سونا ضروری ہے

یہ وہ سونا نہیں جو مرد حضرات کے لیے ممنوع ہے،،،
انسانی صحت کے لیے نیند بہت ضروری ہے،،،ویسے تو کہا جاتا ہے،،،کہ نیند
سولی پر بھی آجاتی ہے،،،مگر ہر انسان شادی شدہ نہیں ہوتا،،،اسی لیے سولی یا
کانٹوں والا فارمولا ،،،یا،،،کہاوٹ سب پر فٹ نہیں ہوتی،،،

جدید تحقیق کے مطابق ،‘‘اچھی نیند اچھی صحت کی ضمانت ہے‘‘،،بچوں کو
دس گھنٹے اور بڑوں کو آٹھ گھنٹے سونا چاہیے،،،
دنیا میں سب سے بہتر نیند کرنے والوں میں ہالینڈ سب سے آگے ہے،،،اسکے
بعد نیوزی لینڈ،،،فن لینڈ اور انگلینڈ کا نمبر آتا ہے،،،سب لینڈ زدہ لوگ اچھی
نیند کرتے ہیں،،،

پاکستان جیسی تیسری دنیاکے لوگ چھ گھنٹےہی سو پاتےہیں،،،نئی تحقیق،،،
میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے،،،کہ انسان دو بریکس میں نیند کرنے سے،،،،،
ذیادہ چاق وچوبند رہتا ہے،،یعنی کہ وہ چار بجے صبح اٹھ جائے،،پھر سارے کام
نمٹا کر دو گھنٹے کے لیے پھر سوجائے،،،تو اس کی ذہنی جسمانی صحت پر ،،،،،
اچھے اثرات مرتب ہوتےہیں،،،

مگر پاکستانی تو بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ویسے ہی رات کے کسی بھی پہر
اٹھ کھڑے ہوتےہیں،،،اور پھر حکومت کو بارہ یا بیس کلو وزنی گالیاں دے کر
سونےکی کوشش کرتے ہیں،،،

حکومت کہتی ہے کہ یہ لوگ ہمیں گالیاں نہیں دیتے،،بلکہ،، کوئی بیوی سے
کوئی پڑوسی ،،،کوئی باس سےلڑ کر،،،اور کبھی بچوں کا غصہ حکومت پر اتارا جاتا
ہے،،،
اس ذہنی آسودگی کا نہ تو کوئی حکومت چارج کرتی ہے،،،نہ ٹیکس لگاتی ہے
بلکہ یہ عوامی فری سہولت ہے،،،
یہ بھی اسی جمہوری حکومت کا ہی کارنامہ ہے،،،جو کہ ڈکٹیٹر کی حکومت،،،
میں نہیں دیا جاتا،،،

خیر،،،! بات اصل میں یہ ہے کہ ہمیں لازمی پوری نیند لینی چاہیے،،دنیا کی
مہذب قوموں کی طرح،،،ورنہ ایسا نہ ہو کہ ہم،،،ایجوکیشن،،،سپورٹس،،،ہیلتھ،،،
کمیونیکیشن،،،کی طرح نیند میں بھی مزید پیچھے ہو جائیں،،،

ہر پاکستانی کو اس طرح گھوڑے،،،کھوتے،،،بکریاں بیچ کر سونا چاہیے،،،کہ سب،،،
ہم پر عش عش کریں،،،
یہ ذیادہ مشکل کام بھی نہیں ہے،،اس کام کے لیے سرکاری مشینری ،،،یوز کی،،،
جاسکتی ہے۔۔

اوہو بھائی،،،،!! مشینری سے مراد سرکاری ملازم،،،!! کبھی جائیےدیکھیے،،،کیسے
وہ دفتر میں سوتے ہیں،،،
میں تو کہتا ہوں میرےپاکستانیو،،،،!! سیکھو ان سے سیکھو،،،کہیں پھر نہ دیر ہو
جائے،،،،،!!!!!
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1194476 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.