اس حقیقت سے کوئی انسان انکار نہیں کر سکتا دنیا میں ہر
امیر غریب ، نیک و بد کو قانون قدرت کے تحت دکھوں ،
غموں اور پریشانیوں ،
بیماریوں سے کسی نہ کسی شکل میں ضرور واسطہ پڑتا ہے۔
لیکن وہ انسان خوش قسمت ہے جو اس غم ، دکھ اور پریشانی کو صبر اور حوصلہ کے
ساتھ برداشت کرتا ہے۔
اگرچہ غم اور پریشانیوں کا علاج تو آج سے چودہ سو ۴۳ سال پہلے قرآن و حدیت
میں بڑے احسن انداز کے ساتھ بیان کر دیا گیا۔
ہماری موجودہ پریشانیوں کی بنیادی وجہ قرآنی کمالات سے لا علمی اور دوری ہے۔
آئیے ہم آپ کو قرآنی شفا سے روشناس کرائیں تاکہ آپ کی مایوس کر دینے والی
مشکلات فوری دور ہوں۔
یقین جانیے ان آزمودہ قرآنی شفاﺅں کو آزما کر خود کشی تک پہنچنے والے
خوشحالی کی زندگی ہنسی خوشی بسر کر رہے ہیں۔
قارئین! سورہ البقرہ سے لے کر سورہ الناس تک کے روحانی و ظائف و عملیات
ملاحظہ فرمائیں۔
روحانی بیماری کی مثال: نیک کاموں میں دل کا نہ لگنا،
برے کاموں میں مزہ آنا۔
جسمانی بیماری کی
مثال : ہر طرح کے جسمانی اعذار جس میں کھانسی نزلے سے لیکر فالج کینسر تک
کی بیماریاں شامل ہیں۔
سورہ بقرہ کی آخری دو آیتیں امن الرسول سے آخر تک رات میں سوتے وقت پڑھا
کریں اس لیے کہ : سورہ بقرہ کی آخری دو آیتیں امن الرسول سے ختم تک ایسی
ہیں کہ جس گھر میں تین رات تک پڑھی جائیں شیطان اس کے قریب نہیں جاتا ۔
(ترمذی ‘نسائی‘ ان حبان‘ حاکم ‘حصن حصین)
حدیث شریف میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے
سورہ بقرہ کو ایسی دو آیتوں پر مکمل فرمایا جنہیں اپنے اس خزانے سے مجھے دی
ہیں،
جو اس کے عرش کے نیچے ہے۔
انہیں خود ہی سیکھو اور اپنی عورتوں اور بچوں کو بھی سکھاﺅ کیونکہ یہ آیتیں
رحمت ہیں،
قرآن اور دعا ہیں۔ (حاکم ‘حصن حصین) حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے
روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص سورہ
بقرہ کی آخری دو آیتیں کسی رات پڑھ لے تو یہ دونوں آیتیں اس کے لیے کافی ہو
جائیں گی۔ (ترمذی ، حدیث نمبر:۱۸۸۲)
|