آج کل کے دور کے ایسے عاشق جنہوں نے تیشے سے پہاڑ کھود ڈالے، تاج محل تک بنا ڈالا

image


عاشق اپنی محبوبہ سے اکثر آسمان سے چاند تارے توڑ کر لانے کے دعویٰ کرتے نظر آتے ہیں ،تو کوئی دودھ کی نہریں بنانے کا وعدہ کرتے ہیں مگر محبت کے ان وعدوں کو عملی تعبیر دینے والا انسان ہی درحقیقت سچی محبت کرتا ہے- آج ہم آپ کو آج کل کے ایسے ہی کچھ پیار کرنے والوں کے بارے میں بتائيں گے جنہوں نے محبت میں اپنے محبوب کے لیے وہ بھی کر ڈالا جو بظاہر ناممکن نظر آتا تھا-

1: دشرت مانجھی
دشرت مانجھی کا تعلق انڈیا کے ایک چھوٹے سے گاؤں گھیلور سے تھا وہ اس گاؤں کا ایک عام سا آدمی تھا جس کی بیوی جب شدید بیمار ہوئی تو اس کے پاس اتنی طاقت نہ تھی کہ وہ اپنی بیوی کو اٹھا کر پہاڑی کے پار ڈاکٹر کے پاس لے جا سکتا- جس کی وجہ سے اس کی بیوی بغیر علاج کے ہی مر گئی اس بات نے دشرت کو اس حد تک دکھی کیا کہ بیوی کے مرنے کے بعد اس نے اس پہاڑ کو کھود کر اس میں راستے بنانے کی کوشش شروع کر دی- اس کی غربت کے سبب اس کے پاس ایک کدال کے سوا کوئی اوزار نہ تھا مگر اس کے حوصلوں نے اس کا ساتھ دیا اور بائیس سال کی مستقل شب و روز کی محنت کے بعد بلاآخر وہ اس پہاڑ کو پار کرنے کا زمینی راستہ بنانے میں کامیاب ہو گیا-

image


2: فیض الحسن قادری
شاہ جہاں نے اپنی محبت کی یادگار کے طور پر ممتاز بیگم کی قبر پر تاج محل بنوا کر اپنی محبت کو رہتی دنیا کے لیے امر کر دیا تھا- مگر موجودہ زمانے میں فیض الحسن قادری نے بھی اپنی محبت ، اپنی بیوی تجملی کی قبر پر تاج محل بنوا کر اپنی محبت کو امر کر ڈالا ۔ فیض الحسن قادری کی شادی تجملی کے ساتھ اس وقت ہوئی جب تجملی صرف پندرہ سال کی تھیں ان دونوں کی محبت کی یہ رفاقت58 سال پر محیط تھی جس میں اللہ نے ان کو اولاد سے بھی نہیں نوازا تھا- اور تجملی کو اس بات کا بہت دکھ تھا ان کا خیال تھا کہ اس طرح ان کا کوئی نام لیوا نہیں رہے گا اس پر فیض الحسن نے تجملی کے کینسر سے مرنے کے بعد اپنی تمام جمع پونجی سے ان کی قبر پر تاج محل بنوا کر اپنی محبت کو یادگار بنوا ڈالا-

image
YOU MAY ALSO LIKE: