ہم حیران ہو رہے تھے ہمارے اک دوست بہت ہی افسردہ نظر
آرہے تھے۔
وجہ پوچھی تو کہا،،بھائی کیا کہوں بہت ہی بڑی افتاد آن پڑی ہے،،،جب سے
کراچی کے بازاروں،،سڑکوں،،،چوراہوں پر یہ سائن بورڈ لکھ دیا گیا
ہے۔‘‘خبردار
کیمرے کی آنکھ آپ کو دیکھ رہی ہے‘‘،،،ہماری بیگم گھنٹوں لگاتی ہے
تیار ہونے میں کیونکہ انکو پورا یقین ہے کہ کیمرےکی آنکھ انہیں ہی دیکھ
رہی ہے۔
کئی دفعہ تو وہ باقاعدہ پارلر سے تیار ہو کر گھر سے نکلی کیونکہ ان کو
،،،کئی
ایسی جگہ جانا تھا جہاں بجا کیمرے تھے۔
ہم بولے،،،پہلے تو شادی بیاہ میں مووی کیمروں کی وجہ سے شوہر بیچارہ اس
امتحان سے مہینے میں اک بار ہی گزرتا تھا،،،اب تو حدہی ہو گئی،،،ہر روز کم
و
بیش یہی صورتحال ہوتی ہے۔
خیر ان کی بیگم ہم سےویسے بھی ناراض ہی رہتی ہیں،،،کیونکہ ان کا خیال ہے
کہ ان کا شوہر بہت ہی معصوم ہے،باقی جو بھی ان میں برائیاں ہیں سب ہماری
دوستی کی وجہ سے ہیں۔
اک دفعہ ہم ان کی وجہ سے ان کے شوہر کے ہمراہ بازار میں تھے،،،تو بھابھی نے
پوچھ لیا،،،یہ لیڈیز جوتے اور مٹھائی کی دکان کیونکر ساتھ ساتھ ہیں۔
ان کے معصوم شوہر نے معصومیت سے ہماری جانب دیکھا،،ہم ٹھہرے افلاطون
جھٹ سے بولے،،،بھابھی دونوں ہی کھانے کی چیزیں ہیں،،،شادی سے پہلے بندہ
مٹھائی کھاتا ہے بعد میں جوتے،،،
بس ہمارا جواب انہیں بالکل پسند نہ آیا،،،ہماری وجہ سے ہمارا دوست گھرتک
ڈانٹ سنتا گیا۔
بات ہو رہی تھی کیمرے کی آنکھ کی،،،جو کہ سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے
لگا دئیے گئے ہیں،،،
چلو مجھ سا بندہ بھی اب گھر سے نکلتے ہوئے کم سے کم اونٹ مارکہ سے منہ
ہی دھو لیتا ہے،،،میڈیکل سائنس ریسرچ کررہی ہے کہ کیمرے میں کب سے،،،
آنکھ کا اضافہ ہوا ہے۔دو تین ڈاکٹرز نے کمپلین بھی کی ہےکہ اب ایم بی بی
ایس
کے دوران ہمیں کیمرے کی آنکھ کے بارے میں بھی پڑھایا جائے۔
اگر حکومتی ایجنسز تھوڑا سی وضاحت کر دیتیں،،،تو کرائم ریٹ کم ہو سکتا
تھا،،،!!!!
جیسے ہیلمٹ نہ پہنئے آپ کا چہرہ نظر نہیں آئے گا۔
نہا دھو کر واردات کیجئے ورنہ رشتہ نہیں آئے گا،،،کیمرے کی آنکھ کو غور
سے،،،
دیکھیے اس کے سائیڈ ایفیکٹ بالکل نہیں،،،
کچھ اس طرح سے کریمنلز کو موٹیویٹ کرنے سے یقینا اس کی افادیت بڑھ سکتی
ہے۔
خیر ہمارا کام تو ایڈوائز دینا ہے۔کوئی مانے نا مانے اس کا نصیب۔۔۔!!
|