چندا ماما دور کے

ہمارے اک دوست جو خواتین سے بہت ہی نالاں رہتے ہیں،،ہم نے جب اس
کے وجہ تسمیہ پوچھی،،،تو انہوں نے اس کی بہت سی وجوہات بتا دیں،،،جس
میں سے اک وجہ بہت ہی دلچسپ تھی۔

کہنے لگے حضرت کہ عورتوں بہت ہی مطاسب ہوتی ہیں،،،
ہم نے وجہ پوچھی تو کہنے لگے،،،ان کی بھابھی ہیں جو دوسرے شہر رہتی
ہیں،،،وہ جب بھی بھائی کے گھر گئے،،،اور چاچا اور بچوں،،،اور ماموں بچوں
کے رشتے کے متعلق پوچھا،،،تو بچوں نےکہا ،،، امی ہمیشہ کہتی ہیں،،،،!
چندا ماما،،،کبھی چندا چاچا نہیں کہا،،جبکہ ہم ان کے ماموں سے کئی
ذیادہ چاند ہونے کے قریب ہیں۔
مگر ہمارے لیے یہ الفاظ و القاب استعمال نہیں ہوئے،،،جس کی وجہ
سے عورتوں کا اپنے سسرالیوں سے یہ اک رویہ ہے،،،، جس کی جتنی،،،،
مزاحمت کی جائے کم ہے۔۔

ویسے یہ اتنی ذیادہ بری بات بھی نہیں ہے،،،ہماری اس بات پر ،،،دوست
صاحب نے غصے سے ہمیں دیکھا۔ہم بولے،،یار دیکھو آپ کی بہن اپنے
بچوں سے آپ کو چندا ماماکہے گی۔۔
وہ بولا،،،یار میری بہن مجھ سے بارہ سال چھوٹی ہے،،،جب تک اس کی
شادی اور بچے ہوں گے میں چاند سا صرف اپنے سر سے ہی نظر آؤں گا
جوکہ کسی بلب کی طرح چمک رہا ہوگا،،مجھے ابھی چندا کہلوانا ہے

ہم اس کی جذباتی باتیں سن کر خود بھی افسردہ سے ہوگئے،،،، کیونکہ
ہمارے پاس اس کے مسئلے کا حل نہیں تھا،،،
اور اس طرح ہماری خود ساختہ دانشوری شدید خطرے میں پڑگئی تھی
اور ہم اتنا بڑا نقصان اٹھانا نہیں چاہتے تھے،،ہم بڑی مشکل سے سب کو
چائے پلا پلا کے ہزاروں خرچ کرکے دانشور بنے تھے،،،ہم نے اسے کافی،،،
یقین دلانے کی کوشش بھی کی۔۔

چند ایسے گانے سنا دئیے،،،جس میں چاند کی تعریف ہی تعریف تھی،،،
اف!!!کیوں تیرے وعدے پر اعتبار کیا،،،تجھے کہا چاند،،،چاند نے بھی
اعتراض کیا۔۔

میری اپنے سب پڑھنے والوں سے مودبانہ گزارش ہے،کہ ہماری دانشوری
کو بچانے کی خاطر کوئی ایسا مشورہ دیں ،،،جس سے ہمارے دوست کو
سکون مل جائے،،،اور ہماری دانشوری بھی قائم رہ جائے۔۔
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1254150 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.