Poetries by Ahsan
زندگی کی جانب لوٹ آنا چاہتا ہوں میں  زندگی کی جانب لوٹ آنا چاہتا ہوں میں 
پھِر سےنئے دوست بنانا چاہتا ہوں میں
بیچ راہ میں جیسے تھم سی گئی ہے زندگی
لوٹ کر واپس اب گھرجاناچاہتاہوں میں
جن کی تلاش میں خود کھو گیا ہوں میں
ایسی منزلوں کواب کھوجاناچاہتاہوں میں
وَسوسوں اور پریشانیوں سے پَرے اب
دوستوں کےسنگ مُسکراناچاہتاہوں میں
ضرورتوں اور مجبوریوں میں گھِرےہوئے
جسم سے اب جان چُھڑاناچاہتاہوں میں
Ahsan Nawaz
پھِر سےنئے دوست بنانا چاہتا ہوں میں
بیچ راہ میں جیسے تھم سی گئی ہے زندگی
لوٹ کر واپس اب گھرجاناچاہتاہوں میں
جن کی تلاش میں خود کھو گیا ہوں میں
ایسی منزلوں کواب کھوجاناچاہتاہوں میں
وَسوسوں اور پریشانیوں سے پَرے اب
دوستوں کےسنگ مُسکراناچاہتاہوں میں
ضرورتوں اور مجبوریوں میں گھِرےہوئے
جسم سے اب جان چُھڑاناچاہتاہوں میں
Ahsan Nawaz
آپ نے تو اوڑھ رکھا تھا حجاب آپ نے تو اوڑھ رکھا تھا حجاب
پھر مجھ سے شکوہ کیوں ہے جناب
وہ کہتے ہیں کہ میں سب جانتا ہوں
میں کہتا ہوں کہ یہ آگہی ہے عذاب
اُس کی خوشی کی خاطر جھیلنے والے
میرےدُکھوں کا کون دےگا حساب
ہم مَر کر بھی سُرخرو نہ ہوئے
وہ مار کر ہو گئے ہیں عزت مآب
جنکےعشق میں مُشرک کہلائےاحسن
اب وہی بُت بنے بیٹھے ہیں کذاب Ahsan Nawaz
پھر مجھ سے شکوہ کیوں ہے جناب
وہ کہتے ہیں کہ میں سب جانتا ہوں
میں کہتا ہوں کہ یہ آگہی ہے عذاب
اُس کی خوشی کی خاطر جھیلنے والے
میرےدُکھوں کا کون دےگا حساب
ہم مَر کر بھی سُرخرو نہ ہوئے
وہ مار کر ہو گئے ہیں عزت مآب
جنکےعشق میں مُشرک کہلائےاحسن
اب وہی بُت بنے بیٹھے ہیں کذاب Ahsan Nawaz
آخر ہوا میں تحلیل ہوگا آخر ہوا میں تحلیل ہوگا 
دھواں ہےاور کتنا طویل ہوگا
تیرےوصل کا لمحہ سوچا نہ تھا
اس قدر مختصر اور قلیل ہوگا
تو محبت کو مقام عبرت جان
حدسے بڑھے گا تو ذلیل ہوگا
میرے سامنے کہو جو بھی کہنا ہے
میرے بعد جو کہے گا بخیل ہوگا
حُسن پردے میں رہا تو معتبر ہوگا
بے مہر جو پھِرے گا بے قندیل ہوگا Ahsan Nawaz
دھواں ہےاور کتنا طویل ہوگا
تیرےوصل کا لمحہ سوچا نہ تھا
اس قدر مختصر اور قلیل ہوگا
تو محبت کو مقام عبرت جان
حدسے بڑھے گا تو ذلیل ہوگا
میرے سامنے کہو جو بھی کہنا ہے
میرے بعد جو کہے گا بخیل ہوگا
حُسن پردے میں رہا تو معتبر ہوگا
بے مہر جو پھِرے گا بے قندیل ہوگا Ahsan Nawaz