آج کل مائیل وولف کی کتاب کا بہت چرچا ہے مصنف نے کتاب
میں امریکی صدر کے بارے میں حقائق کو دیدہ دلیری سے قلم بند کیا ہے دیدہ
دلیری کا لفظ میں نے انتہائی سوچ سمجھ کر استعمال کیا ہے اس لئے کہ وہ ٹرمپ
جس کی ایک ٹویٹ پر پورے پاکستان کی سیاست میں بھونچال آ جائے جس کی ایک
ٹویٹ پر ہمارے مقتدر ادارے صفائیاں دیتے پھریں کہ جناب آپ کو غلط فہمی ہوئی
ہے اگر ہم نے جناب کے ملک سے پیسے لئے ہیں تو ہم نے ۷۰ہزار افراد کی
قربانیاں بھی تو دی ہیں اور پھر ٹرمپ جیسا شخص اسلام کا قلعہ کہے جانے والے
ملک کو لرزانے کے بعد مزید مزا لینے کے لئے کہے کہ ابھی تو پارٹی ہوئی ہے
ابھی تو میں نے امداد بند کی ہے آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا ایسے با اختیار
اور طاقتور شخص کے خلاف بولنا یا لکھنا واقعی دیدہ دلیری ہی کہلائے گا
مائیکل وولف نامی رائٹر کے بقول اس نے اپنی کتاب میں جو بھی لکھا ہے وہ لفظ
بلفظ درست ہے اس لئے کہ وہ کئی کئی دن ناصرف وائٹ ہاؤس میں رہا بلکہ خود
ٹرمپ سمیت وائٹ ہاؤس کے عملے سے گھنٹوں پر محیط ملاقاتیں کیں اور امریکہ
کے انمول صدر کے بارے میں معلومات اکھٹی کیں مجھے اس کتاب کے مندرجات میں
سے جس چیز نے زیادہ آزردہ کیا وہ ٹرمپ کا ہمارے محسن اور انتہائی اہم ملک
سعودی عرب کے شہزادے کے بارے میں انکشاف ہے میرا خیال ہے کہ اس انکشاف کے
بعد اسلام اور سعودی عرب سے پیار کرنے والا ہر شخص چونک گیا ہو گا اس لئے
کہ ایک ایسا ملک جو تقدس کی ان بلندیوں پر فائز ہو کہ اس کی سرزمین دنیا
بھر کے مسلمانوں کے سجدوں کا مرکز ہو اور وہ سرزمین کہ جس پرتاریخ انسانی
کے عظیم ترین افراد نے زندگی بسر کی ہو اور انسانی فلاح و بہبود کے لئے
الہی پیغام پہنچایا ہو جہاں اللہ تعالی کے فرشتے اترتے ہوں اسی ملک کا
مقتدر ترین شخص پستی کی ان گہری کھائیوں میں گر جائے کہ ٹرمپ جیسا عقل و
شعور سے عاری انسان اس کو اپنا بندہ قرار دے۔
حجاز مقدس کی سرزمین پر قدم رکھنے والے والے رسول خدا کا پیغام اس کے علاوہ
بھلا کیا تھا کہ اللہ کے بندے بن جاؤ اور فلاح کی طرف آٔو ذلت سے اپنے آپ
کو بچا لو قولو لا الہ الا اللہ تفلحو کا اس کے سوا کیا مطلب ہے کہ اللہ کے
بندے بنو نہ کہ کسی اور کے۔
آج حجاز مقدس کی سرزمین کے تقدس کو جس طرح محمد بن سلمان اور ان کے بے
اختیار باپ نے پامال کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی ٹرمپ کی یہ بات سو فیصد
درست ہے کہ محمد بن سلمان اس کا بندہ ہے اس لئے کہ اگر محمد بن سلمان اللہ
کا بندہ ہوتا تو ناصرف ٹرمپ جیسے بندے کے ظلم کے خلاف آواز اٹھاتا بلکہ
فسلطینی مسلمانوں کے حقوق کے لئے اپنی جان بھی داؤ پر لگا دیتا لیکن افسوس
ایسا نہیں ہے ایک طرف فلسطین ،شام،عراق ،بحرین اور یمن کے مسلمان کہلائے
جانے والے اللہ کے بندے ہیں تو دوسری طرف اپنی تمام تر رعونت کے ساتھ
امریکی صدر ٹرمپ ۔
اللہ کے بندوں اور شیطان کے درمیان جنگ میں محمد بن سلمان ناصرف
شیطان(ٹرمپ)کے ساتھ کھڑے ہیں بلکہ ٹرمپ کا بندہ کہلائے جانے پر ذرا سی بھی
شرمندگی محسوس نہیں کرتے۔مجھے اب سعودی ولی عہد کو ان کے نام سے لکھنے میں
شرمندگی محسوس ہو رہی ہے اس لئے کہ اس شخص نے اس نام نامی کی حرمت بھی
پامال کی ہے- |