پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز منگل کو ٹریڈنگ کے آغاز پر تیزی دیکھنے میں آئی لیکن بعد ازاں سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص فروخت کا دباؤ بڑھ گیا جس سے مارکیٹ منفی زون میں داخل ہوگئی اور مندی چھاگئی۔
ٹریڈنگ کے دوران مندی کے سبب کے ایس ای 100 انڈیکس ایک لاکھ 40 ہزار، ایک لاکھ 39 ہزار اور ایک لاکھ 38 ہزار کی نفسیاتی حدیں بھی برقرار نہ رہ سکیں۔
پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے مطابق مندی کا رجحان ٹریڈنگ کے آخر تک جاری رہا جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100انڈیکس 1415 پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 37 ہزار 964 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
گزشتہ روز مجموعی طور پر 484 کمپنیوں کے شیئرز کا کاروبار ہوا جن میں 108 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جب کہ 350 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور 26 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
اسٹاک ماہرین کے مطابق 30 جولائی کو اسٹیٹ بینک کی جانب سے مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا جائے جس میں شرح سود کے حوالے سے مختلف اطلاعات گردش کررہی ہیں۔ سرمایہ کار مانیٹری پالیسی کے پیش نظر محتاط طرز عمل اختیار کررہے ہیں اس کے علاوہ بعض سرمایہ کار شیئرز کی قیمتیں بلند سطح پر ہونے پر منافع کمانے کی عرض سے فروخت بھی کررہے ہیں تاکہ آگے جاکر نچلی سطح پر خرید سکیں، اس حکمت عملی کی وجہ سے بھی منگل کو مندی دیکھنے میں آئی۔