نظریہ پاکستان خواب سے تعبیر تک

آزادی کے تقاضے

مملکت خدا داد پاکستان ایک نظریاتی مملکت ہے اور اس میں کچھ تردد نہیں کہ نظریہ پاکستان ہی اس کی اساس ہے۔ شبانہ روز محنت، لگن اور انتھک کاوشوں کے نتیجے میں وجود پانے والا یہ ملک رب کریم کا احسان عظیم ہے جس کا شکر ادا کرنا بہر صورت لازم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ امر بھی ذہن نشین رہنا چاہیے کہ اس جدوجہد میں کتنی قیمتی جانیں گئیں۔ کتنی ہی پاکباز اور قابل احترام عصمتیں تھیں جو تار تار ہوئیں۔ کتنی سہاگنوں کے سہاگ لٹے۔ مگر جذبات کی شورش کم نہ ہوئی۔ نظریہ ہی ایک مضبوط قوت تھی جس نے ان لوگوں کو سب قربانیاں دینے کے لیے تیار کیا۔

آج ہم بجا طور پر آزادی کا جشن مناتے ہیں۔ اور آزاد فضاؤں میں سر اٹھا کر جیتے ہیں۔ ہمیں یہ فخر بھی حاصل ہے کہ ہم کسی کے محکوم نہیں ہیں۔
مگر کیا ہم نے اس نعمت عظیم کا حق بھی ادا کیا ؟
کیا ہم نے شہدائے آزادی کے پاکیزہ لہو سے وفا کی ہے ؟
کیا ہم نے محرومیوں کا مداوا کیا ہے؟
یہ چند سوال طلب امور ہیں جو ہم میں احساس ذمہ داری بیدار کرتے ہیں۔
یاد رہنا چاہیے کہ
نعمتوں کا شکر ادا نہ کیا جائے تو وہ چھن بھی سکتی ہیں۔
قربانیوں کی داستانیں بھلا دی جائیں تو جذبات ماند پڑ جاتے ہیں اور ترقی کے خواب ناپید ہو جاتے ہیں۔
محرومیوں کا مداوا نہ کیا جائے تو وہ ناسور بن جاتی ہیں۔
اس تناظر میں اشد ضرورت ہے اس نظریہ اور سوچ سے وابستگی اور استوار رہنے کی جو ہماری اساس ہے۔ جو ہمارے آزادانہ وجود کی دلیل ہے۔ جو ہمارے ملک و ملت کے استحکام کی ضمانت بھی ہے اور تعمیر و ترقی کی شاہراہ پر ہمارا راہنما بھی۔
اس نظریہ پر دوام ہمیں استحکام بخشے گا۔
بقول شاعر مشرق علامہ محمد اقبال

*اپنی ملت پر قیاس اقوام مغرب سے نہ کر*
*خاص ہے ترکیب میں قوم رسول ہاشمی*
*ان کی ملت کا ہے ملک و نسب پر انحصار*
*قوت مذہب سے مستحکم ہے جمیعت تری*

نظریہ پاکستان ہی واحد قوت ہے جو متفرق قوموں، قبیلوں کو لسانی اور علاقائی تفریق سے بالاتر ہو کر ایک وحدت میں پرو دیتا ہے اور ایک ایسی بے مثال قوم وجود پاتی ہے جو ناقابل تسخیر ہو اور ہر میدان میں اپنا لوہا منوا سکے۔

محمد نعیم شہزاد
About the Author: محمد نعیم شہزاد Read More Articles by محمد نعیم شہزاد: 144 Articles with 106658 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.