پیر الٰہی بخش کالونی میں باپ، بھائی اور بھابی کو قتل کرنے والے ملزم کے خلاف ماموں کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
جمشید کوارٹر تھانے میں مدعی محمد جاوید کی مدعیت میں قتل، اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق مدعی محمد جاوید کے داماد نے اسے بتایا کہ اسے سوشل میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ صالحہ تبسّم کے گھر میں فائرنگ ہوئی ہے، اطلاع ملنے پر جب وہ سول اسپتال پہنچا تو معلوم ہوا کہ صالحہ تبسّم پر اس کے جیٹھ اعجاز نے فائرنگ کی ہے۔
اپنے ہی بیٹے کی فائرنگ سے پروفیسر نعمت اللہ اور اس کا دوسرا بیٹا عمید جاں بحق جبکہ بہو صالحہ تبسّم زخمی ہوئی جو فی الحال بات نہیں کررہی۔
مدعی کے مطابق ملزم اعجاز کا اپنے اہل خانہ سے رقم کا تنازعہ چل رہا تھا، ملزم شادی شدہ اور گھر والوں سے الگ رہتا تھا، ملزم نے ایم بی اے کررکھا ہے اور وہ مارکیٹنگ کے شعبے سے وابستہ ہے، ملزم اعجاز 4 سال قبل بیرون ملک نوکری کرتا تھا تاہم کورونا وبا کے وقت پاکستان آیا اور جب سے یہی مقیم ہے۔
دریں اثناء بدھ کی دوپہر سول اسپتال میں صالحہ تبسم بھی دوران علاج دم توڑ گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم اعجاز سے تہرے قتل کیس سے متعلق تفتیش جاری ہے۔