✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
umar draaz
Search
Add Poetry
Poetries by umar draaz
عِید پِھر سے آئی ہے۔۔۔
تیری دِید کی ہے مجھ کو طلب دِل پیاسا ہے تیری دِید کا
چاند تو ہو تُم میرے دوست مگر چاند ہو تُم عِید کا
عِید پِھر سے آئی ہے
آؤ گلے سے لگا لو یار کہ عِید پِھر سے آئی ہے
پِچھلے گِلے شِکوے مِٹا دو یار کہ عِید پِھر سے آئی ہے
ناجانے پِھر کب نصیب ہوں گے کِسے پتہ ہے
مِلتے ہیں دِن یہ کبھی کبھار کہ عِید پِھر سے آئی ہے
پہن کے نئے کپڑے بدن پہ آنکھوں میں لگا کہ کاجل
خُوشبُو لگا کے سب ہُوئے تیار کہ عِید پِھر سے آئی ہے
میٹھے کی بھر مار بہت ہے سَویَّاں بھی ہم پکا لیں گے
بُلائیں گے تُم کو دعوت پہ یار کہ عِید پِھر سے آئی ہے
دیکھتا ہوں میں جِس طرف تحفے تحائف بھی چل رہے ہیں
دِلا دیں گے تُم کو جو کہو گے یار کہ عِید پِھر سے آئی ہے
تیرے ساتھ عِید مناؤں میں ارمان ہے یہ میرے دِل کا
قسم ہے تُم کو تمہاری نہ کرنا تُم انکار کہ عِید پِھر سے آئی ہے
عِید ہے یہ خوشیوں بھری عِیدی بھی ہمیں خوب مِلے گی
گھومیں پِھریں گے شہر بازار کہ عِید پِھر سے آئی ہے
ایسا نہ ہو کہ تُم نہ مِلو اور ٹوٹ جائیں سب دِل کے سپنے
برسوں کیا ہے دِل نے تیرا انتظار کہ عِید پِھر سے آئی ہے
میرے آنگن میں اگر تُم آؤ کروں گا پُھولوں کی برسات
سجا دوں گا سب گلیاں بازار کہ عِید پِھر سے آئی ہے
تیری دِید کی طلب ہے درؔاز کی پُر نَم آنکھوں کو
تجھے دیکھنے کو ہیں بے قرار کہ عِید پِھر سے آئی ہے
کہ عِید پِھر سے آئی ہے کہ عِید پِھر سے آئی ہے
umar draaz
Copy
آمد ہے ۔ آمد ہے ۔۔۔۔ رمضان آ گیا
آمد ہے ۔ آمد ہے ۔۔۔۔رمضان آ گیا
سارے مہینوں سے افضل مہمان اگیا
آمد ہے۔آمد ہے۔۔۔۔ رمضان آ گیا
اِس ماہ کی اُونچی شان ہے اِس پے دِل جان قُربان ہے
بارہ مہینوں کا دیکھو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سُلطان آگیا
آمد ہے۔آمد ہے ۔۔۔۔۔۔رمضان آ گیا
چھوڑ دو سب گُناہوں کو کر لو پاک نِگاہوں کو
بابرکت تحفہ لے کے خُود ۔۔۔ذِیشانؐ آگیا
آمد ہے ۔آمدہے۔۔۔۔ رمضان آ گیا
ایک فرض تُم کرو اَدا میں سَتّر لِکھوا دوں گا
رَبّ نے خُود فرمایا ۔۔۔ بِیچ قُرآن آ گیا
آمد ہے۔ آمد ہے۔۔۔۔ رمضان آگیا
ہر مَاہ کے عَشرے تین ہیں لیکن اِس کا ہر عَشرہ افضل ہے
ہر عَشرہ لے کے نیکیوں کا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سامان آ گیا
آمد ہے ۔ آمد ہے ۔۔۔۔ رمضان آ گیا
مَولا تو رحیمُ و کریم ہے تیری ذات پاک و عظیم ہے
کر بخشش مَولا درؔاز کی حسرتّ لئیے ۔۔۔ پشیمان آ گیا
آمد ہے ۔ آمد ہے ۔۔۔۔ رمضان آ گیا
آمد ہے ۔ آمد ہے ۔۔۔۔ رمضان آگیا
umar draaz
Copy
تیرے جِسم سے نہیں تیری رُوح سے جُڑے ہیں ہم
مانا کے اچھے نہیں ہیں بہت ہی بُرے ہیں ہم
زندگی سے بہت دُور آ کے تیرے لیئے مُڑے ہیں ہم
اگر یقین نہیں آتا تو اپنی سانسوں کو روک کے دیکھو درؔاز
تیرے جِسم سے نہیں تیری رُوح سے جُڑے ہیں ہم
umar draaz
Copy
آج بھی ہم دِل کے نواب ہیں
اگروہ سوال ہیں تو ہم اُن کے جواب ہیں
جو پُورے نہ ہو سکے ایسے ادھورے سے خواب ہیں
مانا کہ اُن کے عِشق میں ہم سب کُچھ لُٹا چُکے درؔاز
دیکھے کوئی تو جانے آج بھی ہم دِل کے نواب ہیں
umar draaz
Copy
ادھورا خواب
میرے دِل نے دیکھا سپنا
سپنے میں دیکھا تُم کو اپنا
اپنا سمجھ اِک بات کہی
رگ رگ میں سمائی تیری ذات کہی
اپنا سب کُچھ تُم کو مانا
دِل و دِماغ پہ قابض جانا
دیکھ کے تیرا پھول سا چہرہ
نِکل گیا دِل ہاتھ سے میرا
تیری آنکھوں کا تیر چلا
جو میرے دِل کے پار نِکلا
چہرہ تیرا لگا شناسا
جیسے بچپن کا یار نِکلا
آدھی رات کے پار جا کے
آنکھ کھلی میری گھبرا کے
تیری یاد نے لِی پِھر ایسی جمائی
باقی کی رات پھر نیند نہ آئی
یاد تیری میں ہوا نِڈھال
جیسے کھو گیا ہو کوئی قیمتی لعل
تیری تصویر دِماغ پے چھَا گئی
تقدیر زہرِ جُدائی پِلا گئی
بڑے ہی دانا حکیموں سے پوچھا
جنگل کے اکیلے مکینوں سے پوچھا
تعبیرِ خواب کوئی بتا نہ سکا
میرے دِل کا غم کوئی مِٹا نہ سکا
اے کاش۔۔۔
اے کاش۔۔۔
اے کاش۔۔۔
اے کاش کوئی بتا دے اِس بُھولے بَھٹکے درؔاز کو
ایسے ادھورے خوابوں کی تعبیر مِلا نہیں کرتی۔
umar draaz
Copy
ہم اِتنی مُحبت کرتے ہیں
خُود غرض نہیں بے مطلب ہیں بے لوث مُحبت کرتے ہیں
وہ اِس دُنیا سے ڈرتے نہیں جو عِشق مُحبت کرتے ہیں
خُود غرضوں کی اِس دُنیا میں مَت کر شامِل مجھ کو تو درؔاز
دِل تو کیا تمہیں جان بھی دے دیں ہم اِتنی مُحبت کرتے ہیں
umar draaz
Copy
اُداسی
میں اکیلا تو تب ہوا جب اُداسی نے بھی چھوڑا ساتھ
اُداسی بھی مجھ کو چھوڑ گئی بلکُل اُسی کی طرح درؔاز
umar draaz
Copy
مجھے اُس کی فِکر کیوں ہے ؟
میں نے تو اُس سے ادھورا پیار کیا نہ تھا
اِک وہ ہی تھا کم عقل جو میرے پیار کو سمجھا نہ تھا
میں نے تو بہت کوشش کی اُسے سمجھانے کی
مگر اُس کی ایک ہی ضِدّ تھی مجھے اپنا نہ بنانےکی
بہت سوچا بہت سمجھا تو یہ جانا درؔاز
وہ میرا ہو نہیں سکتا مجھے اُس کی فِکر کیوں ہے ؟
مجھے اُس کی فِکر کیوں ہے ؟
umar draaz
Copy
وہ اِک دُعا تھی جو پُوری نہ ہو سکی
مجھے زندگی میں بہت کچھ مِلا وہ اِک اِلتجا تھی جو پُوری نہ ہو سکی
دِل نے چاہا تھا اُسی کو دِل وجان سے وہ اِک ادا تھی جو پُوری نہ ہو سکی
میں کرتا بھی تو کیا کرتا وہ سب مرضی خُدا کی تھی درؔاز
بس اِک حسرت تھی سینے میں وہ اِک دُعا تھی جو پُوری نہ ہو سکی
umar draaz
Copy
دِل کدی نہ لاویں سجنا
زندگی کھیڈ اے چار دِناں دی
ہَس کے کھیڈیں ایس نوں سجنا
کَدی کِسےنوں کوئی دَاۓ" نہ لاویں
تینوں آکھے نہ کوئی فریبی سجنا
دُکھ وِی لَبّھے تے ہَس کے جَھلّیں
کِسے تے بَھار نہ پاویں سجنا
اِکّو گَل پلّے بَنّ '' درؔازا''
لبَّھا بھاویں کوئی کیڈا سوہنا
دِل کدی نہ لاویں سجنا
دَل کدی نہ لاویں سجنا
umar draaz
Copy
تیرے محبوب کا دیوانہ ہوں
مجھے دین کی کچھ خبر نہیں بس دنیا کا میں دیوانہ ہوں
ہر گناہ کرتا ہوں شوق سے اور انجام سے بیگانہ ہوں
بھول بیٹھا ہوں اپنی اوقات میں بنا ہوں کس ناپاک سے
بخشش کی ہے امید تْم سے تیرے بعد بے ٹھکانا ہوں
مجھے جْرات عطا کر حیدرؓ کے جیسی شیطان کو میں مِسمار کروں
میں جل بھی جاؤں تو پرواہ نہیں شمعِ محمّدیؐ کا پروانہ ہوں
بس اِک ہی عرض ہے مولا بخش دینا روزِمحشر مجھ کو
لاج رکھنا مجھ درؔاز کی کہ تیرے محبوبؐ کا دیوانہ ہوں
umar draaz
Copy
مَت سوچنا کہ تُم کو بُھول چُکا میں
مَت سوچنا کہ تُم کو بُھول چُکا میں
تیری یاد میں ہی میرے صُبح و شام چڑھتے ڈھلتے ہیں
وہ گُل کبھی بھی مُرجھا نہیں سکتے درؔاز
جو دِل کے چَمن میں لَہو پِی پِی کے پلتے ہیں
umar draaz
Copy
دَاستانِ درؔاز ہو تُم
بار بار وہ مجھ سے پوچھتی تیری زندگی میں میرا مقام کیا ہے ؟؟؟
خاموش ہو گئی میرے منہ سے سُن کر دَاستانِ درؔاز ہو تُم
umar draaz
Copy
یہاں کون کِسی کا ہوتا ہے
یہ بارِ ش کا موسم بھی بہت ہی عجیب ہوتا ہے
اکثر کوئی یاد آتا ہے جو دِل کے قریب ہوتا ہے
ٹھنڈی ہوا جب چلتی ہے یاد اُس کی ہی آتی ہے
پانی کی برستی بوندوں میں بَس اِک ہی چہرہ ہوتا ہے
بارش کی نمی ہو فِضا میں جب تک اُسی کی خُوشبو آتی ہے
نہ دن میں سکون ملتا ہے نہ رات کو پَگلا دِل سوتا ہے
کسی کو چاہے جو بھی لگے یہ بات اِک اَٹل حقیقت ہے
جِس نے پیار کیا کسی سے اَکثر وہی دِل روتا ہے
یہ دُنیا مسافر خانہ ہے کوئی آتا ہے کوئی جاتا ہے
کِسی کو بھی سکون ملتا نہیں نہ نیند کوئی چین کی سوتا ہے
یہاں ایسے لوگ بھی دیکھے ہیں جو مَست ہیں اپنی دُھن میں سارے
اور وہ بھی تو انسان ہے آخر ۔۔۔جو اپنا سب کچھ کھوتا ہے
ہزار نصیحت کی تھی میں نے مَت کر غَموں کی کاشتکاری
کاٹنا بھی اُسی کو پڑتا ہے جو بیج ہاتھوں سے بوتا ہے
کِسی کے عِشق میں خود کو فنا مَت کرنا درؔاز
یہ دنیا ہے مطلب کی ساری ''یہاں کون کِسی کا ہوتا ہے ''
umar draaz
Copy
نہ جانے کیوں۔۔۔
میری بےچین آنکھوں میں تیری تصویر بستی ہے
کبھی وہ رویا کرتی ہے کبھی جی بھر کے ہنستی ہے
میری آنکھوں سے اشکوں کا سمندر بہتا ہے درؔاز
مگر پھر بھی نہ جانے کیوں وہ اک بوند پانی کو ترستی ہے
umar draaz
Copy
اے کاش۔۔۔۔۔۔۔
ابھی وہ آنکھیں ہیں سلامت لبریز ہیں جن کے پیمانے
درؔاز کیوں بجھائے تم اپنی پیاس بیٹھے ہو
اے کاش کہ وہ آ جائے اور کہے پیشانی چُوم کے
ابھی میں زندہ ہُوں میری جان تُم کیوں یُوں اُداس بیٹھے ہو
umar draaz
Copy
مشکل ہے
ہم ان سے محبت کرتے ہیں مگر اظہار مشکل ہے
ہم جی رہے ہیں مرضی سے ایسا اقرار مشکل ہے
کوئی تو تھام لے ہم کو “دراز“قدم پھر ڈھمگائے ہیں
سہار دے گا جو ہم کو وہ ملنا پیار مشکل ہے
umar draaz
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets