کیوں نہ دوست کوئی ایسا بنایا جائے

Poet: sanabintezaman By: Sana, Abbotabad

کیوں نہ دوست کوئی ایسا بنایا جائے
جس کو ہر لفظ نہ سمجھایا جائے

زندگی بہت قلیل ہے کیوں کسی سے بیر رکھاجائے
ہر دن ہو جیسے آخری،ہر دن ایسے بتایا جائے

رکھیں کیوں کسی اور سے امید بہاراں
کیوں نہ خود کے اندر ہی خوشیوں کو تلاشاجائے

شکایتیں مانا کے بہت ہیں بہت سی بہت سے لوگوں سے
کیوں خود کو ہر بار اک سی اذیت سے گزارا جائے

قید میں ہو چاہے کوئی بھی دم گھٹتا ہے زمان
اب کیوں نہ اس بار جذبہ محبت کو بھی اڑایا جائے
 

Rate it:
Views: 788
22 Jun, 2020