بڑھ کر 9.94 فیصد ہوگئی۔