✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Usman Ali Aafi
Search
Add Poetry
Poetries by Usman Ali Aafi
بے وفا
یہ شخص جو بغل میں ترے ساتھ دیکھا ہے
افسوس اسے اوروں کے بھی تو ساتھ دیکھا ہے
یہ پیار و دوستی نہیں ہے ان لکیروں میں
ہر بار میں نے اس شخص کا ہاتھ دیکھا ہے
Usman Ali Aafi
Copy
لب
اس کے لبوں سے بہتا ہوا یہ مرا نام
یار ! ان لبوں کا صدقہ اتارے کوئی
Usman Ali Aafi
Copy
چشمہ
چشمہ پہن کے رونے کا اپنا ہی مزہ ہے
یہ دھول وھول تو بس یار اک بہانہ ہے
میں برا ہوں کہ اچھا ہوں رب یہ جانتا ہے
پر تو نے کیسے کہہ ڈالا آگ مرا ٹھکانہ ہے
Usman Ali Aafi
Copy
جوانی کی موت
بھری جوانی کی موت چکھنا چاہتا ہوں
میں رب سے بھی بڑی جلدی ملنا چاہتا ہوں
Usman Ali Aafi
Copy
کشمیر کا ظلم
مرا تن گولیوں سے چھلنی کر دیا ظالموں نے
فقط اتنا ہی کہا تھا کہ مسلمان ہوں میں
Usman Ali Aafi
Copy
محبت
ملی توہم کو چولو بھر پانی ملی
یہ محبت بھی ہم کو جوانی میں ملی
سوچتا ہوں کے میں اسی شہر کا ہوں
جہاں محبت بھی مہربانی سے ملی
Usman Ali Aafi
Copy
ادھوری محبت
یہ تم نے مجھ سے محبت کا قصد باندھ رکھا ہے
میں نے بھی بابا کی پگڑی کا ربط یاد رکھا ہے
ضروری تو نہیں ہے ہم دنوں بھی ایسے بیاہے
ارے ادھوری محبت میں بھی مفاد رکھا ہے
Usman Ali Aafi
Copy
ہجر
دو دن دور دنیا سے ، ایک ویران کمرے میں بند پڑا ہوں
کہ جس کی دیواریں میرے زخموں سے بین کر رہی ہیں
گھڑی کی ٹک ٹک، ٹک ٹک، تیرا نام پکار رہی ہیں
وینز خون کی بجائے تیری یادیں دل تک پہنچا رہی ہیں
کہ ہوا سے لہرتے پتوں کی کریچ، ہجر کے غم کو تازہ کر رہی ہے
بادل، اور آنسو کی سپیڈ کا اندازہ نیوٹن باخوبی لگا سکتا ہے
موبائل بھی افسردہ کونے میں پڑا تیرے میسج کا انتظار کر رہا ہے
کمرے کی دیورایں تیرے آنے کی طلب اور انتظارِ اجل سے افسردہ ہیں
ماں بند کمرے کی دیواروں سے آتی زخموں کی بین سن رہی ہیں
اچانک انتظارِ عزرائیل ختم، اور ایک بلند آواز گونجتی ہے انّ للہ و انا الیہ راجعون
Usman Ali Aafi
Copy
ہجر
سانسیں بند اور آنکھوں میں ہجر کے غم
لگتا ہے تو بھی کسی کا مارا ہوا ہے
Usman Ali Aafi
Copy
نبی ﷺ کی محبت
اٹھا دو یہ پردہ دیکھا دو نا منظر
کہ پھر چاند کو بھی پتا یہ چلے کے
مِرے سامنے کوئی جلوہ نما ہے
کوئی آج آیا ہے مدِ مقابل
Usman Ali Aafi
Copy
محمدﷺ
یہ میری نسبت ہے ان ﷺ سے ورنہ
میں تو اس مٹی کے لائق بھی نہیں
Usman Ali Aafi
Copy
رقیب
کچھ اس لیے بھی رکھے ہیں رقیبوں کے نمبر
کے اپنی نصرت پر توڑ پائے ان کا گھمنڈ
Usman Ali Aafi
Copy
حُسن
کاغذمیں جوحُسن ہوتونبھاو میں مزہ ہے
ردی کو ادھرتو منہ بھی نہیں لگاتے
توجوحسین ا گر ہےتوپردے میں رہاکر
وحشت کا ہےبسیرہ اس پاک دھرتی پریوں
Usman Ali Aafi
Copy
خود فریبی
یہ دل میں بغض لے کے آئینے کو صاف کرتے ہیں
یہ لوگ خود فریبی ہو کہ دوسروں کو کہتے ہیں
میں انکو جانتا ہوں, ضرب کھا کہ جانتا ہوں میں
یہ اصل میں مرے شجر کے ہی سفید پتے ہیں
Usman Ali Aafi
Copy
جسم کے دام کفن کو خرید کہ جس نے
جسم کے دام کفن کو خرید کہ جس نے یہ زانی کا داغ رکھا ہے
اس نے پتا نہیں کتنے ہی لوگوں کی آبرو کا یہ سراغ رکھا ہے
ایک لقب ملا ہے یہ یتیم ہونے پہ اور ایسا لقب ملا مجھ کو
ہاں مرے پاس یہ آبرو ہے جسے میں نے بنا کے چراغ رکھا ہے
ایسے ڈرے ہیں ہم اور ہمارے رقیب زمانےکی چال سے کہ
بازوں میں قوتِ دم ہے مگر ہم نے ساتھ میں یہ چماغ رکھا ہے
یہ مجھے ورثے میں ایسی زمینیں مل رہی ہیں کہ کیا کہوں اب میں
اشک ہیں پلکوں پہ یوں اور ان میں بھی زہر کا خاص سراغ رکھا ہے
اتنی ہے آرزو جینے کی , روز غموں کا پیالہ لے کر بھی میں عافی
یہ مرے جسم کی ان رگوں نے جینےکا بڑا اچھا دماغ رکھا ہے
Usman Ali Aafi
Copy
باپ کی عزت
اتنا بے بس ہوں نا یہ محبت نبھانے میں عافی
ہر بار یوں بوڑھے باپ کی ریش دیکھائی دیتی
Usman Ali Aafi
Copy
مروت
کچھ اس طرح مُرّوت کے چانٹے کھائے ہم نے
جیسے کہ سخت گرمی میں انگارے آگ کے یوں
Usman Ali Aafi
Copy
خود فریبی
یہ دل میں بغض لے کہ آئنے کو صاف کرتے ہیں
یہ لوگ خود فریبی ہو کہ دوسروں کو کہتے ہیں
میں انکو جانتا ہوں, ضرب کھا کہ جانتا ہوں میں
یہ اصل میں مرے شجر کے ہی سفید پتے ہیں
Usman Ali Aafi
Copy
قربانی
اٹھا یہ خنجر دنبے سے اور اس پہ چلا قصاب
اس شہر میں نفرت کی بھی قربانی ہونی چاہیے
Usman Ali Aafi
Copy
جسم کے دام کفن کو خرید کہ جس نے
جسم کے دام کفن کو خرید کہ جس نے یہ زانی کا داغ رکھا ہے
اس نے پتا نہیں کتنے ہی لوگوں کی آبرو کا یہ سراغ رکھا ہے
ایک لقب ملا ہے یہ یتیم ہونے پہ اور ایسا لقب ملا مجھ کو
ہاں مرے پاس یہ آبرو ہے جسے میں نے بنا کے چراغ رکھا ہے
ایسے ڈرے ہیں ہم اور ہمارے رقیب زمانےکی چال سے کہ
بازوں میں قوتِ دم ہے مگر ہم نے ساتھ میں یہ چماغ رکھا ہے
یہ مجھے ورثے میں ایسی زمینیں مل رہی ہیں کہ کیا کہوں اب میں
اشک ہیں پلکوں پہ یوں اور ان میں بھی زہر کا خاص سراغ رکھا ہے
اتنی ہے آرزو جینے کی , روز غموں کا پیالہ لے کر بھی میں عافی
یہ مرے جسم کی ان رگوں نے جینےکا بڑا اچھا دماع رکھا ہے
Usman Ali Aafi
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets