جماعۃ الدعوہ اورفلاح انسانیت فاونڈیشن کا جرم کیا ہے ؟

جماعت الدعوہ کی ذیلی تنظیم فلاح انسانیت کے خلاف پہلی ایف آئی آر اسلام آباد کے تھانہ کورال میں درج کر لی گئی ہے،شنید ہے یہ انتقامی کاروائیاں ملی مسلم لیگ کے قیام کے سبب عمل میں لائی جارہی ہیں اگر ایسا ہے تو حکومت وقت کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ اقدام ریاست ہی نہیں مسلم لیگ ن کی جڑیں کمزور کرنے کے لیے کافی ہوگا کیونکہ حکومت وقت پہلے ہی بے شما ر غیر معروف فیصلے سرانجام دے چکی ہے اگر صاحبان اقتدار کو بھول گیا ہے تو یاد کرائے دیتا ہوں ،مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت ،شہید ممتاز قادری کے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد ،سانحہ ماڈل ٹاؤن میں نہتے لوگوں کا قتل عام ،افواج پاکستان کے سابق بوس کا ٹرائل ،ڈان لیکس یعنی بادی النظر میں افواج پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی ،ختم نبوت بل میں آئینی ترمیم ،پانامہ فیصلے کے ردِ عمل میں عدلیہ مخالف ملک گیر مہم ،سوشل میڈیا کے ذریعے ریاستی اداروں کے خلاف گندی زبان کا استعمال اور اب اپنی پیٹھ میں مزید چھرا گھونپنے کے لیے جماعت الدعوہ اور فلاح انسانیت فانڈیشن کو نشانہ بنانا حکومت کے لیے ایک انتہائی غلط فیصلہ ثابت ہوگا کیونکہ جماعت الدعوہ نے اپنے معرض وجود میں آنے سے آج تک ریاست کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں پہنچایا بلکہ ارض پاک کے عام وخاص کے لیے بہترین کا م کیا ہے پروفیسر حافظ محمد سعید جماعت الدعوہ کے امیر ہیں یہ منہج السف پر چلنے والی جماعت ہے ۔ اس کا قیام 1985ء میں عمل میں آیا ۔دیگر دعوتی تنظیموں کے برعکس جماعت الدعوہ سیاست ، معیشت ، معاشرت اور صحافت سمیت ہر شعبہ زندگی میں دعوت کا کام کر رہی ہے جماعت الدعوہ ملک کے اند ر ہمیشہ پر امن رہی ہے۔جلاو گھیراو، توڑ پھوڑ، مظاہرے اور جلوس نکالنے کا کام نہ صرف خود نہیں کیا بلکہ اس کے خلاف رائے عامہ بھی ہموار کی ۔ جماعت الدعوہ کا یہ نقطہ نظر ہے کہ مسلمان ممالک میں مسلمان حکومتوں کے خلاف مسلح جدو جہد درست نہیں ۔اس سے نہ صرف امت مسلمہ کمزور ہوتی ہے بلکہ کفار کو اپنی سازشیں کامیاب بنانے کا موقع بھی ملتا ہے۔اس کایہ منہج ہے کہ مسلمان حکمران اور عوام کو دین کی صحیح اور سچی دعوت دی جائے جماعت الدعوہ کا یہ نقطہ نظر ہے کہ عوامی مقامات پر بم دھماکے ، عوام الناس کی املاک کو نقصان پہنچانا، بے گناہ افراد کو خواہ مخواہ قتل کرنا، عورتوں کی عصمت دری کرنااور انسانیت کے خلاف دیگر جرائم کھلی دہشت گردی ہے۔یہ کام کوئی تنظیم کرے یا ملک وہ دہشت گرد ہے۔ اسی طرح جماعت الدعوہ کے نزدیک مسلم ممالک میں آباد غیر مسلم اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی ذمہ داری نہ صرف حکومتوں پر عائد ہوتی ہے بلکہ عام مسلمانوں کو بھی ان کے حقوق کا خاص خیال رکھنا چاہئے26 نومبر 2008ء ممبئی میں دہشت گردی کی کاروائیوں کے بعد اس تنظیم پر الزام عائد کیا گیا۔ سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی طرف سے اس کے ارکان کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کردیا گیا۔ ملک بھر میں اس کے دفاتر بند کر دئیے گئے اور تنظیم کے رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کر دیاگیاجس پر جماعت کی طرف سے لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی گئی اور سماعت پر جماعت الدعوہ پر عائد ہونے والے تمام الزامات جھوٹے ثابت ہونے پر عدالت نے جماعت پر تمام پابندیاں ہٹادیں اور آزادانہ کام کرنے کی اجازت دے دی گئی مقامی حکومت کی جانب سیلاہورہائیکورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا لیکن سپریم کورٹ نے طویل بحث کے بعد ہائیکوٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا بین الاقوامی دباؤ میں حکومت جماعت الدعوہ کے خلاف پابندیاں لگاتی رہتی ہے دوسری جانب جماعۃ الدعوہ وطن عزیز میں ایک فلاحی ادارہ بھی چلارہی ہے جس کے ذریعے مستحقین کی مدد کی جاتی ہے عرض پاک کے طول وعرض میں فلاح انسانیت فونڈیشن کی خدمات کااعتراف کیا جاتا ہے فلاح انسانیت تمام شہروں فری بلڈ پروگرام ملک کے طول وعرض میں صاف اورمیٹھے پانی کی فراہمی کے لیے کام کررہی ہے فری ایمبولینس مہم پورے ملک میں کام کررہی ہے اس کے علاوہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں میں رو ز بروز اضافہ ہو رہا ہے یہاں تک کہ بعض علاقوں میں یہ 26فیصد تک پھیل چکا ہے اس کی تشخیص اور علاج کا مہنگا ہونا غرباء کے لئے بنیادی مسئلہ ہے حکومتوں اور اداروں کی عدم توجہ بھی اس کے پھیلاؤکی ایک وجہ ہے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن ہر شہر میں اس کے علاج، تدارک اور اس بیماری کے بارے میں آگاہی کے سیمینارز منعقد کررہی ہے جبکہ ہیپاٹائٹس بی اور سی کی سکریننگ اور بی کی ویکسی نیشن ملک گیر سطح پر کی جا رہی ہے اس کے علاوہ آنکھیں قدرت کا حسین تحفہ ہیں ان کی حفاظت انسانی ذمہ داری ہے وسائل کی کمی کی وجہ سے جس طرح دیگر بیماریوں کا علاج معالجہ مشکل ہے اس طرح پاکستان کی نصف آبادی آشوب چشم میں مبتلا ہے۔ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن نے ایک چیلنج سمجھ کر اس کو قبول کیا اور مریضوں کو اپنے پاس بلانے کی بجائے خود ان کے دروازے پر جا کر خدمات سرانجام دیں اس پروگرام میں مریضوں کی آنکھوں کا معائنہ جدید کمپیوٹرائزڈ مشینوں کی مدد سے کیا جاتاہے اور جن مریضوں کو آپریشن کی ضرورت ہوتی ہے انہیں آپریشن کے ذریعے لینز بھی ڈالے جاتے ہیں،فلاح انسانیت فاونڈیشن کے زیراہتمام خصوصی افراد کے لیے تعلیم علاج ومعالجہ کا اہتمام کیا جاتا ہے ناگہانی آفات میں عرض پاک طول وعرض میں رفاہی کا م کیے جارہے ہیں اس کے لیے ریسکیوگاڑیوں،ایمبولینس سروس اور موبائل آپریشن تھیٹرز کام کررہے ہیں سیالاب یا کوئی اور حادثہ میں ڈوبنے والے افراد کیلئے غوطہ خوروں کی ٹیمیں بہت بہترین کام کررہی ہیں حکومت وقت کا ہندوستان کی خوشامد میں جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو سرکاری تحویل میں لینے کا فیصلہ کر چکی ہے ذرائع کے مطابق جماعۃ الدعوۃ ا ور ایف آئی ایف کے مرکز مریدکے کا کنٹرول پنجاب حکومت کے پاس ہوگا جس کے تمام منصوبے صوبائی حکومت چلائے گی جبکہ مریدکے مرکز کا نام بھی تبدیل کردیا جائیگا جماعت الدعوۃ پر حکومت چندہ وغیرہ اکھٹا کرنے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے ا س کے خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے ایک کروڑ جرمانہ بھی رکھا گیا ہے دوسری جانب جماعت الدعوۃ کے ترجمان یحییٰ مجاہد نے کہاکہ حکومت مودی سرکار کے ہاتھوں میں کھلونا بنی ہوئی ہے انڈیا جب چاہتا ہے کہ پاکستانی حکمرانوں پر دباؤبڑھاتا ہے اور یہ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے کبھی نظربندیوں اور کبھی ایمبولینس بوتھ اکھاڑکر ریلیف سرگرمیاں بند کرنے کا سلسلہ شروع کر دیتے ہیں ترجمان نے کہاکہ حکومت کی جانب سے جماعۃالدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے کسی ادارے یا ایمبولینس سروس کوتحویل میں لینے کاکوئی غیر قانونی اقدام اٹھایا گیا تو اس پر خاموش نہیں رہیں گے بلکہ ماضی کی طرح اعلیٰ عدالتوں میں جائیں گے اورقانونی جنگ لڑی جائے گی،یقینا حکومت وقت کو ایسے فیصلے کرنے چاہییں جو حقائق پر مبنی ہوں انا اور زد میں کیے گئے فیصلوں کے نتائج مثبت ثابت نہیں ہوتے ملک کو اس وقت اندرونی اتحاد کی ضرورت ہے نہ انتشار کی ۔

Rashid Sudias
About the Author: Rashid Sudias Read More Articles by Rashid Sudias: 56 Articles with 65935 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.