5 فروری کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں کے ساتھ
یکجہتی کا دن بڑی گرم جوشی کے ساتھ منایا جاتا ہے اور یہ دن اس وقت تک
منایا جاتا رہے گا جب تک کشمیری عوام بھارت کے تسلط سے مکمل آزادی حاصل
نہیں کر لیتے اس دن کے حوالے سے مختلف ریاستی ،مذہبی،سیاسی جماعتوں کے
علاوہ کئی دوسری تنظیمیں بھی کشمیریوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار ریلیاں
نکال کر کرتے ہیں اور کئی جگہوں پر جلسوں اور تقریبات کا بھی اہتمام کیا
جاتا ہے ۔کشمیری اپنی آزادی کے لئے 5فروری 1990 سے کوشاں ہیں اسی حوالے سے
اس دن کو آج کے دن منایا جاتا ہے بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر زبردستی قبضہ
جمایا ہوا ہے 1947 میں جب پاکستان آزاد ہوا تھا تو اس وقت طے ہوا تھا کہ
تمام ریاستوں کو حق حاصل ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ یا ہندوستان کے ساتھ
اپنی مرضی سے الحاق کر سکتی ہیں کشمیری بھی پاکستان کے ساتھ الحاق کرنا
چاہتے تھے لیکن اس وقت کے ہندو مہاراجہ نے ہندوستان سے کچھ مراعات لے کر
ہندوستان کی فوجوں کو کشمیر میں داخلے کی اجازت دے دی پھر یہ معاملہ اقوام
متحدہ میں پیش ہوا تو وہاں بھی اس مسئلے کا حل کشمیریوں کو حق خود ارادیت
دینا ہی تھا لیکن آج تک کشمیریوں کے اس حق پر ڈاکہ مارا جا رہا ہے اور سنگ
دل اور سفاک بھارتی فوج آئے دن کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ ڈھاتی رہتی ہے لیکن
اس کے باوجود کشمیروں کے جذبہ آزادی پر کوئی فرق نہیں پڑا اور آزادی کی یہ
تحریک ظلم و ستم کے باوجود اس میں تیزی جاری ہے ۔
ٹرمپ دنیا میں امن و امان کے دعوے کرتا ہے کیااسے یہ مسئلہ نظر نہیں آتا
کیونکہ اس مسئلہ کا حل بھی دنیا کے امن کے لئے ضروری ہے اگر یہ مسئلہ
برقرار رہتا ہے تو کسی بھی وقت یہ پاک بھارت جنگ کا سبب بن سکتا ہے جو کسی
بھی بڑی تباہی کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے اقوام متحدہ اور دنیا کے ان بڑے بڑے
ٹھیکداروں کو کشمیریوں کے ساتھ انصاف کرنے کی ضرورت ہے تا کہ وہاں جاری
انسانی نسل کشی کو روکا جا سکے ان بے ضمیروں کا یہ حال ہے کہ اقوام متحدہ
میں موجود اس مسئلہ کے حل ابھی تک نہیں نکل سکا اور بات ہوتی ہے دنیا کے
امن کی بھلا کشمیر کی آزادی کے بغیر دنیا میں کیسے امن ہو گا خاص طور پر
جنوبی ایشیا ء میں امن ناگزیر ہے ہم کشمیریوں کے عزم اور ایثار کی قدر کرتے
ہیں ہم جانتے ہیں کہ کشمیر کی عوام کس طرح اس کرب میں مبتلا ہے کشمیر میں
سفاک بھارتی فوج پیلٹ گنوں کا استعمال کر کے کشمیریوں کوبینائی سے محروم کر
رہی ہے کیا آپ کو اس کی مثال کہیں اور ملتی ہے ،حراستی قتل اور گرفتاریاں
کی جارہی ہیں کشمیریوں کی نسل کشی جاری ہے حتیٰ کہ بھارتی فوج نے وادی
کشمیر کا امن و امن تباہ کر دیا ہے کشمیریوں کا جہاں جانی نقصان ہو رہا ہے
وہاں ان کا معاشی قتل بھی کیا جار ہا ہے وہاں ماؤوں اور بہنوں کی عصمت دری
کے واقعات بھی عام ہو رہے ہیں وہاں بچوں کو بھی شہید کر دیا جاتا ہے وہاں
بوڑھے افراد بھی بھارتی فوج کا نشانہ بنتے ہیں وہاں نوجوانوں کا بے دردی سے
قتل کر دیا جاتا ہے جہاں اتنا ظلم و ستم بڑھ جائے وہاں آزادی یقینی ہو جاتی
ہے اور اب وہ دن دور نہیں جب کشمیر ی بھی اپنی جدو جہد آزادی کی تحریک سے
مکمل آزادی حاصل کر لیں گے اپنی املاک کی تباہی ،چادر اور چاردیواری کے
تقدس کی پامالی کے باوجود جس قوم کے جذبہ آزادی میں کوئی فرق نہیں پڑا وہ
قوم ایک دن ضروری آزادی حاصل کر ے گی انشا اﷲ۔
پاکستان سے کشمیریوں کی والہانہ محبت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا
سکتا ہے کہ جب کوئی نوجوان شہید ہوتا ہے تو اسے پاکستانی پرچم میں لپیٹا جا
تا ہے اور جب بھی کوئی جلسہ یا جلوس ہو تو وہاں پاکستانی پرچم ہی لہرایا
جاتا ہے اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے جاتے ہیں ہم کشمیر میں حریت
راہنماؤں کو بھی سلام پیش کرتے ہیں جو کشمیر کی آزدی کے لئے کوشاں ہیں اور
بھارتی فوج کے آگے سیسہ پلائی دیوار بنے ہوئے ہیں اور اپنی گرفتاریوں سے
بھی نہیں گھبراتے۔پاکستان کشمیریوں کی مکمل حمایت کرتا ہے اور کرتا رہے گا
جب تک کشمیری بھائی اپنا اصل حق آزادی حاصل نہیں کر لیتے کشمیر پر ہی پاک
بھارت جنگیں ہو چکی ہیں اور ان کا مزید بھی خطرہ ہر وقت منڈلاتا رہتا ہے
کشمیری بھی پاکستان کے ساتھ الحاق کرنے کے خواہش مند ہیں کیونکہ وہاں پر
80% آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے اور دوسری بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ پاکستان کے
پنجاب میں بہنے والے دریاؤں کا پانی بھی کشمیر سے ہی آتا ہے اس لئے زمینی
حقائق کا بھی اگر جائزہ لیا جائے تو کشمیر پاکستان کا ہی حصہ بننا چاہیئے
ہمیں ہر حال میں اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کرنی چاہیئے اور اس
مسئلے کو پوری دنیا میں روشناس کروانا چاہیئے تا کہ دنیا کے حکمران اس
مسئلے کو حل کرنے پر مجبور ہو جائیں لیکن بد قسمتی سے ہم ابھی تک اس مسئلے
کو دنیا کے سامنے صحیح طور پر پیش نہیں کر سکے اور کچھ عالمی طاقتوں کی
سازشوں سے بھی یہ مسئلہ ابھی تک جوں کا توں ہی پڑا ہوا ہے اب امریکہ بھارت
گٹھ جوڑ اس مسئلہ کو کیا رنگ دے گا یہ ہمیں آنے والے دنوں میں پتہ چل جائے
گا امریکہ جو مسلمان ملکوں پر حملے کر رہا ہے اور مسلمان ممالک میں دہشت کا
نشان بنا ہوا ہے ڈرون حملے کر کے بین الاقوامی قانون کی دھجیاں اڑا رہا ہے
اس سے ہم کیا امید رکھ سکتے ہیں۔میری دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ جلد کشمیریوں کو
آزادی کی نعمت سے نوازیں اور وہ بھی کھلی فضا میں سکون کا سانس لے سکیں آخر
کب تک نسل در نسل ان کا استحصال جاری رہے گا ایک دن تو انہیں آزاد ہونا ہی
ہے اور وہ دن دور نہیں انشا اﷲ۔ |