دفاع پاکستان کے مرکزی قائدین نے بیت المقدس و کشمیر کی
آزادی ، ناموس رسالت اور ختم نبوت کے تحفظ کیلئے ملک گیر تحریک چلانے کا
اعلان کیا اور کہا ہے کہ بیت المقدس اور حرمین شریفین امت مسلمہ کے دل ہیں۔
امریکہ سازشوں سے باز نہ آیا تو اس کی سپرمیسی بیت المقدس میں دفن ہو جائے
گی۔ملک کے کونے کونے میں جاکر اہل پاکستان کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کریں
گے۔7جنوری کو پشاور‘12جنوری کو فیصل آباد میں تحفظ بیت المقدس کانفرنس ہو
گی۔ 13جنوری کو لاہور میں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔
21جنوری کو ملتان، 28جنوری کو کراچی،4فروری کو اسلام آباد اور 5فروری کویوم
یکجہتی کشمیر کے موقع پر مظفر آباد میں بڑی کشمیر کانفرنس ہو گی۔ 2018ء
کشمیر کے نام کرتے ہیں۔نواز شریف ختم نبوت کیخلاف سازش کے ذمہ دارہیں۔وہ اﷲ
کی پکڑ کا شکار ہوئے ہیں‘ عدلیہ اور اداروں کیخلاف کھلی بیان بازی ختم کی
جائے۔ کوئی این آر او نہیں آرہا۔ عقیدہ ختم نبوت کیخلاف سازشیں کرنیو الوں
کی سیاست جلد دفن ہونے والی ہے۔ پاکستان میں اسلامی سربراہی کانفرنس بلائی
جائے۔ وزیر اعظم اپنی کابینہ کے ہمراہ بیت المقدس اور کشمیر کی آزادی کیلئے
سلامتی کونسل میں دھرنا دیں‘ پاکستان کے اندر دھرنوں سے جان چھوٹ جائے
گی۔لیاقت باغ راولپنڈی میں ہونے والی تحفظ بیت المقدس کانفرنس سے دفاع
پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق، پروفیسر حافظ محمد سعید ،فلسطینی
سفیر ولید ابو علی، شیخ رشید احمد، صاحبزادہ ابو الخیر زبیر، لیاقت بلوچ،
پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، اجمل خاں وزیر،مولانا فضل الرحمن خلیل، جمشید
احمد دستی،سید یوسف نسیم، مولانا امیر حمزہ،سیف اﷲ خالد،مولانا عبدالعزیز
علوی، یعقوب شیخ،حافظ عبدالغفارروپڑی، حاجی جہانگیر ماجرا،مولانا اشرف
علی،سردار محمدصغیر خان،مولانا سلطان محمود ضیاء،سید محمد یوسف شاہ،حافظ
مسعود کمال،حافظ طلحہ سعید،مفتی محمد قاسم، مولاناعبدالرحمان،شفیق الرحمن،
ڈاکٹر عظمت اﷲ،سردار عبدالباسط،حافظ خالد ولید، مولانا ادریس فاروقی،حافظ
عثمان شفیق،ملک صالح محمد ایڈوکیٹ،حافظ مسعود الرحمان جانبازودیگر نے خطاب
کیا۔تحفظ بیت المقدس کانفرنس میں شرکت کیلئے قافلے رات ہی پہنچنا شروع ہو
گئے۔ لوگوں کی بڑی تعدادنے نماز فجر لیاقت باغ گراؤنڈ میں ادا کی۔سینکڑوں
بسوں کے ایک ساتھ مری روڈ پر آنے سے ٹریفک کی لمبی قطاریں نظر آئیں۔
کانفرنس کے دوران فلسطین اور کشمیر کے حوالہ سے الگ الگ سیشن رکھے گئے۔
کشمیر سے متعلق پہلے سیشن کا آغاز صبح دس بجے ہوا جو ایکبجے تک جاری
رہا۔پہلے سیشن میں کشمیری قائدین کے خطابات ہوئے۔ جماعۃالدعوۃ کے دو ہزار
رضاکاروں نے سکیورٹی اور انتظامی امور کا فریضہ سرانجام دیا‘ شرکاء کو مکمل
جامہ تلاشی کے بعد پنڈال میں جانے کی اجازت دی گئی۔ لیاقت باغ اور گردونواح
میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔قریبی بلڈنگوں پربھی جماعۃالدعوۃ
کے رضاکارسکیورٹی کیلئے ہمہ وقت موجود رہے۔ کانفرنس میں راولپنڈی، اسلام
اور گردونواح سے تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے
ہزاروں افراد نے جوق درجوق شرکت کی۔تحفظ بیت المقدس کانفرنس میں ہزاروں
خواتین بھی شریک ہوئیں جن کیلئے پردہ کیلئے الگ سے انتظامات کئے گئے تھے۔
بم ڈسپوزل سکواڈ سمیت دیگر اداروں کے اہلکار بھی پنڈال اور گراؤنڈ سے ملحقہ
جگہوں کی چیکنگ کرتے رہے۔ کانفرنس میں شریک افراد نے پاکستانی پرچموں کے
ساتھ ساتھ فلسطینی جھنڈے بھی اٹھا رکھے تھے۔ گراؤنڈ کے چاروں اطراف میں بیت
المقدس کی آزادی اور کشمیریوں کے حق میں تحریروں پر مبنی بینرز آویزاں کئے
گئے تھے۔ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما سید چراغ الدین شاہ علماء او
رمشائخ کے بڑے وفد کے ہمراہ کانفرنس میں شریک ہوئے۔ کانفرنس کے اختتام پر
سید چراغ الدین شاہ نے دعا کروائی۔ مولانا امیر حمزہ کے خطاب کے دوران
کلبھوشن یادیو کی اہلیہ کے جوتوں سے ڈیوائس برآمد ہونے کے تذکرہ پر ہزاروں
افراد کی طرف سے انڈیا کیخلاف زبردست نعرے بازی کی گئی اور بھارتی دہشت گرد
کی فی الفور پھانسی کا مطالبہ کیا گیا۔مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما اجمل
خاں وزیر نے اپنے خطاب میں کہاکہ ہمارے حکمران لیڈر نہیں بلکہ ڈیلر ہیں جو
ملکی نہیں بلکہ اپنے ذاتی مفادات کو مقدم رکھتے ہیں۔عوامی مسلم لیگ کے
سربراہ شیخ رشید احمد کومجاہد ختم نبوت کہتے ہوئے کانفرنس سے خطاب کی دعوت
دی گئی۔اپنی تقریر میں انہوں نے مودی کا یار نواز شریف کے نعرے لگوائے۔ عرب
ذرائع ابلاغ اور انٹرنیشنل میڈیا کے نمائندے تحفظ بیت المقدس کانفرنس کی
بھرپور کوریج کرتے نظر آئے۔ میڈیاکوریج کیلئے الگ گیلری بنائی گئی تھی ‘
صحافیوں کو خصوصی پاس جاری کئے گئے۔ اسی طرح سوشل میڈیا کیلئے بھی علیحدہ
گیلری بنائی گئی تھی جہاں سے سوشل میڈیا پر کانفرنس کی لمحہ بہ لمحہ کوریج
کی جاتی رہی۔ اس موقع خطبہ جمعہ جماعۃالدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد
سعید نے دیا۔ فلسطینی سفیر ولید ابو علی سمیت سیاسی، مذہبی و کشمیری
جماعتوں کے قائدین اور تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے
ان کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی۔ اس موقع پر دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی
قائدین، کشمیری لیڈروں ، سیاسی، مذہبی و سماجی شخصیات سمیت ہزاروں افراد نے
ان کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی۔ لیاقت باغ گراؤنڈخطبہ جمعہ شروع ہونے سے
قبل ہی مکمل طور پر بھر چکی تھی۔ شرکاء کی بہت بڑی تعداد نے گراؤنڈ سے
ملحقہ سڑکوں پر نماز جمعہ ادا کی۔ نماز جمعہ کے بعد بھی شرکاء نے انتہائی
دلجمعی کے ساتھ قائدین کے خطابات سنے۔ فلسطینی سفیر ولید ابو علی کے تحفظ
بیت المقدس کانفرنس سے خطاب کے دوران اسٹیج سے ان پر زبردست گلپاشی کی گئی
اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ اس موقع پر پنڈال سے فلسطینی مسلمانوں
سے رشتہ کیا لاالہ الااﷲ کے بھی زبردست نعرے لگائے گئے۔ فلسطینی سفیر نے
عربی زبان میں خطاب کیاجس کااردو ترجمہ دفاع پاکستان کونسل کے چیف
کوآرڈینیٹر محمد یعقوب شیخ نے کیا۔ فلسطینی سفیر ولید ابو علی کی آمد پر
حافظ محمد سعید ودیگر رہنماؤں نے ان کا پرجوش استقبال کیا اور کہا کہ لیاقت
باغ کی اس تاریخی کانفرنس سے دنیا کو مضبوط پیغام جائے گا۔ فلسطینی سفیر نے
کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر حافظ محمد سعید کو مبارکباد پیش کی اور خراج
تحسین پیش کیا۔ تحفظ بیت المقدس کانفرنس کے مہمان خصوصی ہزاروں کشمیری
شہداء کے ورثا تھے ۔خطبہ جمعہ سے قبل سٹیج سے اعلان کیا گیا کہ شہدا کے
ورثاء آگے تشریف لائیں اور اگلی صفوں میں بیٹھیں ،آج کی کانفرنس کے مہمان
خصوصی ہزاروں شہداء کے ورثا ہیں۔اس موقع پر زبردست جذباتی ماحول دیکھنے میں
آیا۔سٹیج سے اعلان کے بعد شہداء کے ورثا جو لیاقت باغ کانفرنس میں موجود
تھے وہ اگلی صفوں میں آ گئے ۔دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع
الحق نے کہاکہ حکمران بیت المقدس کی آزادی کیلئے جہاد کا اعلان کریں۔ آج
جہاد کو دہشت گردی قرار دیکر مساجدو مدارس کو بدنام کیا جارہا ہے۔ حکمران
قوم کو جہاد کیلئے تیا رکر یں۔ اسلام اور پاکستان کا تحفظ اﷲ اکبر کے جذبہ
سے ہو گا۔ افسوس کہ مسلم حکمران غیرت و حمیت کا مظاہرہ نہیں کر رہے۔ جہاد
نے سوویت یونین کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔ ٹرمپ افغانستان میں ذلیل و رسوا
ہوا اور بھاگ رہا ہے۔ اﷲ نے ایسے موقع پر مسلمانوں کو جہاد کا حکم دیا
ہے۔بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینا بہت بڑا المیہ ہے۔ امت
مسلمہ کیخلاف یہودیوں وصلیبیوں کی یلغار روکنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ
ہم پورے ملک کے کونے کونے میں جائیں گے اور پاکستانی قوم کو متحد و بیدار
کریں گے۔ امریکہ و یورپ عقیدہ ختم نبوت کیخلاف سازشیں کر رہے ہیں اور
حکمرانوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ ناموس رسالت کیخلاف بھی سازشیں کی جارہی ہیں۔
بیرونی قوتیں چاہتی ہیں کہ ہم جس قدر مرضی توہین آمیز اقدامات کریں مسلمان
خاموش رہیں۔ ہم نے بیت المقدس اور کشمیر کی آزادی کیلئے قربانیاں پیش کرنی
ہیں۔ دفاع پاکستان کونسل اسلام اور پاکستان کے دفاع کی جنگ لڑ رہی ہے۔ ہم
نے ملک میں امن و امان برباد کرنے کی امریکہ، بھارت اور اسرائیل کی سازشیں
ناکام بنانی ہیں۔ افغانستان کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں دہشت
گردی پھیلائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سات جنوری کو پشاور میں، بارہ جنوری
فیصل آباد، تیرہ کو لاہور آل پارٹیز کانفرنس ہو گی۔ اسی طرح اکیس جنوری کو
ملتان، اٹھائیس جنوری کراچی، چارفروری کو اسلام ا ٓباداور پانچ فروری کو
مظفر آباد میں بڑی تحفظ بیت المقدس اور کشمیر کانفرنس ہو گی۔
|