امریکہ نے پاکستان کو مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی
کرنے والے ممالک میں شامل کرلیا ہے جس کی پاکستان دفترخارجہ نے سخت مذمت کی
ہے امریکی صدر بغض مسلم اورحب بھارت میں اندھا بھینسا بن چکا ہے جبکہ حقیقی
مذہبی انتہا پسند بھارت اور خود امریکی ریاست اس لسٹ میں شامل کیوں نہیں ہے
ساری دنیا بخوبی جانتی ہے کہ ہندوستان پیدائشی انتہاپسند اور دہشت گردی کو
فروغ دینے والا ملک ہے،جس نے طاقت وقوت کے بل بوتے پر برصغیر کی آزاد
ریاستوں پر قبضہ کرلیا،اندھرا پردیش اورجموں وکشمیر اس کی زندہ مثالیں
ہیں،بھارت کے جبروظلم کی وجہ سے ہندوستان میں آزادی کی تحریکیں شروع ہوگئیں
اوربھارت نے معاملات کو حل کرنے کے لیے ٹیبل ٹاک کی بجائے بندوق کا
سہارالیا،میڈیارپورٹ کے مطابق ہندوستان کے اندر 67سے زیادہ تحریکیں آزادی
کے لیے جدوجہدکررہی ہیں،جن میں سے سترہ بڑی اورپچاس چھوٹی ہیں،شمال مشرقی
بھارت کی سیون سسٹرز کہلانے والی ریاستیں تھری پورہ ،ہماچل پردیس ،میزورام،منی
پور،میگھالیا،ناگالینڈ اورآسام،صرف آسام میں چونتیس علیحدگی پسندتنظیمیں
کام کررہی ہیں جن میں مشہور یہ ہیں۔یونائٹیڈ لیبریشن فرنٹ آف آسام،دی مسلم
یونائٹیڈلیبریشن ٹائیگرز آف آسام ،یونائٹیڈپیپلز ڈیموکریٹک سولیڈیٹری ،
کربی نیشنل وولینٹری اینڈکربی پیپلز فرنٹ۔اس کے علاوہ پنجاب ،بہار ،جھارکھنڈ،چھتیس
گڑھ ،مغربی بنگال ،آڑیسہ ،مدھیہ پردیس ،مہارشٹراوراندھرا پردیس میں بھی
علیحدگی پسند گروہ سرگرم ہیں۔ ناگا باغی ،نکسل باڑی ،متحدہ محاذآزادی،آسام
،خالصتان زندہ باد فورس ،خالصتان نیشنل آرمی بھارت کے لیے مسلسل خطرہ
ہیں،بھارتی افواج آزادی کی تحریکوں کو کچلنے کے لیے لاکھوں شہریوں کا قتل
کرچکی ہے ،جموں وکشمیر میں ایک لاکھ سے زیادہ کشمیریوں کا خون بہایا
جاچکاہے۔ایک اندازے کے مطابق ایک سودس معصوم افراد کو بینائی کی روشنی سے
محروم کردیاگیاہے،ہزاروں عورتوں کی عصمت دری کی گئی ہے،ہزاروں حریت کے چراغ
پابندسلاسل ہیں۔آسام میں 35000سے زیادہ لوگوں کو موت کی گھاٹ اتار دیا
گیاہے ،پنجاب میں خالصتان کی تحریک کو کچلنے کے لیے 40,000سے زیادہ سکھوں
کو موت کی نیندسلادیاگیااورہزاروں سکھ دوسرے ممالک میں پناہ لیے ہوئے
ہیں،گجرات میں دوہزار مسلمانوں کا قتل عام بھارتی دہشت گردی کی عکاسی
کرتاہے۔انسانی تعصب ،نسلی امتیاز ،ظلم وبربریت سے ستائے نچلی ذات کے دلت
ہندو سینکڑوں کی تعداد میں اپنا مذہب تبدیل کرکے بدھ مت مذہب اختیار کررہے
ہیں،اقلیتیں غیرمحفوظ ہیں ، ساٹھ فیصد سے زیادہ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے
زندگی گزاررہے ہیں،ساٹھ کروڑ سے زائد لوگ ٹائلٹ کی سہولت سے محروم ہیں،پچاس
فیصد سے زائد آبادی کے پاس پختہ مکان نہیں ہیں ۔ شائننگ بھارت کا نعرہ
لگانے والا مودی عوام کی فلاح وبہبود کے لیے کام کیوں نہیں کرتا؟
بھارتی حکومت کی ارض پاک کے داخلی امور میں مداخلت اورپاکستان کو تنہا کرنے
کی سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی ،پاکستان میں اقلیتیں محفوظ ،اورمیڈیاآزاد
ہے ۔بھارت میں آزادی صحافت پر پابندی ،سچ بولنے والوں کو ملک چھوڑنے اورقتل
کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں،مستحکم جمہوریت کا ڈھنڈورا پیٹنے والا بھارت
حریت کے رہنماؤں کو آزاد کیوں نہیں کرتا،اٹوٹ انگ کی بھاشہ بولنے والا
بھارت جانتاہے کہ حریت کے چراغ جاگ چکے ہیں،تاریخ شاہد ہے آزادی کی تحریکوں
کو دبایا نہیں جاسکاہے ارضِ پاک کے خلاف زہراگلنے والی مودی سرکار کو معلوم
ہونا چاہیے کہ پاکستان بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے
لیے دنیا کے ہرفورم پر آواز بلند کرتارہے گا۔حریت کے سپوتوں اورچراغوں کا
خون رنگ لائے گا،جبر ٹوٹے گا،ظلم چھٹ جائے گا،امن کا سورج طلوع ہوگا،مقبوضہ
وادی کے ہرگوشہ گوشہ ،ذرہ ذرہ میں سبز ہلالی پرچم لہرائے گا۔
نہتے کشمیریوں کا نعرہ ’’کشمیر کی آزادی تک بھارت کی بربادی تک جنگ رہے گی
جنگ رہے گی‘‘کو اگر بھارتی حکومت نے سنجیدہ نہ لیا اورمسلم ،عیسائی ،سکھ،بدھ
مت،اورتمام اقلیتوں کو بنیادی حقوق فراہم نہ کیے تو بھارت اپنی موجودہ
جغرافیہ حالت کو برقرار نہ رکھ سکے گاکیوں اس پر تاریخ شاہدہے کہ ظلم کے
ساتھ قوموں کو متحدہ یا اپنے شکنجے میں رکھنے کا فارمولا ہمیشہ ناکام رہا
ہے آپ دور کیوں جاتے ہیں برطانیہ اور سویت یونین کو ہی دیکھ لیجئے ،انسان
آزاد پیدا ہوا ہے اورآزادی اس کا بنیادی حق ہے اسے دبایا نہیں
جاسکتاپاکستان نے ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے کی بات کی ہے جو
قابل ستائش ہے ،بھارتی حکومت کو بھی بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے
چاہییں،جنگوں کے ذریعے مسائل نہ کبھی حل ہوئے نہ کبھی ہونگے اورنہ ہی جعلی
سرجیکل سٹرائیک سے بہادری کی امثال غیرت مند قوموں نے تسلیم کیں ہیں نہ
کبھی کریں گے ٹرمپ اورمودی کومعلوم ہونا چاہیے ایک وقت تھاجب ہمارا سائز
چھوٹا تھا 1965میں دشمن ہم پر چڑھ دوڑاتھا جو ہم سے سائز میں کئی گنا بڑا
تھا پھر غیور پاکستانی شاہینوں نے دشمن کا ناکوں چنے چبوائے تھے دوسری جانب
پاکستان نے دنیا میں امن قائم کرنے کے لیے اپنی طاقت سے زیادہ کام کیا ،بھارت
نے پاکستان کی سرزمین کو خون سے لت پت کرنے کی کوششیں کی یہاں دہشت گردانہ
کاروائیاں کیں کلبھوشن یادیو اس کی مثال ہے اس تمام مداخلت کے باوجود
پاکستان نے دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور انہیں شکست دی اپنی سرزمین
کو دشمن کے عزائم سے محفوظ بنا یا اوردنیا پاکستان کی اس کامیابی کی معترف
ہے ۔ پاکستان میں اقلیتیں محفوظ اور بھارت میں گائے رکشک کے نام پر انسانی
زندگیوں سے کھلواڑ کیا جارہا ہے حال ہی میں نیوز ایجنسی رائٹر نے ایک
تحقیقی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اب
تک 19لاکھ گائے مسلمانوں سے چھینی گئی ہیں انہیں یاتو گؤشالوں کو دیا گیا
ہے یا ہندوؤں کے ہاتھوں فروخت کیا گیا ہے گائے کے نام پر سینکڑوں مسلمانوں
کو شہید کردیا گیا ہے ہفت روزہ نئی دنیا20تا26نومبر2017 کی رپورٹ کے مطابق
راجھستان کے ضلع الور میں سباخاں میو ولد نصرو خاں میو کی 50گائے چھینی گئی
ہیں ،اس گھناؤنے اقدام سے لاکھوں مسلمان روزگار سے محروم ہوچکے ہیں ،اونچی
نیچی ذات اورطبقات میں تقسیم ہندوستانی معاشرہ نفرت ،لسانیت ،انتہاپسندی
اورتشدد کا شکار ہوچکاہے ،انتہاپسندی اس قدر بڑھ چکی ہے کہ آر ایس ایس جسے
چاہے دھمکاتی ڈراتی ہے کوئی اسے پوچھنے اورروکنے ٹوکنے والا نہیں ہے امریکہ
کو اپنے متعصبانہ فیصلوں پر نظرثانی کرنی چاہیے پاکستان کی بجائے بھارت
اوراپنی انتہاپسند سٹیٹ امریکہ کو اس لسٹ میں شامل کرنا چاہیے ۔۔۔۔جاری ہے- |