پرانی کار اِز بیک (پارٹ تھری)

کوئی لاکھ برائی کرے پرانی کار کی،،،مگر،،،ہم ایسے لوگوں سے ذرہ برابر
بھی متفق نہیں ہیں،،،
ویسے بھی ہماری شخصیت ایسی ہے کہ کوئی بھی ہم سے اتفاق نہیں
کرتا،،،بس آپ اس بات کو حسنِ اتفاق ہی سمجھ لیجئے،،،نہ کوئی ہمیں
ذیادہ منہ لگاتا ہے،،،نہ ہم کسی کو ذیادہ لفٹ کراتے ہیں،،،

خیر آپ سوچ رہے ہوں گے،یہ پرانی کار کے قصے میں اپنے پرانے بوسیدہ
سے منہ کو کیوں لے آیا ہے،،،
پرانی کار کی بہت سی خوبیاں ہیں،،،جن پر آج ہم ذرا سی روشنی ڈالنا چاہیں
گے،،،ذرا سی اس لیے کہ آج بیٹری کےسیل ذرا کمزور ہیں،،،

پرانی کار کو کوئی چوری نہیں کرتا،،،اس کو نظر نہیں لگتی،،،اس طرح کار اور
کار والا دونوں محفوظ رہتے ہیں،،،
اگر آپ کہیں اپنی کار بھول جائیں،،،تو لوگ خود گھر آکر بتاتے ہیں،،،‘‘بھائی
صاحب،،،آپ کی کار وہاں کھڑی ہے،،،پلیز اللہ کا واسطہ،،،اسے وہاں سے
ہٹا لیجئے،،،
ہر کسی کو آپ کے گھر کا ایڈریس پتا چل جاتا ہے،،،کوئی بھی آپ کا
ایڈریس پوچھے،،،تو یوں ری ایکٹ کرتے ہیں‘‘اچھا وہ پرانے سے منہ اور منہ
سے ذرا نئی کار والا نا!!! ہاں،،،ہاں،،،پتا ہے،،،

کوئی بھی آپ کا دوست دشمن باآسانی آپ کے گھر حملہ آور ہو سکتا
ہے،،،
آپ کی کار آتے جاتے دیکھ کر ہر کوئی دور سے ہٹ جاتا ہے،،کبھی بھی
کار قریب آنے کا انتظار نہیں کرتا،،،
چور کبھی بھی آپ کے گھر نہیں آئے گا،،،کیونکہ کار کی حالت دیکھ کر
وہ آپ کی حالت کا اندازہ کرسکتا ہے،،،

ہم اپنی کار کو پوری طاقت لگا کر چمکانے کی کوشش کررہے تھے،،،کہ
سامنے سے کالو کے ابا کو ان کا کالو انگلی پکڑ کرلارہا تھا،،،
وہ بار بار بیٹے سے کوئی ضد کررہا تھا،،،کالو ان کی ضد کے آگے ہتھیار
کی جگہ چپس ان کے منہ میں ڈالے جارہا تھا،،،ساتھ ساتھ ڈانٹ،،،یا
شاید کچھ سمجھا بھی رہا تھا،،،

کالو بار بار دھمکی دے رہا تھا،،،میں امی کو بتاؤں گا،،،امی کو شکایت
والی دھکی سن کر کالو کے ابا نے کالو کے سامنے ہاتھ جوڑ دئیے،،،

ہماری کار باوجود کوشش کے اس کی سکرین تک نہیں چمک رہی تھی
کیونکہ کار کی ونڈ سکرین بھی اپنے چمکنے کی مدد گزار چکی تھی،،،
کالو کے ابانے حسبِ عادت بتیسی نکال کر ہمیں دیکھا،،،اب ہم کار والے
تھے،،،ان کو منہ لگانا نہیں چاہتے تھے،،،
مگر وہ قریب آئے،،،وہی کالی زبان،،،اس جنازے کا ماڈل کونسا ہے،،،

ہمیں دل میں بے حد خوشی ہوئی،،،کہ بندے کا منہ چلو جیسا بھی
ہے،،،بات کار کی عزت کی ہے،،،
ہم نے پوچھا،،،کیوں کیا کرنا ماڈل جان کے،،،
کالو کے ابا نے کانوں کو ہاتھ لگا کے کہا،،،کبھی اللہ نے کچھ سکے فالتو
دے دئیے،،،تو کم سے کم یہ والا ماڈل ہی نہ لوں گا،،،
اس کے بعد اسکی بتیسی پھر سے باہر آگئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1195854 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.