امامت
Poet: Allama Iqbal By: Shahzad Shameem, Abbottabadتو نے پوچھی ہے امامت کی حقيقت مجھ سے 
 حق تجھے ميری طرح صاحب اسرار کرے 
 
 ہے وہی تيرے زمانے کا امام برحق 
 جو تجھے حاضر و موجود سے بيزار کرے 
 
 موت کے آئینے ميں تجھ کو دکھا کر رخ دوست 
 زندگی تيرے ليے اور بھی دشوار کرے 
 
 دے کے احساس زياں تيرا لہو گرما دے 
 فقر کی سان چڑھا کر تجھے تلوار کرے 
 
 فتنہ ملت بيضا ہے امامت اس کی 
 جو مسلماں کو سلاطيں کا پرستار کرے
  
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






